وزیراعظم کا انتخاب اکثریتی ووٹ سے ہوگا اکثریت نہ ملنے پردوسری ووٹنگ ہوگی
اگر مقابلہ دو امیدواروں کے درمیان ہوگا تو ایوان موجود ارکان کی اکثریت کا ووٹ لینے والاامیدوار وزیر اعظم بن جائیگا۔
ملک کے آئندہ وزیراعظم کا انتخاب قومی اسمبلی کے ارکان کے اکثریتی ووٹ سے ہوگا۔
وزارت عظمیٰ کے امیدواروں میں سے پہلے مرحلے میں کسی بھی امیدوار کے اکثریت حاصل نہ کرنے کی صورت میں پولنگ کے دوسرے مرحلے میں ان 2 امیدواروں کے مابین مقابلہ ہوگا جنھوں نے پہلے مرحلے میں زیادہ ووٹ حاصل کیے ہوں گے جب کہ دوسرے مرحلے میں جو امیدوار ایوان کے اندر موجود اراکین کے اکثریتی ووٹ حاصل کرے گا وہ وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز ہوگا۔
آئین کے آرٹیکل 91 کی ذیلی شق میں کی گئی مزید وضاحت کے تحت دو یا اس سے زیادہ امیدواروں کے ووٹ برابر ہونے کی صورت میں تمام امیدواروں کے درمیان اس وقت تک مقابلہ جاری رہے گا جب تک ایوان میں اراکین کسی ایک کو اکثریتی ووٹ نہیں دے دیتے لہٰذا اگر مقابلہ دو امیدواروں کے درمیان ہوگا تو ایوان موجود ارکان کی اکثریت کا ووٹ لینے والاامیدوار وزیر اعظم بن جائیگا۔
دوسری جانب قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے 15 ویں نومنتخب قومی اسمبلی کے استقبال کی تیاریوں کو حتمی شکل دیدی ہے۔
وزارت عظمیٰ کے امیدواروں میں سے پہلے مرحلے میں کسی بھی امیدوار کے اکثریت حاصل نہ کرنے کی صورت میں پولنگ کے دوسرے مرحلے میں ان 2 امیدواروں کے مابین مقابلہ ہوگا جنھوں نے پہلے مرحلے میں زیادہ ووٹ حاصل کیے ہوں گے جب کہ دوسرے مرحلے میں جو امیدوار ایوان کے اندر موجود اراکین کے اکثریتی ووٹ حاصل کرے گا وہ وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز ہوگا۔
آئین کے آرٹیکل 91 کی ذیلی شق میں کی گئی مزید وضاحت کے تحت دو یا اس سے زیادہ امیدواروں کے ووٹ برابر ہونے کی صورت میں تمام امیدواروں کے درمیان اس وقت تک مقابلہ جاری رہے گا جب تک ایوان میں اراکین کسی ایک کو اکثریتی ووٹ نہیں دے دیتے لہٰذا اگر مقابلہ دو امیدواروں کے درمیان ہوگا تو ایوان موجود ارکان کی اکثریت کا ووٹ لینے والاامیدوار وزیر اعظم بن جائیگا۔
دوسری جانب قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے 15 ویں نومنتخب قومی اسمبلی کے استقبال کی تیاریوں کو حتمی شکل دیدی ہے۔