اقوام متحدہ نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کی رپورٹ پر بھارتی حکومت کے الزامات کو مسترد کر دیا

انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق جاری رپورٹ پر متعصب اور جہادی ہونے سمیت دیگر احمقانہ الزامات لگاتاہے،زید رعدالحسین

مزاحمتی رہنماؤں اور کارکنوں کو جھوٹے مقدمات میں پھنسانے کے لیے بھارت کے تحقیقاتی ادارے این آئی اے کا سری نگر میں دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی کے گھر پر چھاپہ،تلاشی۔ فوٹو: فائل

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمشنر نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق رپورٹ پر بھارتی حکومت کے الزامات کو مضحکہ خیز قرار دیا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کو دیے انٹرویو میں انسانی حقوق کمشنر زید رعدالحسین نے کہا کہ اول تو بھارت مقبوضہ وادی میں داخلے کی اجازت نہیں دیتا، پھر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق رپورٹ پر متعصب اور جہادی ہونے اور دیگر احمقانہ الزامات لگاتاہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ بھارتی فورسز کے مظالم کی رپورٹس بھارتی ذرائع اور اسی کے اداروں کی دستاویز پر مبنی ہیں۔


انسانی حقوق کمشنر کا مزید کہنا ہے کہ معصوم کشمیریوں کا خون بہانے والی قابض فورسز نے مظلوم عوام کا معاشی استحصال بھی تیز کردیا ہے اور انھیں مالی نقصان پہنچانے کے لیے سیب کے درخت کاٹے جا رہے ہیں۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ اس سلسلے میں پھلوں سے لدے درخت گرائے جانے کی وڈیو بھی سامنے آئی ہے۔

دوسری طرف مقبوضہ کشمیر میں مزاحمتی رہنماؤں اور کارکنوں کو جھوٹے مقدمات میں پھنسانے کے لیے بھارت کے تحقیقاتی ادارے این آئی اے کے اہلکاروں نے سری نگر میں صورہ کے علاقے اقبال کالونی میں دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی کے گھر پر چھاپہ مار کر تلاشی لی۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی کو اپنی 2 ساتھیوں ناہیدہ نسرین اور فہمیدہ صوفی کے ہمراہ 6 جولائی 2018 کو این آئی اے نے نئی دہلی منتقل کیا تھا۔ انھیں سینٹرل جیل سرینگر سے نئی دہلی منتقل کرکے بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں نظربند کر دیا گیا تھا۔
Load Next Story