حساس اداروں کے خلاف جسٹس شوکت صدیقی کے ریمارکس حذف

18 جولائی کو جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیے تھے کہ حساس ادارے اپنی مرضی کے بینچ بنواتے ہیں

جسٹس شوکت صدیقی نے ریمارکس دیے تھے کہ حساس ادارے اپنی مرضی کے بینچ بنواتے ہیں فوٹو:فائل

حساس اداروں کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے ریمارکس عدالتی آرڈر سے حذف کردیئے گئے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل دو رکنی بنچ نے حساس اداروں کے خلاف ریمارکس حذف کرنے کی درخواست کی سماعت کی۔ وزارت دفاع کی درخواست پر ہائی کورٹ نے عدالتی آرڈر سے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے ریمارکس حذف کر دیئے۔


یہ بھی پڑھیں: جسٹس شوکت صدیقی کیخلاف ریفرنس کی کارروائی روکنے کی درخواست مسترد

ایڈوکیٹ جنرل طارق محمود جہانگیری نے کہا کہ رجسٹرار آفس کے مطابق کسی بھی بنچ کی تشکیل کے لئے عدلیہ پر کوئی دباؤ نہیں ہے، جبکہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی بنچ کی تشکیل میں کسی دباؤ کے تاثر کو رد کردیا ہے۔ عدالت نے وزارت دفاع کی درخواست منظور کرتے ہوئے معاملہ نمٹا دیا۔

واضح رہے کہ 18 جولائی کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے لاپتہ افراد کیس میں ریمارکس اور آبزرویشن دی تھی کہ عدلیہ اور دیگر اداروں میں حساس اداروں کی مداخلت کو روکا جائے، جو اہم معاملات میں اپنی مرضی کے بینچ بنوانے کی کوشش کرتے ہیں۔
Load Next Story