انتخابات میں مبینہ دھاندلی اپوزیشن جماعتوں نے آج آل پارٹیز کانفرنس طلب کرلی
ایم کیوایم پاکستان کا کلُ جماعتی کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ
عام انتخابات کے نتائج کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے آل پارٹیز کانفرنس کا دوسرا دور آج اسلام آباد میں ہوگا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق انتخابی نتائج کو لے کر اپوزیشن جماعتوں نے نئی صف بندی کی ٹھان لی ہے اور اس حوالے سے آج شام 4 بجے اسلام آباد میں کُل جماعتی کانفرنس طلب کی گئی ہے۔
اسلام آباد میں بلائی گئی اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس میں پیپلزپارٹی بھی شریک ہوگی جب کہ ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی سے اسلام آباد پہنچنے والے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا بھی اے پی سی میں شرکت کا امکان ہے۔
متحدہ مجلس عمل کے ترجمان کا کہنا ہے کہ آل پارٹیز کانفرنس میں مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی، متحدہ مجلس عمل، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی اور قومی وطن پارٹی کے رہنما شریک ہوں گے، پاک سرزمین پارٹی اور بی این پی مینگل کو بھی اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے جب کہ ایم کیوایم پاکستان نے کلُ جماعتی کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کا دعویٰ ہے کہ آل پارٹیز کانفرنس میں وزیراعظم، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے لئے متفقہ امیدوار نامزد کیے جائیں گے جب کہ اپوزیشن لیڈر کے نام کا فیصلہ بھی ہونے کا امکان ہے، اے پی سی میں حلف برداری اور احتجاج کی حکمت عملی بھی طے کی جائے گی جب کہ الیکشن میں مبینہ دھاندلی پر اپوزیشن جماعتوں کا مشترکہ وائٹ پیپر تیار کرنے کیلئے کمیٹی بھی قائم کی جاسکتی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق انتخابی نتائج کو لے کر اپوزیشن جماعتوں نے نئی صف بندی کی ٹھان لی ہے اور اس حوالے سے آج شام 4 بجے اسلام آباد میں کُل جماعتی کانفرنس طلب کی گئی ہے۔
اسلام آباد میں بلائی گئی اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس میں پیپلزپارٹی بھی شریک ہوگی جب کہ ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی سے اسلام آباد پہنچنے والے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا بھی اے پی سی میں شرکت کا امکان ہے۔
متحدہ مجلس عمل کے ترجمان کا کہنا ہے کہ آل پارٹیز کانفرنس میں مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی، متحدہ مجلس عمل، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی اور قومی وطن پارٹی کے رہنما شریک ہوں گے، پاک سرزمین پارٹی اور بی این پی مینگل کو بھی اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے جب کہ ایم کیوایم پاکستان نے کلُ جماعتی کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کا دعویٰ ہے کہ آل پارٹیز کانفرنس میں وزیراعظم، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے لئے متفقہ امیدوار نامزد کیے جائیں گے جب کہ اپوزیشن لیڈر کے نام کا فیصلہ بھی ہونے کا امکان ہے، اے پی سی میں حلف برداری اور احتجاج کی حکمت عملی بھی طے کی جائے گی جب کہ الیکشن میں مبینہ دھاندلی پر اپوزیشن جماعتوں کا مشترکہ وائٹ پیپر تیار کرنے کیلئے کمیٹی بھی قائم کی جاسکتی ہے۔