خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف جماعت اسلامی اور قومی وطن پارٹی اتحادی حکومت بنانے پرمتفق
تحریک انصاف ، جماعت اسلامی اور قومی وطن پارٹی میں طے پانے والے معاہدے کے مطابق صوبائی کابینہ 15 وزرا پر مشتمل ہوگی
خیبرپختونخوا میں حکومت سازی کے لئے تحریک انصاف، جماعت اسلامی، قومی وطن پارٹی،اورعوامی جمہوری اتحاد میں معاملات طے پاگئے ہیں جس کا باقاعدہ اعلان آج کردیا جائے گا۔
صوبہ خیبرپختونخوا میں حکومت سازی کے لئے جماعت اسلامی، قومی وطن پارٹی اورعوامی جمہوری اتحاد کے تحریک انصاف سے معاملات طے پاگئے ہیں جبکہ 7 آزاد ارکان نے بھی تحریک انصاف کی حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے، جس کے بعد صوبے میں حکومت سازی کے لئے تحریک انصاف کو عددی اکثریت حاصل ہوگئی ہے۔
تحریک انصاف ، جماعت اسلامی اور قومی وطن پارٹی میں طے پانے والے معاہدے کے مطابق صوبائی کابینہ 15 وزرا پر مشتمل ہوگی، قومی وطن پارٹی اور جماعت اسلامی کے دو، دو وزیر ہوں گے، تحریک انصاف کے محمود جان اسمبلی کے اسپیکر ہوں گے جبکہ ڈپٹی اسپیکر کا تعلق قومی وطن پارٹی سے ہوگا۔ وزیر اعلیٰ کا مشیر جماعت اسلامی سے ہوگا۔
صوبائی اسمبلی میں اس وقت تحریک انصاف کے 35، جمعیت علمائے اسلام(ف) کے 13، مسلم لیگ (ن) کے 12 اور قومی وطن پارٹی اور جماعت اسلامی کے 7،7 ارکان شامل ہیں جبکہ اسمبلی میں آزاد ارکان کی تعداد 14 ہے، عوامی نیشنل پارٹی کے 5، پیپلزپارٹی کے 3، عوامی جمہوری تحریک کے 3 اور آل پاکستان مسلم لیگ کا ایک نمائندہ بھی اسمبلی میں موجود ہے۔
صوبہ خیبرپختونخوا میں حکومت سازی کے لئے جماعت اسلامی، قومی وطن پارٹی اورعوامی جمہوری اتحاد کے تحریک انصاف سے معاملات طے پاگئے ہیں جبکہ 7 آزاد ارکان نے بھی تحریک انصاف کی حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے، جس کے بعد صوبے میں حکومت سازی کے لئے تحریک انصاف کو عددی اکثریت حاصل ہوگئی ہے۔
تحریک انصاف ، جماعت اسلامی اور قومی وطن پارٹی میں طے پانے والے معاہدے کے مطابق صوبائی کابینہ 15 وزرا پر مشتمل ہوگی، قومی وطن پارٹی اور جماعت اسلامی کے دو، دو وزیر ہوں گے، تحریک انصاف کے محمود جان اسمبلی کے اسپیکر ہوں گے جبکہ ڈپٹی اسپیکر کا تعلق قومی وطن پارٹی سے ہوگا۔ وزیر اعلیٰ کا مشیر جماعت اسلامی سے ہوگا۔
صوبائی اسمبلی میں اس وقت تحریک انصاف کے 35، جمعیت علمائے اسلام(ف) کے 13، مسلم لیگ (ن) کے 12 اور قومی وطن پارٹی اور جماعت اسلامی کے 7،7 ارکان شامل ہیں جبکہ اسمبلی میں آزاد ارکان کی تعداد 14 ہے، عوامی نیشنل پارٹی کے 5، پیپلزپارٹی کے 3، عوامی جمہوری تحریک کے 3 اور آل پاکستان مسلم لیگ کا ایک نمائندہ بھی اسمبلی میں موجود ہے۔