انٹر کے امتحانات حساس امتحانی مراکز پر رینجرز کی تعیناتی کا دعویٰ دھرا رہ گیا
نگراں ٹیموں کی رپورٹ کے مطابق نقل کے 41 کیسز پکڑے گئے۔
اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے تحت انٹرسائنس اورکامرس کے سالانہ امتحانات کے موقع پرشہری انتظامیہ کی جانب سے حساس اورحساس ترین امتحانی مراکز پر رینجرزکی تعیناتی کا دعویٰ دھرا رہ گیا۔
سیکیورٹی کے انتظامات بھی غیر تسلی بخش ہیں، امتحانی مراکز میں قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی عدم تعیناتی کے سبب بعض مراکز میں نقل کے لیے بیرونی مداخلت کاسلسلہ جاری ہے اور بورڈ حکام نے جمعہ کوبھی کئی امتحانی مراکز سے نقل کے 41کیسز پکڑے گئے۔
دوسری جانب بورڈانتظامیہ نے بھی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی عدم تعیناتی کے سبب اپنی بے بسی کا برملااظہارکیا ہے ، چیئرمین بورڈپروفیسر انواراحمد زئی کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ متعدد بار یاد دہانی کے باوجود حساس امتحانی مراکز پر قانون نافذ کرنیوالے عملے کی عدم موجودگی سے بیرونی مداخلت کے خدشات موجود ہیں ، مزید براں شدید گرمی میں دوران امتحانات امتحانی مراکزپرلوڈشیڈنگ کا سلسلہ بھی بدستور جاری ہے۔
جس کے سبب طلبا کو امتحانی پرچہ حل کرنے میں شدید دشواریوں کا سامنا ہے تاہم شہری انتظامیہ امتحانی مراکز پر لوڈشیڈنگ ختم کرانے میں ناکام ہے، علاوہ ازیں نقل کی روک تھام کیلیے جمعہ کو بورڈ حکام نے مختلف امتحانی مراکز کا دورہ بھی کیا، دورے کے موقع پر چیئرمین بورڈ کا کہنا تھا کہ نقل پر قابو پانے کے لیے رینجرز کی موجودگی ضروری ہے ۔
جس کیلیے ایک بار پھر متعلقہ اداروں سے رابطہ کیا گیا ہے ، انھوں نے نفری کی تعیناتی کی یقین دہانی کرائی ہے ، نگراں ٹیموں کی رپورٹ کے مطابق نقل کے 41 کیسز پکڑے گئے معاملہ سزا دینے والی کمیٹی کے سپرد کردیا گیا ہے۔
سیکیورٹی کے انتظامات بھی غیر تسلی بخش ہیں، امتحانی مراکز میں قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی عدم تعیناتی کے سبب بعض مراکز میں نقل کے لیے بیرونی مداخلت کاسلسلہ جاری ہے اور بورڈ حکام نے جمعہ کوبھی کئی امتحانی مراکز سے نقل کے 41کیسز پکڑے گئے۔
دوسری جانب بورڈانتظامیہ نے بھی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی عدم تعیناتی کے سبب اپنی بے بسی کا برملااظہارکیا ہے ، چیئرمین بورڈپروفیسر انواراحمد زئی کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ متعدد بار یاد دہانی کے باوجود حساس امتحانی مراکز پر قانون نافذ کرنیوالے عملے کی عدم موجودگی سے بیرونی مداخلت کے خدشات موجود ہیں ، مزید براں شدید گرمی میں دوران امتحانات امتحانی مراکزپرلوڈشیڈنگ کا سلسلہ بھی بدستور جاری ہے۔
جس کے سبب طلبا کو امتحانی پرچہ حل کرنے میں شدید دشواریوں کا سامنا ہے تاہم شہری انتظامیہ امتحانی مراکز پر لوڈشیڈنگ ختم کرانے میں ناکام ہے، علاوہ ازیں نقل کی روک تھام کیلیے جمعہ کو بورڈ حکام نے مختلف امتحانی مراکز کا دورہ بھی کیا، دورے کے موقع پر چیئرمین بورڈ کا کہنا تھا کہ نقل پر قابو پانے کے لیے رینجرز کی موجودگی ضروری ہے ۔
جس کیلیے ایک بار پھر متعلقہ اداروں سے رابطہ کیا گیا ہے ، انھوں نے نفری کی تعیناتی کی یقین دہانی کرائی ہے ، نگراں ٹیموں کی رپورٹ کے مطابق نقل کے 41 کیسز پکڑے گئے معاملہ سزا دینے والی کمیٹی کے سپرد کردیا گیا ہے۔