خیبرپختونخوا کو14 سال بعد انٹرنیشنل اسکواش مقابلوں کی میزبانی مل گئی
مصر، انگلینڈ، ہانگ کانگ، کینیڈا اور دوسری ٹیموں نے پشاور میں کھیلنے پر اپنی خواہش کا اظہار کیا ہے ، قمرزمان
پاکستان اسکواش فیڈریشن نے 14 سال بعد خیبرپختونخوا کو بین الاقوامی اسکواش مقابلوں کی میزبانی دے دی رواں ماہ کے آخر میں مقابلوں کا انعقاد کیا جائے گا۔
پاکستان اسکواش فیڈریشن نے خیبرپختونخوا کو بھی بین الاقوامی ایونٹ کے انعقاد کی میزبانی کرنے کا موقع دے دیا ہے اور رواں ماہ کے آخر میں 14 سال بعد اسکواش کے بین الاقوامی مقابلوں کا انعقاد کیا جائے گا۔
اس حوالے سے اسکواش کے سابق عالمی چیمپئین قمر زمان نے میڈیا کو بتایا کہ مصر، انگلینڈ، ہانگ کانگ، کینیڈا اور دوسری ٹیموں نے پشاور میں کھیلنے پر اپنی خواہش کا اظہار کیا ہے اور بین الاقوامی مقابلوں کے شیڈول کے لیے ورلڈ اسکواش فیڈریشن کو خط لکھ دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی مقابلے15 سے 25 ہزارڈالر انعامی رقم کےعوض کرائے جائیں گے، اسکواش کے فروغ کے لیے نامزد وزیراعظم عمران خان سے بھی ملنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور پاکستان اسکواش فیڈریشن کے صدر بہت جلد سابق عالمی چیمپئینز کے ہمراہ عمران خان سے ملیں گے۔
قمر زمان نے کہاخیبرپختونخوا کو پشاور میں خواتین کے بین الاقوامی مقابلوں کی میزبانی بھی دی جارہی ہے، بین الاقوامی مقابلوں کے لیے اسپانسر شپ کی ضرورت ہے حکومت کو بھی تعاون کرنا ہوگا۔
پاکستان اسکواش فیڈریشن نے خیبرپختونخوا کو بھی بین الاقوامی ایونٹ کے انعقاد کی میزبانی کرنے کا موقع دے دیا ہے اور رواں ماہ کے آخر میں 14 سال بعد اسکواش کے بین الاقوامی مقابلوں کا انعقاد کیا جائے گا۔
اس حوالے سے اسکواش کے سابق عالمی چیمپئین قمر زمان نے میڈیا کو بتایا کہ مصر، انگلینڈ، ہانگ کانگ، کینیڈا اور دوسری ٹیموں نے پشاور میں کھیلنے پر اپنی خواہش کا اظہار کیا ہے اور بین الاقوامی مقابلوں کے شیڈول کے لیے ورلڈ اسکواش فیڈریشن کو خط لکھ دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی مقابلے15 سے 25 ہزارڈالر انعامی رقم کےعوض کرائے جائیں گے، اسکواش کے فروغ کے لیے نامزد وزیراعظم عمران خان سے بھی ملنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور پاکستان اسکواش فیڈریشن کے صدر بہت جلد سابق عالمی چیمپئینز کے ہمراہ عمران خان سے ملیں گے۔
قمر زمان نے کہاخیبرپختونخوا کو پشاور میں خواتین کے بین الاقوامی مقابلوں کی میزبانی بھی دی جارہی ہے، بین الاقوامی مقابلوں کے لیے اسپانسر شپ کی ضرورت ہے حکومت کو بھی تعاون کرنا ہوگا۔