افغانستان میں داعش کے 150 جنگجوؤں نے ہتھیار ڈال دیے

داعش کے کمانڈر نے صوبے جائوزجان میں طالبان کی کارروائی کے بعد دیگر جنگجو ساتھیوں سمیت خود کو حکومتی فورسز کے حوالے کیا

ڈرون حملے میں مرنے والوں میں طالبان کمانڈر اور 5 محافظ شامل، جلال آباد میں آئی او ایم کی خاتون اہلکار ہلاک۔ فوٹو : فائل

افغان حکام کے مطابق طالبان کے حملے کے بعد داعش کے 150 سے زائد جنگجوئوں نے خود کو افغان فورسز کے حوالے کر دیا ہے۔

جرمن نشریاتی ادارے کے مطابق شمالی افغان صوبے جائوز جان میں طالبان کی جانب سے کارروائی کے بعد اسلامک اسٹیٹ کے مقامی کمانڈر حبیب الرحمن نے دیگر جنگجوؤں سمیت ہتھیار ڈال کر خود کو حکومتی فورسز کے حوالے کردیا۔


اس سے قبل افغان طالبان کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ جائوز جان میں اس نے کارروائی کر کے داعش کے درجنوں جہادیوں کو ہلاک جبکہ 130سے زائد کو حراست میں لے لیا ہے، امریکی فوج کے ڈرون حملے میں 6 شدت پسند ہلاک ہو گئے ہیں۔

افغان فوج کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں طالبان کا کمانڈر اور اس کے 5 محافظ شامل ہیں، جبکہ افغان شہر جلال آباد میں محکمہ مہاجرین کے دفتر پر گزشتہ روز ہونے والی دہشت گردی کے نتیجے میں انٹرنیشنل آرگنائزیشن برائے مائیگریشن (IOM)کی ایک خاتون اہلکار بھی ہلاک جبکہ دوسری خاتون اہلکار زخمی ہو گئی ہے، افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن نے دہشت گردی کے اس واقعے پر گہری تشویش و افسوس کا اظہارکیا ہے۔
Load Next Story