راولپنڈی سے 2 نشستوں پر ہار گئے کیا ہم بھی وہاں جا کر احتجاج کریں شہباز شریف
الیکشن میں تحریک انصاف کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں، مجھے وزیراعلیٰ بنانے کا فیصلہ پارٹی قیادت کرے گی.
سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک کے 18کروڑ عوام ملک سے اندھیروں اور کرپشن کے خاتمے اور ملک کی خوشحالی کے لیے نواز شریف کو وزیر اعظم دیکھنے کیلیے بیتاب ہیں۔
خیبر پختوانخوا میں (ن) لیگ ،جماعت اسلامی اور جے یو آئی (ف) کے پاس کافی عددی قوت ہے لیکن اکثریت کی بنیاد پر تحریک انصاف کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں، راولپنڈی مسلم لیگ (ن) کا گڑھ ہے لیکن ہم وہاں سے دو نشستوں پر شکست کھا گئے کیا ہم بھی وہاں جا کر احتجاج کریں، تحریک انصاف کے احتجاج کا کوئی جواز نہیں ہے، تحریک انصاف کو سب کا مینڈیٹ تسلیم کرنا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے گزشتہ روز رائیونڈ جاتی عمرہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ پنجاب میں انتخابی دھاندلیوں کے الزامات میں کوئی سچائی نہیں، عوام نے دھاندلی کے الزامات کو مسترد کردیا ہے، انتخابات میں شکست کھانے والے الزام تراشی کے بجائے اپنی پالیسیوں اور طرزعمل پر غور کریں اور اپنی ناکامی کی وجوہ جاننے کی کوشش کریں تاکہ مستقبل میں اس کا ازالہ کیا جاسکے۔ میں وزیر اعلیٰ پنجاب بنوں گا یا مجھے کوئی اور ذمہ داری دی جائے گی اسکا فیصلہ میرے قائد نواز شریف اور پارٹی نے کرنا ہے مجھے جو بھی ذمے داری سونپی جائے گی میں نبھانے کے لیے تیار ہوں۔
خیبر پختوانخوا میں (ن) لیگ ،جماعت اسلامی اور جے یو آئی (ف) کے پاس کافی عددی قوت ہے لیکن اکثریت کی بنیاد پر تحریک انصاف کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں، راولپنڈی مسلم لیگ (ن) کا گڑھ ہے لیکن ہم وہاں سے دو نشستوں پر شکست کھا گئے کیا ہم بھی وہاں جا کر احتجاج کریں، تحریک انصاف کے احتجاج کا کوئی جواز نہیں ہے، تحریک انصاف کو سب کا مینڈیٹ تسلیم کرنا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے گزشتہ روز رائیونڈ جاتی عمرہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ پنجاب میں انتخابی دھاندلیوں کے الزامات میں کوئی سچائی نہیں، عوام نے دھاندلی کے الزامات کو مسترد کردیا ہے، انتخابات میں شکست کھانے والے الزام تراشی کے بجائے اپنی پالیسیوں اور طرزعمل پر غور کریں اور اپنی ناکامی کی وجوہ جاننے کی کوشش کریں تاکہ مستقبل میں اس کا ازالہ کیا جاسکے۔ میں وزیر اعلیٰ پنجاب بنوں گا یا مجھے کوئی اور ذمہ داری دی جائے گی اسکا فیصلہ میرے قائد نواز شریف اور پارٹی نے کرنا ہے مجھے جو بھی ذمے داری سونپی جائے گی میں نبھانے کے لیے تیار ہوں۔