قرض نادہندگان کے مقدمات جلد نمٹانے کیلیے خصوصی ٹربیونل تشکیل دینے کا فیصلہ

خصوصی ٹربیونل 6 ہفتوں میں مقدمات نمٹانے کے پابند ہونگے

خصوصی ٹربیونل 6 ہفتوں میں مقدمات نمٹانے کے پابند ہونگے فوٹو:فائل

سپریم کورٹ نے قرض نادہندگان کے مقدمات جلد نمٹانے کیلیے خصوصی ٹربیونل تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے 54 ارب روپے قرضہ معافی کیس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ قرضہ واپس کرنے والوں کو مہلت دیں گے اور واپس نہ کرنے والوں کے مقدمات بینکنگ کورٹ کو بجھوا دینگے۔


یہ بھی پڑھیں: قرض معاف کرانے والوں سے پیسے واپس لے کر ڈیم بنائیں گے، چیف جسٹس

چیف جسٹس نے کہا کہ بینکنگ کورٹ جانے والوں کو مکمل رقم بطور سیکیورٹی جمع کروانا ہوگی، یہ قرضہ معافی والی رقم ڈیمز کے لیے مختص کرینگے، یہ مشق ہمیں تیزی سے مکمل کرنی ہے، جلد مقدمات نمٹانے کیلیے خصوصی ٹربیونل تشکیل دینگے جو چھے ہفتوں میں مقدمات نمٹانے کے پابند ہونگے۔

جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ بینک تو اس رقم کو بھول چکے تھے، بینک افسران اور قرض نادہندگان آج ہی حتمی فہرست مرتب کریں، فہرست مکمل ہونے پہ دوبارہ کیس کی سماعت کریں گے۔
Load Next Story