کارکنان کے قتل پر حکومتی خاموشی شرمناک ہے اہلسنّت والجماعت
قیوم آباد چورنگی پرحافظ سجاد کے جنازے کے ہمراہ دھرنا،ملزمان کی گرفتاری کامطالبہ.
لاہور:
اہلسنّت و الجماعت کے کارکنان کے قتل پر حکومتی خاموشی شرمناک ہے۔
دہشت گرد ہمارے کارکنان کو چن چن کو شہید کر رہے ہیں لیکن کراچی میں حکومت نام کی کوئی چیز نظر نہیں آتی، رینجرز اور پولیس کی موجودگی میں کارکنان کا قتل اورجنازے پر فائرنگ کئی سوالات کو جنم دیتا ہے، ان خیالات کا اظہار اہلسنّت و الجماعت کے رہنما مولانا رب نواز حنفی اور دیگر نے ویٹا چورنگی پر اہلسنت و الجماعت کورنگی سیکٹر کے ذمے دار اور متحدہ دینی محاذ پی ایس125کے پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین حافظ سجاد کی نماز جنازہ کے موقع پر خطاب کے دوران کیا۔
ترجمان کے مطابق حافظ سجاد کو صبح کام پر جاتے ہوئے ٹارٖگٹ کیا گیا، دھاندلی کے معاملے پر حافظ سجاد کا ایک جماعت کے کارکن کے ساتھ جھگڑا ہوا تھا جس پر انھیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئی تھیں، اہلسنت و الجماعت نے مرحوم کے جسد خاکی کیساتھ قیوم آباد چورنگی پر5 گھنٹے تک دھرنا دیتے ہوئے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا اور سڑک پر ٹائر جلائے۔
جس کے باعث کورنگی روڈ، انڈسٹریل ایریا روڈ ، ایکسپریس وے سمیت متصل سڑکوں پر بد ترین ٹریفک جام ہو گیا، جلوس جنازہ جب ویٹا چورنگی پہنچا تو دہشت گردوں نے جلوس پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں ایک کارکن رضوان زخمی ہوگیا، مولانا رب نواز حنفی نے چیف جسٹس پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ دہشت گردی اور کراچی میں اہلسنت کارکنان کی پے در پے ٹارگٹ کلنگ کا فوری نوٹس لیں۔
اہلسنّت و الجماعت کے کارکنان کے قتل پر حکومتی خاموشی شرمناک ہے۔
دہشت گرد ہمارے کارکنان کو چن چن کو شہید کر رہے ہیں لیکن کراچی میں حکومت نام کی کوئی چیز نظر نہیں آتی، رینجرز اور پولیس کی موجودگی میں کارکنان کا قتل اورجنازے پر فائرنگ کئی سوالات کو جنم دیتا ہے، ان خیالات کا اظہار اہلسنّت و الجماعت کے رہنما مولانا رب نواز حنفی اور دیگر نے ویٹا چورنگی پر اہلسنت و الجماعت کورنگی سیکٹر کے ذمے دار اور متحدہ دینی محاذ پی ایس125کے پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین حافظ سجاد کی نماز جنازہ کے موقع پر خطاب کے دوران کیا۔
ترجمان کے مطابق حافظ سجاد کو صبح کام پر جاتے ہوئے ٹارٖگٹ کیا گیا، دھاندلی کے معاملے پر حافظ سجاد کا ایک جماعت کے کارکن کے ساتھ جھگڑا ہوا تھا جس پر انھیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئی تھیں، اہلسنت و الجماعت نے مرحوم کے جسد خاکی کیساتھ قیوم آباد چورنگی پر5 گھنٹے تک دھرنا دیتے ہوئے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا اور سڑک پر ٹائر جلائے۔
جس کے باعث کورنگی روڈ، انڈسٹریل ایریا روڈ ، ایکسپریس وے سمیت متصل سڑکوں پر بد ترین ٹریفک جام ہو گیا، جلوس جنازہ جب ویٹا چورنگی پہنچا تو دہشت گردوں نے جلوس پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں ایک کارکن رضوان زخمی ہوگیا، مولانا رب نواز حنفی نے چیف جسٹس پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ دہشت گردی اور کراچی میں اہلسنت کارکنان کی پے در پے ٹارگٹ کلنگ کا فوری نوٹس لیں۔