حیدرآباد زہریلی شراب پینے سے مزید4افراد زندگی کی بازی ہار گئے
متاثرہ ایک نوجوان کرشن کے مطابق ان کےعلاقے میں پپو میگھواڑ نامی شخص ہوسڑی پولیس کی سرپرستی میں شراب فروخت کرتا ہے۔
حیدرآباد کے قریب زہریلی شراب پینے سے متاثرہ مزید4 افراد زندگی کے بازی ہار گئے جسکے بعد زہریلی شراب سے ہلاک شدگان کی تعداد6 ہوگئی ہے۔ ہوسڑی کے علاقے نیو اصغر آباد کالونی میں ہفتہ کی شب اقلیتی میگھواڑ برادری کی رکشا بندھن کی تقریب کے دوران زہریلی شراب پینے سے درجنوں افراد کی حالت غیر ہوگئی تھی جس میں سے 2 افراد اتوار کے روز جبکہ مزید 3 پیر کو چل بسے۔
جن میں سے30سالہ ویرو،32 سالہ بوجھا اپنے گھروں میں جبکہ 30 سالہ کوکی نے کراچی کے اسپتال میں دم توڑا۔ ضلعی انتظامیہ کی ہدایت پر ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے مذکورہ علاقوں کا دورہ کرکے زہریلی شراب پینے والوں کا معائنہ کیا اور20 سے زاید متاثرہ افراد کو جن کی حالت زیادہ خراب تھی انہیں علاج کے لیے سول اسپتال حیدرآباد داخل کرلیا گیا ہے۔
متاثرہ ایک نوجوان کرشن کے مطابق ان کے علاقے میں پپو میگھواڑ نامی شخص ہوسڑی پولیس کی سرپرستی میں شراب فروخت کرتا ہے اور رکشا بندھن کی تقریب کے دوران دو سو کے قریب افراد نے یہ شراب پی تھی۔ متاثرہ علاقے سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون دیوی کا کہنا ہے کہ ہوسڑی پولیس کی سرپرستی میں یہ کاروبار چل رہا ہے جس کے خلاف احتجاج کیا لیکن اس کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
جن میں سے30سالہ ویرو،32 سالہ بوجھا اپنے گھروں میں جبکہ 30 سالہ کوکی نے کراچی کے اسپتال میں دم توڑا۔ ضلعی انتظامیہ کی ہدایت پر ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے مذکورہ علاقوں کا دورہ کرکے زہریلی شراب پینے والوں کا معائنہ کیا اور20 سے زاید متاثرہ افراد کو جن کی حالت زیادہ خراب تھی انہیں علاج کے لیے سول اسپتال حیدرآباد داخل کرلیا گیا ہے۔
متاثرہ ایک نوجوان کرشن کے مطابق ان کے علاقے میں پپو میگھواڑ نامی شخص ہوسڑی پولیس کی سرپرستی میں شراب فروخت کرتا ہے اور رکشا بندھن کی تقریب کے دوران دو سو کے قریب افراد نے یہ شراب پی تھی۔ متاثرہ علاقے سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون دیوی کا کہنا ہے کہ ہوسڑی پولیس کی سرپرستی میں یہ کاروبار چل رہا ہے جس کے خلاف احتجاج کیا لیکن اس کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