کراچی حصص مارکیٹ میں تیزی 20500 کی نفسیاتی حد بحال

غیرملکی سرمایہ کاروں کی مزید56 لاکھ ڈالرکی خریداری،انڈیکس 120 پوائنٹس کے اضافے سے20537 ہوگیا

242 کمپنیوں کے دام، مارکیٹ سرمایہ 22 ارب روپے بڑھ گیا، کاروباری حجم 15 فیصدزائد، 37.23 کروڑ حصص کا لین دین۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

کراچی اسٹاک ایکس چینج میں ایک روزہ وقفے کے بعد دوبارہ تیزی کے اثرات غالب رہے جس سے انڈیکس کی20500 کی نفسیاتی حد بحال ہوگئی۔

63.51 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں 22 ارب31 کروڑ45 لاکھ9 ہزار732 روپے کا اضافہ ہوا۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ نئی حکومت سے وابستہ مثبت امیدوں پر خریداری تسلسل برقرار رہنے کے سبب کاروبار کے آغاز سے ہی تیزی کے رحجان کے سبب ایک موقع پر 203.46 پوائنٹس کی تیزی سے پہلی بار انڈیکس 20620 پوائنٹس تک پہنچ گیا تھا لیکن بعد ازاں کچھ شعبوں میں منافع کے حصول کے رحجان اور حصص کی آف لوڈنگ کی وجہ سے انڈیکس کی مذکورہ حد برقرار نہ رہ سکی اور تیزی کی شرح میں کمی واقع ہوئی۔




ٹریڈنگ کے دوران بینکوں و مالیاتی اداروں، میوچل فنڈز، این بی ایف سیز اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر84 لاکھ63 ہزار638 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا بھی کیا گیا لیکن اس انخلا کے باوجود دونوں کاروباری سیشنز کے دوران مارکیٹ میں تیزی کا تسلسل قائم رہا کیونکہ کاروباری دورانیے میں غیرملکیوں کی جانب سے56 لاکھ26 ہزار890 ڈالر، مقامی کمپنیوں کی جانب سے13 لاکھ59 ہزار207 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے14 لاکھ77 ہزار541 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جو مارکیٹ میں تیزی کا سبب بنی۔

کاروبارکے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس120.43 پوائنٹس کے اضافے سے 20537.03 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 46.89 پوائنٹس کے اضافے سے 15921.28 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 286.42 پوائنٹس کے اضافے سے 34985.51 ہوگیا، کاروباری حجم جمعرات کی نسبت15 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر37 کروڑ23 لاکھ2 ہزار740 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار381 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں242 کے بھاؤ میں اضافہ، 113 کے داموں میں کمی اور26 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

Recommended Stories

Load Next Story