دھاندلی سے ہرایا گیا الیکشن کمیشن نوٹس لے مفاہمت جاری رہے گی بلاول بھٹو

اکثریت کے باوجودسندھ میں اتحادیوں کوساتھ لیکر چلیں گے،قومی اسمبلی اورسینیٹ میں اپوزیشن کاکرداراداکرینگے

تمام سیاسی جماعتوں کے مینڈیٹ کااحترام کرتے ہیںاور توقع کرتے ہیں وہ بھی ہمارے مینڈیٹ کا احترام کریں،نومنتخب ارکان اسمبلی سے خطاب۔ فوٹو اے پی پی

پیپلزپارٹی کے سرپرست اعلیٰ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نامساعد حالات کے باوجود پیپلزپارٹی نے انتخابات میں حصہ لیا۔

پیپلز پارٹی کو انتخابی مہم کے دوران دہشت گردی کے خدشات کا سامنا تھا، جمہوریت دشمن قوتوں نے پیپلز پارٹی کو انتخابات میں شرکت سے روکا اور ہمارے خلاف بھرپور سازشیں کی گئیں لیکن اس کے باوجود ہم نے صبر واستقلال سے کام لیا، سندھ کے عوام نے شہید بینظیر سے محبت کا ثبوت دیا ہے، قومی اسمبلی اور سینیٹ میں اپوزیشن کا کردار ادا کریںگے، مفاہمت کی پالیسی جاری رہے گی، اکثریت کے باوجود سندھ میں اتحادیوں کو ساتھ لے کر چلیں گے، منتخب ارکان مینڈیٹ استعمال کرتے ہوئے عوام کی خدمت کریں۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے منگل کو بلاول ہائوس میں پیپلزپارٹی کے نومنتخب اراکین قومی وصوبائی اسمبلی سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے کیا۔




اجلاس میں سندھ میں حکومت سازی اور مستقبل کے سیاسی منظر نامے پرغورکیا گیا۔اجلاس میں مخدوم امین فہیم، قائم علی شاہ، خورشید شاہ، سینیٹر رضا ربانی اورشرجیل انعام میمن اور نے بھی شرکت کی۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے جمہوری انداز میں انتخابات میں حصہ لیا تاہم انتخابات کے موقع پر پیپلزپارٹی کی وہ نشستیں جس پر وہ ماضی میں کامیاب ہوتی آئی ہے اس پر بھرپور طریقے سے دھاندلی کی گئی اور شکایات کے باوجود کوئی نوٹس نہیں لیا گیا۔ دھاندلی کرکے ہمیں ہرایا گیا لیکن پیپلز پارٹی ان انتخابات کو ملک کے لیے اہم سمجھتی ہے۔ الیکشن کمیشن انتخابات میں ہونے والی دھاندلی کا نوٹس لے۔پیپلز پارٹی محاذ آرائی کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی ہے اور ہم جمہوری انداز میں اپنا سیاسی سفر جاری رکھیں گے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم تمام سیاسی جماعتوں کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں اور ان جماعتوں سے بھی توقع کرتے ہیں کہ وہ ہمارے مینڈیٹ کا بھی احترام کریں۔ انھوں نے نومنتخب اراکین سندھ اسمبلی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی فتح عوام کی فتح ہے، اب پیپلز پارٹی کی پورے ملک میں تنظیم سازی کی جائے گی اور پارٹی قیادت کے مشورے سے مختلف عہدوں پر جمہوری طریقے سے امیدواروں کا چنائو کیا جائے گا۔انھوں نے کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ وفاق اور ملک کے دیگر صوبوں میں جو بھی حکومت قائم ہوگی وہ عوام کے مسائل کو حل کرے گی۔ اجلاس سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کے صدر مخدوم امین فہیم نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے جمہوریت کے استحکام کی خاطر انتخابی نتائج کو تسلیم کرلیا ہے، سندھ میں حکومت سازی کے حوالے سے متحدہ قومی موومنٹ سے رابطہ ہواہے ۔

Recommended Stories

Load Next Story