راؤ انوار نے نقیب اللہ قتل کیس میں بریت کی درخواست دائر کردی
عدالت نے درخواست سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے فریقین کو 18 اگست کے لیے نوٹس جاری کردیے۔
سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے نقیب اللہ قتل کیس میں بریت کی درخواست دائر کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق نقیب اللہ قتل سے متعلق دونوں مقدمات میں ضمانت منظور ہونے کے بعد راؤ انوار نے انسداد دہشتگردی کی عدالت میں درخواستِ بریت دائر کردی۔ سابق ایس ایس پی ملیر نے لکھا کہ نقیب اللہ کے قتل سے میرا کوئی تعلق نہیں اور پولیس مقابلے کے وقت میں جائے وقوع پر موجود ہی نہیں تھا، لہذا ضمانتیں منظور ہونے کے بعد بری کیا جائے۔عدالت نے درخواست سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے فریقین کو 18 اگست کے لیے نوٹس جاری کردیے۔
یہ بھی پڑھیں: نقیب اللہ قتل کیس؛ راؤانوار کے مزید 3 ساتھیوں کی ضمانت منظور
قبل ازیں انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے ملزم سب انسپکٹر محمد یاسین، اے ایس آئی سپرد حسین اور ہیڈ کانسٹیبل خضر حیات کی 2،2لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرلی معطل ڈی ایس پی قمر کی درخواست ضمانت پر آئندہ سماعت پر حکم جاری کیا جائے گا۔
علاوہ ازیں مقتول نقیب اللہ کے والد کے وکیل صلاح الدین پہنور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں سنے بغیر سنگین جرم کے مرتکب ملزمان کو ضمانت دی جا رہی ہے، حالانکہ راؤ انوار کی ضمانت کو ہائیکورٹ میں چیلنج کررکھا ہے، ثابت ہو گیا کہ انسدادِ دہشتگردی کی عدالت متعصب ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق نقیب اللہ قتل سے متعلق دونوں مقدمات میں ضمانت منظور ہونے کے بعد راؤ انوار نے انسداد دہشتگردی کی عدالت میں درخواستِ بریت دائر کردی۔ سابق ایس ایس پی ملیر نے لکھا کہ نقیب اللہ کے قتل سے میرا کوئی تعلق نہیں اور پولیس مقابلے کے وقت میں جائے وقوع پر موجود ہی نہیں تھا، لہذا ضمانتیں منظور ہونے کے بعد بری کیا جائے۔عدالت نے درخواست سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے فریقین کو 18 اگست کے لیے نوٹس جاری کردیے۔
یہ بھی پڑھیں: نقیب اللہ قتل کیس؛ راؤانوار کے مزید 3 ساتھیوں کی ضمانت منظور
قبل ازیں انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے ملزم سب انسپکٹر محمد یاسین، اے ایس آئی سپرد حسین اور ہیڈ کانسٹیبل خضر حیات کی 2،2لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرلی معطل ڈی ایس پی قمر کی درخواست ضمانت پر آئندہ سماعت پر حکم جاری کیا جائے گا۔
علاوہ ازیں مقتول نقیب اللہ کے والد کے وکیل صلاح الدین پہنور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں سنے بغیر سنگین جرم کے مرتکب ملزمان کو ضمانت دی جا رہی ہے، حالانکہ راؤ انوار کی ضمانت کو ہائیکورٹ میں چیلنج کررکھا ہے، ثابت ہو گیا کہ انسدادِ دہشتگردی کی عدالت متعصب ہے۔