عمران خان اور جاوید ہاشمی نشستیں چھوڑنے پرتذبذب کا شکار
مشاورت جاری، راولپنڈی اسلام اباد کی نشستیں چھوڑیں تو ن لیگ کیلیے میدان خالی رہ جائے گا
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور صدر تحریک انصاف جاوید ہاشمی جیتی گئی نشستیں چھوڑنے پر تذبذب کا شکار ہوگئے پارٹی رہنمائوں سے مشاورت جاری ہے۔
راولپنڈی اسلام آباد کی نشستیں چھوڑ دیں تو ن لیگ کیلیے میدان خالی رہ جائے گا۔ آبائی نشستیں چھوڑنے کی صورت میں سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑے گا، پی ٹی آئی قیادت منجھدار میں پھنس گئی ۔ذرائع کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور صدر مخدوم جاوید د ہاشمی کو ایک نشست کا انتخاب کرنا مشکل ہوگیا کیونکہ عمران خان نے 3نشستوں سے کامیابی حاصل کی ، راولپنڈی کے حلقہ این اے 56سے ن لیگ کے امیدوار حنیف عباسی سے نشست چھینی جبکہ پشاور ون سے حاجی غلام احمد بلور کو ان کے ہوم گرائونڈ پر کلین بولڈ کیا اسی طرح عمران خان اپنے آبائی حلقے سے بھی واضح اکثریت سے جیتے الیکشن کمیشن قواعد کے مطابق ایک سے زائد نشستیں جیتنے والے امیدوار کو 3دن میں فیصلہ کرنا ہے۔
تحریک انصاف چیئرمین کو ڈر ہے کہ اگرانھوںنے راولپنڈی کی نشست چھوڑی تو ن لیگ کامیابی حاصل کرلے گی اور دوسری جانب پشاور 1کی نشست بلور کی آبائی نشست تھی جسے چھوڑنے پر اے این پی حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائے گی جبکہ حلقہ این اے 71میانوالی آبائی حلقے کو چھوڑا تو سیاسی مخالفین پروپیگنڈہ شروع کردینگے کہ چیئرمین تحریک انصاف اپنے گائوں کو بھول گئے ہیں کچھ اسی طر ح کی صورتحال جاوید ہاشمی کو بھی درپیش ہے جاوید ہاشمی کو خدشہ ہے کہ اگرانھوں نے اسلام آباد کی نشست سے استعفی دیا تو ن لیگ آجائے گی جبکہ آبائی نشست چھوڑنے پر سخت تنقیدکا سامنا کرنا پڑسکتاہے ذرائع نے بتایاکہ جلد فیصلہ کرلیا جائیگا کہ کون سی نشستوں سے دستبردارہونا ہے۔
راولپنڈی اسلام آباد کی نشستیں چھوڑ دیں تو ن لیگ کیلیے میدان خالی رہ جائے گا۔ آبائی نشستیں چھوڑنے کی صورت میں سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑے گا، پی ٹی آئی قیادت منجھدار میں پھنس گئی ۔ذرائع کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور صدر مخدوم جاوید د ہاشمی کو ایک نشست کا انتخاب کرنا مشکل ہوگیا کیونکہ عمران خان نے 3نشستوں سے کامیابی حاصل کی ، راولپنڈی کے حلقہ این اے 56سے ن لیگ کے امیدوار حنیف عباسی سے نشست چھینی جبکہ پشاور ون سے حاجی غلام احمد بلور کو ان کے ہوم گرائونڈ پر کلین بولڈ کیا اسی طرح عمران خان اپنے آبائی حلقے سے بھی واضح اکثریت سے جیتے الیکشن کمیشن قواعد کے مطابق ایک سے زائد نشستیں جیتنے والے امیدوار کو 3دن میں فیصلہ کرنا ہے۔
تحریک انصاف چیئرمین کو ڈر ہے کہ اگرانھوںنے راولپنڈی کی نشست چھوڑی تو ن لیگ کامیابی حاصل کرلے گی اور دوسری جانب پشاور 1کی نشست بلور کی آبائی نشست تھی جسے چھوڑنے پر اے این پی حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائے گی جبکہ حلقہ این اے 71میانوالی آبائی حلقے کو چھوڑا تو سیاسی مخالفین پروپیگنڈہ شروع کردینگے کہ چیئرمین تحریک انصاف اپنے گائوں کو بھول گئے ہیں کچھ اسی طر ح کی صورتحال جاوید ہاشمی کو بھی درپیش ہے جاوید ہاشمی کو خدشہ ہے کہ اگرانھوں نے اسلام آباد کی نشست سے استعفی دیا تو ن لیگ آجائے گی جبکہ آبائی نشست چھوڑنے پر سخت تنقیدکا سامنا کرنا پڑسکتاہے ذرائع نے بتایاکہ جلد فیصلہ کرلیا جائیگا کہ کون سی نشستوں سے دستبردارہونا ہے۔