گردشی قرضہ 566 ارب ہو گیا صرف 2018ء میں 450 ارب کے اضافے کا انکشاف

21ہزارمیگا واٹ بجلی پیداکررہے ہیں،کمیٹی کوبریفنگ،ترسیل کانظام بہتر بناناہوگا،سراج الحق، قیمت کم کرناہوگی،شبلی فراز

شہریوں سے دواؤں کی کئی گنازیادہ قیمتیں وصول کرنے کانوٹس،ظلم برداشت نہیں کرینگے، ڈریپ قیمتیں کنٹرول کرے،سینیٹ کمیٹی۔ فوٹو: فائل

سینیٹ خصوصی کمیٹی برائے گردشی قرضے میں انکشاف کیا گیا کہ پاکستان کا گردشی قرضہ566ارب کی سطح پر پہنچ گیا جب کہ صرف سال 2018کے دوران گردشی قرضوں میں 450 ارب روپے کااضافہ ہواہے۔

سینیٹی کی خصوصی کمیٹی کااجلاس سینیٹرشبلی فراز کی زیرصدارت ہوا۔کمیٹی چیئرمین نے کہاکہ پیسکو کی بجلی کی وصولی اور بجلی تقسیم میں40ارب روپے کافرق آیا،اس پرپیسکو کے چیف فنانشل آفیسر نے آگاہ کیاکہ ہم نے صوبائی حکومت کی ہدایات پر بجلی لوڈ شیڈنگ کادورانیہ کم کیاتھا، جن علاقوں میں90فیصد بجلی چوری کی جاتی ہے وہاں بھی ہمیں پوری بجلی فرایم کرنیکی ہدایت کی گئی تھی جس کے باعث مالی سال 2017کے پہلے چار ماہ میں40ارب اوراگلے 4ماہ میں38ارب روپے کانقصان ہوا۔


ایڈیشنل سیکریٹری پاورڈویژن نے کمیٹی کوبتایاکہ بجلی پیداواراورطلب کی سطح پر اصلاحات لانیکی ضرورت ہے۔اس کیلیے تمام تقسیم کار کمپنیوںمیںبورڈ بنانیکی ضرورت ہے۔سینیٹرسراج الحق نے کہاکہ ہمارابجلی ترسیل کانقصان 70سال پراناہے اب ہم 21 ہزارمیگاواٹ بجلی بھی پیداکر رہے ہیں لیکن جب تک وہ بجلی ترسیل کرنیکانظام ہی فرسودہ ہے بجلی کاکوئی فائدہ نہیں۔

عثمان کاکڑنے کہا کہ فاٹااور قبائلی علاقوںمیںتمام ٹیوب ویلزکوشمسی توانائی پر منتقل کیاجائے۔شبلی فراز نے کہاکہ توانائی شعبے میںگردشی قرضے بڑھتے جارہے ہیں روکنے کیلیے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے گئے۔ 397 ارب روپے بجلی ڈیفالٹرز کے ذمہ واجب الاداہیں۔ گردشی قرضے اورواجب الاداقرضے ملاکر یہ رقم ایک کھرب سے تجاوز کر گئی ہے۔ غریب آدمی بل ادانہ کرے ایک مہینہ تو اسکی بجلی کاٹ دی جاتی ہے لیکن بااثرشخصیات اربوں کے مقروض ہیں پھر بھی انکو بجلی دی جارہی ہے ۔بجلی قیمت کو کم کرناہوگااور بجلی صارفین کو ریلیف دیناہوگا۔

کمیٹی کو آگاہ کیاگیاکہ گھریلو صارفین بجلی کی کل پیداوار کا72فیصد استعمال کرتے ہیں جبکہ38فیصد بجلی کمرشل صارفین کودی جاتی ہے۔ علاوہ ازیں میاں عتیق کی زیر صدارت سینیٹ کمیٹی صحت کے اجلاس میں چیئرمین کمیٹی نے ادویات کی تیاری پر لگنے والی کل لاگت کے مقابلے میں عام شہریوں سے گئی گنازیادہ قیمتیں وصول کیے جانیکاسخت نوٹس لیتے ہوئے کہاکہ سینیٹ کمیٹی عوام پر ہونیوالے ظلم کو مزید برداشت نہیں کریگی، ڈریپ کو ادویات کی قیمتیں کنٹرول کرناہونگی۔
Load Next Story