پی آئی ٹی بی نے یوٹیلٹی اسٹورزکی آٹومیشن سے معذرت کرلی
فریقین میں معاملات طے نہ پاسکے، بات کنسلٹنسی خدمات کی پیشکش تک محدود
پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ نے ملک بھر کے یوٹیلٹی اسٹورز کی آٹومیشن سے انکار کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق یو ایس سی اور پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (پی آئی ٹی بی) کے درمیان ملک بھر کے یوٹیلٹی اسٹورز کی آٹومیشن کے سلسلے میں معاملات طے نہیں ہو سکے جس کے بعد پی آئی ٹی بی نے یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کو کنسلٹنسی خدمات فراہم کرنے کی پیشکش کر دی گئی جس پر کارپوریشن نے اسٹورز کی آٹومیشن کے لیے نیا ٹینڈر جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن نے دور جدید کے تقاضوں کو مدنظر رکھ کر گزشتہ سال ملک بھر کے اسٹورزکی آٹومیشن کا منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا تھاجس کیلیے نجی کمپنی کو ٹینڈر بھی ایوار ڈ کیا گیا تاہم ایک نجی کمپنی نے اسے مسابقتی کمیشن میں چیلنج کر دیا جس کے بعد اس ٹینڈر کو منسوخ کر دیا گیا۔
کیس مسابقتی کمیشن میں ہونے کے باعث آٹومیشن منصوبہ التوا کا شکار رہا، بعد ازاں کارپوریشن نے آٹومیشن کا منصوبہ پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کو دینے کا فیصلہ کیا لیکن پی آئی ٹی بی نے بھی منصوبے کو صرف کنسلٹنسی خدمات کی فراہمی تک محدود رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے بعد منصوبہ مزید تاخیر کا شکار ہوتا دکھائی دیتا ہے۔
منصوبے کے تحت پہلے مرحلے میں1 سال کے دوران یو ایس سی کے ہیڈ آفس، 9 زونل دفاتر، 65 ریجنل دفاتر اور 1ہزار اسٹوروں کی آٹومیشن کی جانی ہے۔ یوٹیلٹی اسٹورز کا رپوریشن نے اب61ارب روپے لاگت کے اس منصوبے کا نیا ٹینڈر جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے،یہ ٹینڈر نئی حکومت آنے کے بعد جاری کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں ترجمان یوٹیلٹی اسٹور ز کارپوریشن واجد سواتی سے رابطے کی کوشش کی گئی لیکن ان سے رابطہ نہیں ہو سکا۔
ذرائع کے مطابق یو ایس سی اور پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (پی آئی ٹی بی) کے درمیان ملک بھر کے یوٹیلٹی اسٹورز کی آٹومیشن کے سلسلے میں معاملات طے نہیں ہو سکے جس کے بعد پی آئی ٹی بی نے یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کو کنسلٹنسی خدمات فراہم کرنے کی پیشکش کر دی گئی جس پر کارپوریشن نے اسٹورز کی آٹومیشن کے لیے نیا ٹینڈر جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن نے دور جدید کے تقاضوں کو مدنظر رکھ کر گزشتہ سال ملک بھر کے اسٹورزکی آٹومیشن کا منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا تھاجس کیلیے نجی کمپنی کو ٹینڈر بھی ایوار ڈ کیا گیا تاہم ایک نجی کمپنی نے اسے مسابقتی کمیشن میں چیلنج کر دیا جس کے بعد اس ٹینڈر کو منسوخ کر دیا گیا۔
کیس مسابقتی کمیشن میں ہونے کے باعث آٹومیشن منصوبہ التوا کا شکار رہا، بعد ازاں کارپوریشن نے آٹومیشن کا منصوبہ پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کو دینے کا فیصلہ کیا لیکن پی آئی ٹی بی نے بھی منصوبے کو صرف کنسلٹنسی خدمات کی فراہمی تک محدود رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے بعد منصوبہ مزید تاخیر کا شکار ہوتا دکھائی دیتا ہے۔
منصوبے کے تحت پہلے مرحلے میں1 سال کے دوران یو ایس سی کے ہیڈ آفس، 9 زونل دفاتر، 65 ریجنل دفاتر اور 1ہزار اسٹوروں کی آٹومیشن کی جانی ہے۔ یوٹیلٹی اسٹورز کا رپوریشن نے اب61ارب روپے لاگت کے اس منصوبے کا نیا ٹینڈر جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے،یہ ٹینڈر نئی حکومت آنے کے بعد جاری کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں ترجمان یوٹیلٹی اسٹور ز کارپوریشن واجد سواتی سے رابطے کی کوشش کی گئی لیکن ان سے رابطہ نہیں ہو سکا۔