کتب کے مطالعے سے منفی سوچ کا خاتمہ ہوتا ہے مقررین
پاکستان میں کتابیں پڑھنے کارحجان کم ہو رہا ہے، گلی محلوں سے لائبریریاں ختم ہو رہی ہیں ایسے میں یہ کانفرنس بہت اہم ہے۔
آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے صدر محمد احمد شاہ نے کہا کہ کتب کے مطالعے سے منفی سوچ کاخاتمہ ہوتا ہے۔
آرٹس کونسل کراچی ایک ماڈرن لائبریر ی قائم کررہی ہے جس میں آڈیو، وڈیوکے ساتھ ساتھ کتابوں کا ایک بڑا ذخیرہ موجود ہوگا، لائبریری کیلیے ممتاز شخصیات اپنی ذاتی لائبریریوں کی کتابیں دے رہے ہیں، وہ کراچی یونیورسٹی کے حسین ابراہیم جمال ریسرچ انسٹیٹیوٹ آف کیمسٹری میں''بین الاقوامی لائبریری کانفرنس'' سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ پاکستان میں کتابیں پڑھنے کا کلچر ختم ہورہاہے ، گلی محلوں سے لائبریریاں ختم ہو رہی ہیں ایسے میں یہ کانفرنس بہت اہم ہے جو لوگوں کو مطالعے کی طرف راغب کرے گی، ایسی کانفرنسوں کی ہر سطح پر حوصلہ افزائی ہونی چاہیے تاکہ ہمارے معاشرے میں لائبریری کلچر بحال ہو سکے،پاکستان لائبریری کلب کی یہ کانفرنس ایک منفرد کانفرنس ہے کیونکہ اس میں دنیا کے کئی ممالک سے ماہرین شرکت کررہے ہیں۔
مس اولیویا نے کہا کہ دنیا بھر میں لائبریریز کو ایک اہم مقام حاصل ہے ،لائبریریز میں لو گ صرف بیٹھ کر کتابیں نہیں پڑھتے ہیں بلکہ ایک دوسرے سے اپنے خیالات کا تبادلہ خیال کرتے ہیں،پاکستان میں اس طرح کی کانفرنس کا منعقد ہونا بہت اہم ہے مس الیزبیتھ نے کہا کہ اس طرح کی کانفرنس کا مقصد ایک دوسرے کے خیالات کو سمجھنا ہوتا ہے ،سینئر اپنے جونیئر کوبتاتے ہیں کہ کس طرح لائبریریز میں آنے والے شرکا سے پیش آنا چاہیے۔
پاکستان لائبریری کلب کے چیئرمین ارشد محمود نے کہا کے ہمارے کلب کا مقصد اپنے ممبران کو دنیا بھر میںاور پاکستان میں ہونے والی ریسرچ سے آگا ہ کرنا ہے اس سلسلے میں ہم مختلف تقریبات کرتے رہتے ہیں، لائبریری کی اپنی ایک اہمیت ہے عام طور پر لوگوں کا خیال یہ ہے کہ لائبریری ایک ایسی جگہ ہوتی ہے جہاں صرف بیٹھ کر آپ خاموشی سے کتاب پڑھ سکتے ہیں تاہم حقیقت اس کے برعکس ہے،دنیا بھر میں لائبریریز کو ایک پبلک مقام کا مرتبہ حاصل ہے جہاں پر ایک جانب لوگ بیٹھ کر کتابیں پڑھتے ہیں تو دوسری جانب اس طرح کے پروگرام اور ڈسکشن کے سیشن ہوتے ہیں۔
ارشد محمود عباسی نے کہا کہ کانفرنس میں 400 سے زائد لائبریرین شریک ہوئے پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود نے کہا کہ دورجدید میں معلومات کی اہمیت بہت بڑھ گئی ہے ،لائبریریزکو چاہیے کے وہ دور ِجدید میں ہونے والی تبدیلیوں کے ساتھ خود کو ہم آہنگ کرکے وہ نالج بیسڈ سوسائٹی میں اپنا کلیدی کردار ادا کریں، اس موقع پرپروفیسر ڈاکٹر خالد محمود چیئرمین ڈپارٹمنٹ آف انفارمیشن مینجمنٹ پنجاب یونیورسٹی ' پاکستان لائبریری کلب کے ڈائریکٹر ارشد محمود عباسی ' گوئٹے انسٹیٹیوٹ کی انیلا اقبال، منیرہ انصار ی ، ڈاکٹر فرحت حسین، ثمین قادار، نور الدین مرچنٹ، سعدیہ ارشد ، طاہرہ یاسمین ، ربیعہ علی فریدی ، ضیا احمد اعوان، علی ظفر اور دیگر نے خطاب کیا۔
