روپے کی قدر میں اضافہ غیرملکی قرضوں کی مالیت 395ارب روپے تک کم
روپے کی قدر بہتر ہونے سے 6 روز کے دوران غیرملکی قرضوں کی مالیت 395 ارب روپے تک کم ہوچکی ہے
KARACHI:
عام انتخابات کے پرامن انعقاد اور جمہوریت کا تسلسل قائم رہنے سے پاکستانی معیشت کو لاحق خدشات میں کمی واقع ہوئی ہے جس سے عوام کے ساتھ سرمایہ کاروں کے اعتماد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
عام انتخابات کے بعدروپے کی قدر میں استحکام اور ڈالر کے مقابلے میں قدر بہتر ہونے سے پاکستان کے غیر ملکی قرضوں اور واجبات کی مالیت میں 395ارب روپے کی کمی واقع ہوچکی ہے۔
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق مارچ 2018کے اختتام تک پاکستان کے غیرملکی قرضوں اور واجبات کی مالیت 91.76ارب ڈالر ریکارڈ کی گئی پاکستانی روپے کی انٹربینک مارکیٹ میں بلند ترین قیمت 128.48روپے کے حساب سے ان قرضوں کی روپے میں مالیت 11ہزار 790ارب روپے تک پہنچ گئی۔
تاہم 26جولائی سے 31جولائی کے دوران انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی قدر میں 4.30 روپے کے اضافے کے بعد ان قرضوں کی روپے میں مالیت 11ہزار 395ارب روپے کی سطح پر آگئی ہے اس طرح روپے کی قدر بہتر ہونے سے چھ روز کے دوران غیرملکی قرضوں کی مالیت روپے کے لحاظ سے 395 ارب روپے تک کم ہوچکی ہے۔
عام انتخابات کے پرامن انعقاد اور جمہوریت کا تسلسل قائم رہنے سے پاکستانی معیشت کو لاحق خدشات میں کمی واقع ہوئی ہے جس سے عوام کے ساتھ سرمایہ کاروں کے اعتماد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
عام انتخابات کے بعدروپے کی قدر میں استحکام اور ڈالر کے مقابلے میں قدر بہتر ہونے سے پاکستان کے غیر ملکی قرضوں اور واجبات کی مالیت میں 395ارب روپے کی کمی واقع ہوچکی ہے۔
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق مارچ 2018کے اختتام تک پاکستان کے غیرملکی قرضوں اور واجبات کی مالیت 91.76ارب ڈالر ریکارڈ کی گئی پاکستانی روپے کی انٹربینک مارکیٹ میں بلند ترین قیمت 128.48روپے کے حساب سے ان قرضوں کی روپے میں مالیت 11ہزار 790ارب روپے تک پہنچ گئی۔
تاہم 26جولائی سے 31جولائی کے دوران انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی قدر میں 4.30 روپے کے اضافے کے بعد ان قرضوں کی روپے میں مالیت 11ہزار 395ارب روپے کی سطح پر آگئی ہے اس طرح روپے کی قدر بہتر ہونے سے چھ روز کے دوران غیرملکی قرضوں کی مالیت روپے کے لحاظ سے 395 ارب روپے تک کم ہوچکی ہے۔