ٹیم مینجمنٹ حفیظ کے بارے میں واضح فیصلہ کرلے مصباح الحق
آرتھر کے سخت اقدامات کا پھل ملنے لگا، فتوحات کا سہرا نوجوانوں کے سر ہے، سابق کپتان
سابق ٹیسٹ کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ ٹیم منیجمنٹ اور کپتان کو محمد حفیظ کے بارے میں واضح فیصلہ کرلینا چاہیے۔
پاکستان کے سب سے کامیاب ٹیسٹ کپتان مصباح الحق نے کہاکہ یہ محمد حفیظ جیسے سینئر کھلاڑی کیلیے مایوس کن وقت ہے، انھیں زمبابوے کیخلاف حالیہ ون ڈے سیریزکا ایک بھی میچ نہیں کھلایا گیا،وہ ماضی میں اچھی اننگز کھیل چکے جس میں چیمپئنز ٹرافی کا فائنل اور دورئہ نیوزی لینڈ میں کھیلی گئی اننگز بھی شامل ہیں، مگر اس کے بعد انھیں ون ڈے اور ٹوئنٹی 20 اسکواڈ میں باقاعدگی سے نہیں کھلایا جا رہا، میں سمجھتا ہوں کہ ہیڈ کوچ، کپتان اور منیجمنٹ واضح فیصلہ کریں کہ وہ انھیں مستقبل میں کیسے استعمال کرنا چاہتے ہیں کیونکہ یہ حفیظ کیلیے بہت ہی مشکل وقت ہے۔
مصباح الحق نے کہا کہ ہماری ٹیم بہت اچھا پرفارم کررہی ہے، خاص طور پر میں نئے آنے والے کھلاڑیوں کی اعلیٰ کارکردگی سے کافی متاثر ہوا، فخر زمان، بابر اعظم اور امام الحق نے حالیہ سیریز میں بھی اچھا کھیل پیش کیا، اسی طرح شاداب خان، حسن علی اور عثمان خان شنواری کی موجودگی سے پاکستانی اٹیک بہتر ہوا ہے، ان سب کی پرفارمنس سے لگتا ہے کہ پاکستان کرکٹ کا مزید اچھا وقت آنے والا ہے۔
مصباح الحق نے کہاکہ نوجوان کھلاڑیوں کے اس طرح سامنے آنے کا کریڈٹ پی ایس ایل کو جاتا ہے، شاداب اور فہیم اشرف بے خوف کرکٹ کھیلتے ہیں، نوجوانوں کی وجہ سے ٹیم کا مورال اور باڈی لینگویج بہتر ہوئی، مجھے امید ہے کہ یہ مستقبل میں بھی اچھی کارکردگی پیش کرتے رہیں گے۔
ہیڈ کوچ کے بارے میں مصباح الحق نے کہاکہ میں سمجھتا ہوں کہ مکی آرتھر نئی ٹیم کی تشکیل کے حوالے سے اپنی ذمہ داری بخوبی انجام دے رہے ہیں، فٹنس کو اہمیت دی جارہی ہے، اس کے ساتھ انھوں نے کچھ سخت فیصلے بھی لیے، حالیہ نتائج بتاتے ہیں کہ ان کے یہ فیصلے پاکستان کرکٹ کیلیے فائدہ مند ثابت ہورہے ہیں۔
پاکستان کے سب سے کامیاب ٹیسٹ کپتان مصباح الحق نے کہاکہ یہ محمد حفیظ جیسے سینئر کھلاڑی کیلیے مایوس کن وقت ہے، انھیں زمبابوے کیخلاف حالیہ ون ڈے سیریزکا ایک بھی میچ نہیں کھلایا گیا،وہ ماضی میں اچھی اننگز کھیل چکے جس میں چیمپئنز ٹرافی کا فائنل اور دورئہ نیوزی لینڈ میں کھیلی گئی اننگز بھی شامل ہیں، مگر اس کے بعد انھیں ون ڈے اور ٹوئنٹی 20 اسکواڈ میں باقاعدگی سے نہیں کھلایا جا رہا، میں سمجھتا ہوں کہ ہیڈ کوچ، کپتان اور منیجمنٹ واضح فیصلہ کریں کہ وہ انھیں مستقبل میں کیسے استعمال کرنا چاہتے ہیں کیونکہ یہ حفیظ کیلیے بہت ہی مشکل وقت ہے۔
مصباح الحق نے کہا کہ ہماری ٹیم بہت اچھا پرفارم کررہی ہے، خاص طور پر میں نئے آنے والے کھلاڑیوں کی اعلیٰ کارکردگی سے کافی متاثر ہوا، فخر زمان، بابر اعظم اور امام الحق نے حالیہ سیریز میں بھی اچھا کھیل پیش کیا، اسی طرح شاداب خان، حسن علی اور عثمان خان شنواری کی موجودگی سے پاکستانی اٹیک بہتر ہوا ہے، ان سب کی پرفارمنس سے لگتا ہے کہ پاکستان کرکٹ کا مزید اچھا وقت آنے والا ہے۔
مصباح الحق نے کہاکہ نوجوان کھلاڑیوں کے اس طرح سامنے آنے کا کریڈٹ پی ایس ایل کو جاتا ہے، شاداب اور فہیم اشرف بے خوف کرکٹ کھیلتے ہیں، نوجوانوں کی وجہ سے ٹیم کا مورال اور باڈی لینگویج بہتر ہوئی، مجھے امید ہے کہ یہ مستقبل میں بھی اچھی کارکردگی پیش کرتے رہیں گے۔
ہیڈ کوچ کے بارے میں مصباح الحق نے کہاکہ میں سمجھتا ہوں کہ مکی آرتھر نئی ٹیم کی تشکیل کے حوالے سے اپنی ذمہ داری بخوبی انجام دے رہے ہیں، فٹنس کو اہمیت دی جارہی ہے، اس کے ساتھ انھوں نے کچھ سخت فیصلے بھی لیے، حالیہ نتائج بتاتے ہیں کہ ان کے یہ فیصلے پاکستان کرکٹ کیلیے فائدہ مند ثابت ہورہے ہیں۔