ایرانی اثرورسوخ محدود کرنے کیلیے امریکا کی ’’عرب نیٹو‘‘ اتحاد بحالی کی کوشش
اتحاد یقینی طور پر مشرق وسطیٰ میں استحکام کا باعث بنے گا،وائٹ ہاؤس
ایرانی اثر و رسوخ کو محدود کرنے کیلیے رواں برس 6 خلیجی ریاستوں کے ساتھ مصر اور اردن کے رہنما امریکی میزبانی میں ہونے والی ایک کانفرنس میں شرکت کریں گے۔
جرمن نشریاتی ادارے کے مطابق امریکی اتحادی عرب ممالک کا یہ 2 روزہ سربراہی اجلاس واشنگٹن میں12اکتوبر کو شروع ہو گا، امریکی حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ فی الحال کانفرنس کیلیے وسط اکتوبر کی تاریخیں عبوری طور پر طے کی گئی ہیں اور ان میں ردوبدل کا امکان ہے۔
سمٹ کی امریکی اور عرب حکام نے تصدیق کردی ہے جو مڈل ایسٹ اسٹرٹیجک الائنس کے بینر تلے ہوگی، اس الائنس کو ''عرب نیٹو'' کا نام بھی دیا گیا ہے، اجلاس میں خلیجی ریاستیں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین، کویت، قطر اور اومان کے ساتھ مصر اور اردن کے رہنما شرکت کریں گے۔
وائٹ ہاؤس کی خواہش ہے کہ اس سربراہی اجلاس کے انعقاد سے امریکا اور عرب ورلڈ میں قریبی رابطہ اور تعاون کا سلسلہ استحکام پا سکے گا، الائنس کے تحت امریکا اپنے اتحادی عرب ممالک کے اہم معاملات بشمول، فوجی تربیت، میزائل نظام کا حصول، دفاعی ضروریات، انسداد دہشتگردی اور ایسے ہی دوسرے معاملات پر تعاون پیدا کرنے کی کوشش میں ہے، سمٹ میں امریکا اور ایران کے درمیان پائی جانے والی کشیدگی کو خاص طور پر زیر بحث لایا جائے گا۔
امریکا اور ایران میں تناؤ کی بڑھتی صورت حال موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصب صدارت سنبھالنے سے شروع ہے، عرب ریاستوں کی جانب سے اس اجلاس کی کوئی تفصیل سامنے نہیں آئی ہے۔
وائٹ ہاؤس کی نیشنل سیکیورٹی کونسل کی ترجمان کا کہنا ہے کہ میسا (MESA) یعنی مڈل ایسٹ اسٹرٹیجک الائنس ایرانی انتہا پسندی کے راستے میں ایک دیوار ثابت ہو گا، اتحاد یقینی طور پر مشرق وسطیٰ میں استحکام کا باعث بنے گا۔
جرمن نشریاتی ادارے کے مطابق امریکی اتحادی عرب ممالک کا یہ 2 روزہ سربراہی اجلاس واشنگٹن میں12اکتوبر کو شروع ہو گا، امریکی حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ فی الحال کانفرنس کیلیے وسط اکتوبر کی تاریخیں عبوری طور پر طے کی گئی ہیں اور ان میں ردوبدل کا امکان ہے۔
سمٹ کی امریکی اور عرب حکام نے تصدیق کردی ہے جو مڈل ایسٹ اسٹرٹیجک الائنس کے بینر تلے ہوگی، اس الائنس کو ''عرب نیٹو'' کا نام بھی دیا گیا ہے، اجلاس میں خلیجی ریاستیں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین، کویت، قطر اور اومان کے ساتھ مصر اور اردن کے رہنما شرکت کریں گے۔
وائٹ ہاؤس کی خواہش ہے کہ اس سربراہی اجلاس کے انعقاد سے امریکا اور عرب ورلڈ میں قریبی رابطہ اور تعاون کا سلسلہ استحکام پا سکے گا، الائنس کے تحت امریکا اپنے اتحادی عرب ممالک کے اہم معاملات بشمول، فوجی تربیت، میزائل نظام کا حصول، دفاعی ضروریات، انسداد دہشتگردی اور ایسے ہی دوسرے معاملات پر تعاون پیدا کرنے کی کوشش میں ہے، سمٹ میں امریکا اور ایران کے درمیان پائی جانے والی کشیدگی کو خاص طور پر زیر بحث لایا جائے گا۔
امریکا اور ایران میں تناؤ کی بڑھتی صورت حال موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصب صدارت سنبھالنے سے شروع ہے، عرب ریاستوں کی جانب سے اس اجلاس کی کوئی تفصیل سامنے نہیں آئی ہے۔
وائٹ ہاؤس کی نیشنل سیکیورٹی کونسل کی ترجمان کا کہنا ہے کہ میسا (MESA) یعنی مڈل ایسٹ اسٹرٹیجک الائنس ایرانی انتہا پسندی کے راستے میں ایک دیوار ثابت ہو گا، اتحاد یقینی طور پر مشرق وسطیٰ میں استحکام کا باعث بنے گا۔