خواتین کے کم ٹرن آوٴٹ پر پی ٹی آئی امیدوار کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روک دیا گیا
پی کے 23 شانگلہ میں خواتین ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 10 فیصد سے کم رہا
شانگلہ میں خواتین ووٹرز کے کم ٹرن آوٴٹ پر پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روک دیا گیا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے خیبرپختون خوا کے علاقے شانگلہ میں خواتین ووٹرز کے کم ٹرن آوٴٹ کے باعث امیدوار کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روک دیا۔ چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیشن نے پی کے 23 شانگلہ میں خواتین ووٹرز کے 10 فیصد سے کم ٹرن آوٴٹ کے معاملہ کی سماعت کی۔
درخواست گزار اور کامیاب امیدوار دونوں کی طرف سے الیکشن کمیشن میں کوئی پیش نہ ہوا۔ الیکشن کمیشن نے الیکشن جیتنے والے امیدوار کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے کا حکم دیتے ہوئے اس سے جواب طلب کرلیا۔ کیس کی سماعت 13 اگست تک ملتوی کردی گئی۔
پی کے 23 شانگلہ سے تحریک انصاف کے شوکت علی کامیاب ہوئے ہیں۔ اس حلقے میں خواتین رائے دہندگان کی تعداد 86 ہزار 698 ہے لیکن الیکشن میں صرف ساڑھے 3 ہزار خواتین نے ووٹ ڈالے۔ جبکہ تقریبا ایک لاکھ 14 ہزار مرد ووٹرز میں سے 66 ہزار نے اپنی رائے کا اظہار کیا۔ مجموعی ٹرن آؤٹ 34 فیصد رہا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے خیبرپختون خوا کے علاقے شانگلہ میں خواتین ووٹرز کے کم ٹرن آوٴٹ کے باعث امیدوار کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روک دیا۔ چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیشن نے پی کے 23 شانگلہ میں خواتین ووٹرز کے 10 فیصد سے کم ٹرن آوٴٹ کے معاملہ کی سماعت کی۔
درخواست گزار اور کامیاب امیدوار دونوں کی طرف سے الیکشن کمیشن میں کوئی پیش نہ ہوا۔ الیکشن کمیشن نے الیکشن جیتنے والے امیدوار کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے کا حکم دیتے ہوئے اس سے جواب طلب کرلیا۔ کیس کی سماعت 13 اگست تک ملتوی کردی گئی۔
پی کے 23 شانگلہ سے تحریک انصاف کے شوکت علی کامیاب ہوئے ہیں۔ اس حلقے میں خواتین رائے دہندگان کی تعداد 86 ہزار 698 ہے لیکن الیکشن میں صرف ساڑھے 3 ہزار خواتین نے ووٹ ڈالے۔ جبکہ تقریبا ایک لاکھ 14 ہزار مرد ووٹرز میں سے 66 ہزار نے اپنی رائے کا اظہار کیا۔ مجموعی ٹرن آؤٹ 34 فیصد رہا۔