تقریب کے آخر میں مہمان خصوصی محمداحمد شاہ نے مہمانوںمیں شیلڈ تقسیم کیں، میزبان ارشد محمود عباسی نے مہمان خصوصی کو شیلڈ پیش کی۔ والے شرکا سے پیش آنا چا ہیے ،پاکستان لائبریری کلب کے چیئرمین ارشد محمود نے کہا کے ہمارے کلب کا مقصد اپنے ممبران کو دنیا بھر میں اور پاکستان میں ہونے والی ریسرچ سے آگا ہ کرنا ہے اس سلسلے میں ہم مختلف تقریبات کرتے رہتے ہیں، لائبریری کی اپنی ایک اہمیت ہے عام طور پر لوگوں کا خیال یہ ہے کہ لائبریری ایک ایسی جگہ ہوتی ہے جہاں صرف بیٹھ کر آپ خاموشی سے کتاب پڑھ سکتے ہیں تاہم حقیقت اس کے برعکس ہے،دنیا بھر میں لائبریریز کو ایک پبلک مقام کا مرتبہ حاصل ہے جہاں پر ایک جانب لوگ بیٹھ کر کتابیں پڑھتے ہیں تو دوسری جانب اس طرح کے پروگرام اور ڈسکشن کے سیشن ہوتے ہیں۔
ارشد محمود عباسی نے کہا کہ کانفرنس میں 400 سے زائد لائبریرین شریک ہوئے پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود نے کہا کہ دورجدید میں معلومات کی اہمیت بہت بڑھ گئی ہے ،لائبریریزکو چاہیے کے وہ دور ِجدید میں ہونے والی تبدیلیوں کے ساتھ خود کو ہم آہنگ کرکے وہ نالج بیسڈ سوسائٹی میں اپنا کلیدی کردار ادا کریں، اس موقع پرپروفیسر ڈاکٹر خالد محمود چیئرمین ڈپارٹمنٹ آف انفارمیشن مینجمنٹ پنجاب یونیورسٹی ' پاکستان لائبریری کلب کے ڈائریکٹر ارشد محمود عباسی ' گوئٹے انسٹیٹیوٹ کی انیلا اقبال، منیرہ انصار ی ، ڈاکٹر فرحت حسین، ثمین قادار، نور الدین مرچنٹ، سعدیہ ارشد ، طاہرہ یاسمین ، ربیعہ علی فریدی ، ضیا احمد اعوان، علی ظفر اور دیگر نے خطاب کیا، تقریب کے آخر میں مہمان خصوصی محمداحمد شاہ نے مہمانوںمیں شیلڈ تقسیم کیں، میزبان ارشد محمود عباسی نے مہمان خصوصی کو شیلڈ پیش کی۔
آرٹس کونسل کراچی ایک ماڈرن لائبریر ی قائم کررہی ہے جس میں آڈیو، وڈیوکے ساتھ ساتھ کتابوں کا ایک بڑا ذخیرہ موجود ہوگا، لائبریری کیلیے ممتاز شخصیات اپنی ذاتی لائبریریوں کی کتابیں دے رہے ہیں، وہ کراچی یونیورسٹی کے حسین ابراہیم جمال ریسرچ انسٹیٹیوٹ آف کیمسٹری میں''بین الاقوامی لائبریری کانفرنس'' سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ پاکستان میں کتابیں پڑھنے کا کلچر ختم ہورہاہے ، گلی محلوں سے لائبریریاں ختم ہو رہی ہیں ایسے میں یہ کانفرنس بہت اہم ہے جو لوگوں کو مطالعے کی طرف راغب کرے گی، ایسی کانفرنسوں کی ہر سطح پر حوصلہ افزائی ہونی چاہیے تاکہ ہمارے معاشرے میں لائبریری کلچر بحال ہو سکے،پاکستان لائبریری کلب کی یہ کانفرنس ایک منفرد کانفرنس ہے کیونکہ اس میں دنیا کے کئی ممالک سے ماہرین شرکت کررہے ہیں۔
مس اولیویا نے کہا کہ دنیا بھر میں لائبریریز کو ایک اہم مقام حاصل ہے ،لائبریریز میں لو گ صرف بیٹھ کر کتابیں نہیں پڑھتے ہیں بلکہ ایک دوسرے سے اپنے خیالات کا تبادلہ خیال کرتے ہیں،پاکستان میں اس طرح کی کانفرنس کا منعقد ہونا بہت اہم ہے مس الیزبیتھ نے کہا کہ اس طرح کی کانفرنس کا مقصد ایک دوسرے کے خیالات کو سمجھنا ہوتا ہے ،سینئر اپنے جونیئر کوبتاتے ہیں کہ کس طرح لائبریریز میں آنے والے شرکا سے پیش آنا چاہیے۔
