الطاف حسین کے بیان پر قوم سکتے میں آگئی تاہم ان کی وضاحت قبول کرلینی چاہئے شہباز شریف
مسلم لیگ(ن) وفاق اور پنجاب کےعلاوہ بلوچستان میں بھی اتحادیوں کے ساتھ مل کر حکومت بنائے گی، شہبازشریف
مسلم لیگ (ن) کے رہنما شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کے پاکستان سے متعلق دیئے گئے بیان پر قوم سکتے میں آگئی تاہم ان کی وضاحت قبول کرلینی چاہئے۔
لاہور میں جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین نے جو بیان دیا انہیں اس طرح کا بیان نہیں دینا چاہئے تھا، ان کے بیان کے بعد پوری قوم سکتے میں ہے تاہم اس حوالے سے ان کی جو وضاحت آئی ہے ہمیں اسے قبول کرلینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے عوام نے مسلم لیگ (ن)کو ایک تاریخی مینڈیٹ دیا ہے، قومی اسمبلی میں مسلم لیگ(ن) کو اکثریت حاصل ہوگئی ہے۔ پنجاب میں بھی ان کی جماعت اکثریت میں ہے جبکہ بلوچستان میں دیگر جماعتوں کے ساتھ حکومت سازی کی جائے گی، خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف کو اکثریت ملی ہے اس لئے وہاں حکومت سازی ان کا حق ہے۔
شہبازشریف نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ پنجاب میں جہاں ان کے امیدوار کامیاب ہوئے ہیں وہاں انتخابات غیر جانبدار اور جہاں وہ ناکام ہوئے ہیں ان پر دھاندلی ہوئی ہے، پنجاب کے نگراں وزیراعلیٰ نجم سیٹھی نے انتخابات سے قبل پوری حکومتی مشینری تبدیل کردی تھی اوراس کے بعد بھی کوئی الزامات لگاتا ہے تو یہ افسوس کی بات ہے، یورپی یونین بھی انتخابات کو 90 فیصد صاف اورشفاف قراردے چکی ہے، اگر کہیں دھاندلی ہوئی ہےتو وہ بھی پنجاب میں نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) کے صدر نواز شریف کی سوچ ہے کہ ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے لئے تمام جماعتوں کو ساتھ لے کر چلنا ہے اور اسی سلسلے میں مولانا فضل الرحمان سے آج ملاقات کی ہے تاکہ ملک کے مسائل کو متفقہ طورپر حل کیا جائے۔
اس موقع پر جے یوآئی(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ شہباز شریف کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں ملک کو درپیش مسائل پر بات ہوئی، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں امن و امان کی صورت حال کو بہتر بنانا آئندہ حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہئے کیونکہ ملک میں امن ہوگا تو پاکستان ترقی کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے تعاون کی پیشکش پر انہوں نے اپنی جماعت کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس طلب کرلیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جے یوآئی(ف)خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف کے مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کرتی کیوں کہ انہیں جعلی مینڈیٹ دیا گیا۔
لاہور میں جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین نے جو بیان دیا انہیں اس طرح کا بیان نہیں دینا چاہئے تھا، ان کے بیان کے بعد پوری قوم سکتے میں ہے تاہم اس حوالے سے ان کی جو وضاحت آئی ہے ہمیں اسے قبول کرلینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے عوام نے مسلم لیگ (ن)کو ایک تاریخی مینڈیٹ دیا ہے، قومی اسمبلی میں مسلم لیگ(ن) کو اکثریت حاصل ہوگئی ہے۔ پنجاب میں بھی ان کی جماعت اکثریت میں ہے جبکہ بلوچستان میں دیگر جماعتوں کے ساتھ حکومت سازی کی جائے گی، خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف کو اکثریت ملی ہے اس لئے وہاں حکومت سازی ان کا حق ہے۔
شہبازشریف نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ پنجاب میں جہاں ان کے امیدوار کامیاب ہوئے ہیں وہاں انتخابات غیر جانبدار اور جہاں وہ ناکام ہوئے ہیں ان پر دھاندلی ہوئی ہے، پنجاب کے نگراں وزیراعلیٰ نجم سیٹھی نے انتخابات سے قبل پوری حکومتی مشینری تبدیل کردی تھی اوراس کے بعد بھی کوئی الزامات لگاتا ہے تو یہ افسوس کی بات ہے، یورپی یونین بھی انتخابات کو 90 فیصد صاف اورشفاف قراردے چکی ہے، اگر کہیں دھاندلی ہوئی ہےتو وہ بھی پنجاب میں نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) کے صدر نواز شریف کی سوچ ہے کہ ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے لئے تمام جماعتوں کو ساتھ لے کر چلنا ہے اور اسی سلسلے میں مولانا فضل الرحمان سے آج ملاقات کی ہے تاکہ ملک کے مسائل کو متفقہ طورپر حل کیا جائے۔
اس موقع پر جے یوآئی(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ شہباز شریف کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں ملک کو درپیش مسائل پر بات ہوئی، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں امن و امان کی صورت حال کو بہتر بنانا آئندہ حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہئے کیونکہ ملک میں امن ہوگا تو پاکستان ترقی کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے تعاون کی پیشکش پر انہوں نے اپنی جماعت کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس طلب کرلیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جے یوآئی(ف)خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف کے مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کرتی کیوں کہ انہیں جعلی مینڈیٹ دیا گیا۔