الطاف حسین نے کراچی کو پاکستان سے الگ کرنے کا مطالبہ نہیں کیا رضا ہارون
رابطہ کمیٹی کے رکن رضا ہارون نے کہا ہے کہ ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین نے اپنے گزشتہ روز کے بیان میں کراچی کو پاکستان سے الگ کرنے کا مطالبہ نہیں کیا تھا اس حوالے سے میڈیا نے ان کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا، پاکستان ہمارے آباؤاجداد نے بنایا تھا اور ان کی اولادیں ہی اسے بچائیں گی۔
کراچی میں ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ انتخابی مہم کے دوران ایم کیو ایم کے دفاتر پر حملے کئے گئے ہمارے 80 کارکن شہید ہوئے، ملک بھر میں جس آزادی کے ساتھ مسلم لیگ(ن) اور تحریک انصاف جلسے جلوس کررہی تھی اس طرح ایم کیو ایم کو اجازت نہیں دی گئی، مردم شماری کے بغیر کراچی میں حلقہ بندیاں کرکے ایم کیوایم کے مینڈیٹ کو چرانے کی سازش کی گئی،اس سلسلے میں عدلیہ میں دائر ہماری اپیل کو انتخابات سے چند دن قبل مسترد کردیا گیا،سیاسی جماعتوں کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ صرف کراچی ہی میں فوج کی نگرانی میں انتخابات کرائے جائیں جسے ایم کیو ایم نے بھی قبول کرلیا اور تمام ترپابندیوں کے باوجود ایم کیو ایم نے انتخابات میں حصہ لیا۔
رضا ہارون کا کہنا تھا کہ میڈیا میں یہ بات عیاں تھی کہ انتخابی مہم صرف ایک صوبے پنجاب میں چل رہی ہے لیکن انتخابات کے روز کراچی کے ایک حلقے کے صرف چند علاقوں کو اس طرح دکھایا گیا کہ ملک میں صرف یہیں انتخابات ہورہے ہیں اور یہیں سے ملک کے وزیر اعظم کا انتخاب ہونا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نے اس حلقے میں دوبارہ انتخابات کا مطالبہ کیا ہے تاکہ واویلا کرنے والوں کی حقیقت قوم کے سامنے آجائے۔
ایم کیو ایم کے رہنما کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز الطاف حسین کے خطاب کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا اور بعض میڈیا اور اخبارات نے سیاق و سباق سے ہٹ کر اسے نشر اور شائع کیا جو صحافتی اصولوں کے منافی ہے، الطاف حسین نے بڑی وضاحت کے ساتھ یہ کہا تھا کہ کراچی کراچی کی رٹ لگانے والے اس کے شہریوں پر لعن طعن کرنے والے اسے پاکستان سے الگ کیوں نہیں کردیتے، ان کا یہ بیان سوال تا مطالبہ نہیں لیکن اس کے باوجود نام نہاد سیاسی اور مذہبی جماعتیں الطاف حسین کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کررہی ہیں۔