ایرانی قیادت جب چاہے ملنے کے لیے تیار ہوں ڈونلڈ ٹرمپ
سابق امریکی حکومت کا ایران سے جوہری معاہدہ کاغذ کا ضیاع تھا میں ایران سے بامعنی معاہدہ چاہتا ہوں، امریکی صدر
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ایرانی قیادت سے بغیر کسی شرط کے جہاں چاہے اور جب چاہے ملنے کے لیے تیار ہیں۔
وائٹ ہاؤس میں اطالوی وزیر اعظم کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ایرانی قیادت سے ملنے کے لیے تیار ہیں اور انہیں یقین ہے کہ ایرانی قیادت بھی ان سے ملنا چاہے گی چنانچہ ایرانی قیادت جہاں ملاقات چاہے میں تیار ہوں اس کے لیے کوئی پیشگی شرط نہیں ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا میں بات چیت پر یقین رکھتا ہوں اور کسی سے بھی مل سکتا ہوں، طاقت یا کمزوری کی بات نہیں مذاکرات کو مناسب سمجھتا ہوں، سابق امریکی حکومت کا ایران سے جوہری معاہدہ کاغذ کا ضیاع تھا میں ایران کے ساتھ ایک بامعنی معاہدہ چاہتا ہوں۔
امریکی صدر نے کہا کہ ایرانی صدر حسن روحانی کے ساتھ ملاقات امریکا، ایران، ہمارے اور دنیا بھر کے لیے بہتر ثابت ہوگی۔
واضح رہے کہ چند روز سے ایرانی اور امریکی قیادت کے درمیان سخت لہجے میں بیان بازی جاری ہے، امریکی صدر نے کہا تھا کہ ایران آئندہ کبھی بھی امریکا کودھمکی نہ دے ورنہ اسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا جب کہ ایرانی جنرل نے بیان دیا تھا کہ جنگ امریکا شروع کرے گا تو اسے ختم ایران کرے گا۔
وائٹ ہاؤس میں اطالوی وزیر اعظم کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ایرانی قیادت سے ملنے کے لیے تیار ہیں اور انہیں یقین ہے کہ ایرانی قیادت بھی ان سے ملنا چاہے گی چنانچہ ایرانی قیادت جہاں ملاقات چاہے میں تیار ہوں اس کے لیے کوئی پیشگی شرط نہیں ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا میں بات چیت پر یقین رکھتا ہوں اور کسی سے بھی مل سکتا ہوں، طاقت یا کمزوری کی بات نہیں مذاکرات کو مناسب سمجھتا ہوں، سابق امریکی حکومت کا ایران سے جوہری معاہدہ کاغذ کا ضیاع تھا میں ایران کے ساتھ ایک بامعنی معاہدہ چاہتا ہوں۔
امریکی صدر نے کہا کہ ایرانی صدر حسن روحانی کے ساتھ ملاقات امریکا، ایران، ہمارے اور دنیا بھر کے لیے بہتر ثابت ہوگی۔
واضح رہے کہ چند روز سے ایرانی اور امریکی قیادت کے درمیان سخت لہجے میں بیان بازی جاری ہے، امریکی صدر نے کہا تھا کہ ایران آئندہ کبھی بھی امریکا کودھمکی نہ دے ورنہ اسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا جب کہ ایرانی جنرل نے بیان دیا تھا کہ جنگ امریکا شروع کرے گا تو اسے ختم ایران کرے گا۔