’’نوازشریف نے جن ڈاکٹروں کو نکالا وہی علاج کررہے ہیں‘‘
سابق حکومت نے کنٹریکٹ میں توسیع نہ دے کر اسپتال سے نکالنے کاحکم دیا تھا
CHENNAI:
سابق وزیراعظم نواز شریف پمزکے جس کارڈیک سینٹر میں زیر علاج ہیں اور جو ڈاکٹر ان کا علاج کر رہے ہیں ان کے کنٹریکٹ میں سابق حکومت نے توسیع نہ دینے کافیصلہ کرتے ہوئے ان کیخلاف غیر قانونی طور پرپریکٹس کرنے پرکارروائی کرنے اور اسپتال کے احاطے سے باہر نکالنے کے احکامات جاری کیے تھے۔
ذرائع نے بتایا کہ سابقہ حکومت نے گزشتہ برس اکتوبر میں کارڈیک سنٹر میں تقریباً تین سال سے بغیر تنخواہ اور مراعات کے کنٹریکٹ پر خدمات انجام دینے والے نو ڈاکٹروںکوغیر قانونی قرار دیتے ہوئے ان کیخلاف اسپتال میں غیر قانونی پریکٹس کرنے پرکارروائی کرنے اور ہسپتال سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔
ان ڈاکٹروں کوکارڈیک سینٹر سے نکالے جانے کی صورت میںکارڈیک سنٹر مکمل طور پر بند ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا تھا تاہم چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے اس صورتحال کاسو موٹو نوٹس لیا تھا؟ چیف جسٹس نے نہ صرف کارڈیک سینٹر میں خدمات انجام دینے والے ان ڈاکٹروںکو تین سال کی تنخواہیں جاری کرنیکاحکم دیا تھا بلکہ ان کے کنٹریکٹ میں توسیع دینے کا بھی حکم جاری کیا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ چیف جسٹس کے حکم پر ان نو ڈاکٹروں کو توسیع ملی تھی اورآج نواز شریف کا علاج بھی یہی کنٹریکٹ ڈاکٹرکررہے ہیں جن کوگزشتہ سال اکتوبر میں ن لیگی حکومت اسپتال سے نکالنے کے آرڈرکرچکی تھی ۔
سابق وزیراعظم نواز شریف پمزکے جس کارڈیک سینٹر میں زیر علاج ہیں اور جو ڈاکٹر ان کا علاج کر رہے ہیں ان کے کنٹریکٹ میں سابق حکومت نے توسیع نہ دینے کافیصلہ کرتے ہوئے ان کیخلاف غیر قانونی طور پرپریکٹس کرنے پرکارروائی کرنے اور اسپتال کے احاطے سے باہر نکالنے کے احکامات جاری کیے تھے۔
ذرائع نے بتایا کہ سابقہ حکومت نے گزشتہ برس اکتوبر میں کارڈیک سنٹر میں تقریباً تین سال سے بغیر تنخواہ اور مراعات کے کنٹریکٹ پر خدمات انجام دینے والے نو ڈاکٹروںکوغیر قانونی قرار دیتے ہوئے ان کیخلاف اسپتال میں غیر قانونی پریکٹس کرنے پرکارروائی کرنے اور ہسپتال سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔
ان ڈاکٹروں کوکارڈیک سینٹر سے نکالے جانے کی صورت میںکارڈیک سنٹر مکمل طور پر بند ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا تھا تاہم چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے اس صورتحال کاسو موٹو نوٹس لیا تھا؟ چیف جسٹس نے نہ صرف کارڈیک سینٹر میں خدمات انجام دینے والے ان ڈاکٹروںکو تین سال کی تنخواہیں جاری کرنیکاحکم دیا تھا بلکہ ان کے کنٹریکٹ میں توسیع دینے کا بھی حکم جاری کیا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ چیف جسٹس کے حکم پر ان نو ڈاکٹروں کو توسیع ملی تھی اورآج نواز شریف کا علاج بھی یہی کنٹریکٹ ڈاکٹرکررہے ہیں جن کوگزشتہ سال اکتوبر میں ن لیگی حکومت اسپتال سے نکالنے کے آرڈرکرچکی تھی ۔