پاکستان لائبریری کلب کے چیئرمین ارشد محمود نے کہا کے ہمارے کلب کا مقصد اپنے ممبران کو دنیا بھر میںاور پاکستان میں ہونے والی ریسرچ سے آگا ہ کرنا ہے اس سلسلے میں ہم مختلف تقریبات کرتے رہتے ہیں، لائبریری کی اپنی ایک اہمیت ہے عام طور پر لوگوں کا خیال یہ ہے کہ لائبریری ایک ایسی جگہ ہوتی ہے جہاں صرف بیٹھ کر آپ خاموشی سے کتاب پڑھ سکتے ہیں تاہم حقیقت اس کے برعکس ہے،دنیا بھر میں لائبریریز کو ایک پبلک مقام کا مرتبہ حاصل ہے جہاں پر ایک جانب لوگ بیٹھ کر کتابیں پڑھتے ہیں تو دوسری جانب اس طرح کے پروگرام اور ڈسکشن کے سیشن ہوتے ہیں۔
ارشد محمود عباسی نے کہا کہ کانفرنس میں 400 سے زائد لائبریرین شریک ہوئے پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود نے کہا کہ دورجدید میں معلومات کی اہمیت بہت بڑھ گئی ہے ،لائبریریزکو چاہیے کے وہ دور ِجدید میں ہونے والی تبدیلیوں کے ساتھ خود کو ہم آہنگ کرکے وہ نالج بیسڈ سوسائٹی میں اپنا کلیدی کردار ادا کریں، اس موقع پرپروفیسر ڈاکٹر خالد محمود چیئرمین ڈپارٹمنٹ آف انفارمیشن مینجمنٹ پنجاب یونیورسٹی ' پاکستان لائبریری کلب کے ڈائریکٹر ارشد محمود عباسی ' گوئٹے انسٹیٹیوٹ کی انیلا اقبال، منیرہ انصار ی ، ڈاکٹر فرحت حسین، ثمین قادار، نور الدین مرچنٹ، سعدیہ ارشد ، طاہرہ یاسمین ، ربیعہ علی فریدی ، ضیا احمد اعوان، علی ظفر اور دیگر نے خطاب کیا۔
تقریب کے آخر میں مہمان خصوصی محمداحمد شاہ نے مہمانوںمیں شیلڈ تقسیم کیں، میزبان ارشد محمود عباسی نے مہمان خصوصی کو شیلڈ پیش کی۔ والے شرکا سے پیش آنا چا ہیے ،پاکستان لائبریری کلب کے چیئرمین ارشد محمود نے کہا کے ہمارے کلب کا مقصد اپنے ممبران کو دنیا بھر میں اور پاکستان میں ہونے والی ریسرچ سے آگا ہ کرنا ہے اس سلسلے میں ہم مختلف تقریبات کرتے رہتے ہیں، لائبریری کی اپنی ایک اہمیت ہے عام طور پر لوگوں کا خیال یہ ہے کہ لائبریری ایک ایسی جگہ ہوتی ہے جہاں صرف بیٹھ کر آپ خاموشی سے کتاب پڑھ سکتے ہیں تاہم حقیقت اس کے برعکس ہے،دنیا بھر میں لائبریریز کو ایک پبلک مقام کا مرتبہ حاصل ہے جہاں پر ایک جانب لوگ بیٹھ کر کتابیں پڑھتے ہیں تو دوسری جانب اس طرح کے پروگرام اور ڈسکشن کے سیشن ہوتے ہیں۔
ارشد محمود عباسی نے کہا کہ کانفرنس میں 400 سے زائد لائبریرین شریک ہوئے پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود نے کہا کہ دورجدید میں معلومات کی اہمیت بہت بڑھ گئی ہے ،لائبریریزکو چاہیے کے وہ دور ِجدید میں ہونے والی تبدیلیوں کے ساتھ خود کو ہم آہنگ کرکے وہ نالج بیسڈ سوسائٹی میں اپنا کلیدی کردار ادا کریں، اس موقع پرپروفیسر ڈاکٹر خالد محمود چیئرمین ڈپارٹمنٹ آف انفارمیشن مینجمنٹ پنجاب یونیورسٹی ' پاکستان لائبریری کلب کے ڈائریکٹر ارشد محمود عباسی ' گوئٹے انسٹیٹیوٹ کی انیلا اقبال، منیرہ انصار ی ، ڈاکٹر فرحت حسین، ثمین قادار، نور الدین مرچنٹ، سعدیہ ارشد ، طاہرہ یاسمین ، ربیعہ علی فریدی ، ضیا احمد اعوان، علی ظفر اور دیگر نے خطاب کیا، تقریب کے آخر میں مہمان خصوصی محمداحمد شاہ نے مہمانوںمیں شیلڈ تقسیم کیں، میزبان ارشد محمود عباسی نے مہمان خصوصی کو شیلڈ پیش کی۔