مسلم لیگ ن کی کامیابی کراچی حصص مارکیٹ پہلی بار 20000 پوائنٹس کی حد عبور کرگئی

379کمپنیوںمیںسے257 کی قیمتیں بڑھ گئیں، مارکیٹ سرمائے میںمزید 65 ارب36کروڑ روپے کا اضافہ۔۔۔

کراچی اسٹاک ایکسچینج میں بروکرز شیئرپرائسز بورڈ دیکھ رہے ہیں، ملک میں عام انتخابات کے نتیجے میں مسلم لیگ ن کی کامیابی کے بعد حصص مارکیٹ میں پیر کو زبردست تیزی رہی اور کے ایس ای 100 انڈیکس 20000 پوائنٹس کی تاریخی حد بھی عبور کرگیا۔ فوٹو: ایکسپریس

انتخابات میں مسلم لیگ ن کی کامیابی اور وفاق کی سطح پر یک جماعتی حکومت قائم ہونے سے بہتر فیصلہ سازی کی توقعات پر کراچی اسٹاک ایکس چینج میں انتخابات کے بعد پیر کو پہلے دن تیزی کی بڑی لہر رونما ہوئی جس سے انڈیکس20000 پوائنٹس کی تاریخ ساز حد بھی عبور کر گیا۔

تیزی کے سبب68 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید65 ارب35 کروڑ85 لاکھ65 ہزار244 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کی کامیابی نے سرمایہ کاروں کی توقعات بڑھا دی ہیں کیونکہ انہیں امید ہے کہ وفاق کی سطح پر یک جماعتی حکومت قائم ہوگی جو تاجردوست پالیسیاں مرتب کرنے کے ساتھ توانائی سمیت دیگر بحران کو حل کرنے کے لیے نتیجہ خیز حکمت عملی مرتب کرے گی۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ کیپٹل مارکیٹ کے حوالے سے سابقہ پالیسیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے سرمایہ کاروں نے مسلم لیگ ن کی کامیابی پر مثبت ردعمل کا اظہار کیا، دوسری جانب بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی اسٹینڈرڈ اینڈ پورز نے دہشت گردی ودیگر مسائل کے باوجود الیکشن کے انعقاد کے باعث پاکستان کی ریٹنگ طویل مدت تک مستحکم رہنے کا امکان ظاہر کیاہے جبکہ آئی ایم ایف سے ممکنہ معاہدے کی صورت میں زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری کے ساتھ شعبہ مالیات وتوانائی میں اصلاحات کی توقع کی ہے۔


اس طرح سے سیاسی افق پر بہتری نے معیشت کے حوالے سے سرمایہ کاروں میں امید کی نئی کرن پیدا کر دی ہے اور انہی عوامل کے سبب پیر کو وسیع پیمانے پر سرمایہ کاری کے باعث ریکارڈ نوعیت کی تیزی رونما ہوئی، ٹریڈنگ کے دوران بینکوں ومالیاتی اداروں، میوچل فنڈز، این بی ایف سیز اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر 1 کروڑ13 لاکھ57 ہزار978 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا بھی کیا گیا لیکن اس انخلا کے باوجود تیزی کا تسلسل قائم رہاکیونکہ کاروباری دورانیے میں غیرملکیوں کی جانب سے60 لاکھ24 ہزار145 ڈالر، مقامی کمپنیوں کی جانب سے49 لاکھ36 ہزار446 ڈالراور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے3 لاکھ 97 ہزار979 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جس سے مارکیٹ کا گراف تیزی کی جانب گامزن رہا۔



تیزی کے سبب کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس328.55 پوائنٹس کے اضافے سے بیک وقت 3 نفسیاتی حدیں عبور کر کے 20244.82 کی نئی بلند ترین سطح پر بند ہوا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 301.70 پوائنٹس کے اضافے سے 15739.29 اور کے ایم آئی30 انڈیکس462.01 پوائنٹس کے اضافے سے 34690.11 ہوگیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 28.45 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر28 کروڑ2 لاکھ74 ہزار450 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار379 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں257 کے بھاؤ میں اضافہ، 105 کے داموں میں کمی اور 17 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں وائتھ پاکستان کے بھاؤ19.73 روپے بڑھ کر 1534.60 روپے اور مری بریوری کے بھاؤ17.61 روپے بڑھ کر 369.91 روپے ہوگئے جبکہ رفحان میظ کے بھاؤ 222.99 روپے کم ہوکر4236.91 روپے اور باٹا پاکستان کے بھاؤ 79.99 روپے کم ہوکر1905.01 روپے ہوگئے۔
Load Next Story