پولنگ کے دوبارہ اعلان پر متحدہ دینی محاذ کا دھرنا ختم
الیکشن میں ہونے والی دھاندلی نے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں، رہنما
BANGALORE:
متحدہ دینی محاذ کے تحت انتخابات میں دھاندلی کیخلاف نیشنل ہائی وے پر ملیرکورٹ کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا گیا ۔
جو شام پانچ بجے تک جاری رہا تاہم چیف الیکشن کمیشن کی جانب سے پی ایس 128 کے 6 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کے اعلان کے بعد دھرنا ختم کردیا گیا،احتجاجی دھرنے کے شرکاسے ڈاکٹرمحمد فیاض، مولانا محی الدین شاہ، مولانا طارق مسعود اور مولانا محمد زریں نے خطاب کیا، مقررین نے کہا کہ کراچی میں بدترین دھاندلی عوامی رائے کو قتل کرنے کے مترادف ہے دھاندلی کیلیے نت نئے طریقے اختیار کیے گئے۔
11مئی الیکشن میں ہونے والی دھاندلی نے تمام رکارڈ توڑ دیے،پی ایس 128کے نتائج راتوں رات تبدیل کرنے کی چیف الیکشن کمیشن تحقیقات کریں، دھاندلیوں کا نوٹس نہ لیا گیا تو عوام کا اعتماد انتخاب سے اٹھ جائے گا،انھوں نے کہاکہ بعض قوتیں متحدہ دینی محاذ کو سیاسی میدان سے باہر نکالنے کیلیے سر توڑ کوششیں کر رہی ہیں، متحدہ دینی محاذ کو دیوار سے لگانے کیلیے بیرونی قوتیں سرگرم عمل ہیں،انھوں نے کہاکہ پی ایس 128پر متحدہ دینی محاذ کے امیدوار علامہ اورنگزیب فاروقی 10ہزار ووٹوں کی برتری سے کامیاب ہورہے تھے۔
لیکن24گھنٹے کی پرسرار خاموشی اور تاخیر کے بعد ہماری فتح کو شکست میں تبدیل کردیا گیا جو متحدہ دینی محاذ کسی صورت تسلیم کرنے کیلیے تیار نہیں،انھوں نے کہاکہ ملک میں جب تک صاف و شفاف انتخابات نہیں ہوتے اس وقت تک تبدیلی اور خوشحالی کی امید نہیں رکھی جاسکتی، انھوں نے کہاکہ ریٹرننگ آفیسر کی جانب سے فیصلہ سنانے میں انتہائی عجلت سے کام لینا تشویشناک ہے۔
اہلسنت و الجماعت کے ایک اعلامیے کے مطابق اسلام آباد میں چیف الیکشن کمیشن نے علامہ اورنگزیب فاروقی کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت پر فیصلہ سنادیا ہے کہ پی ایس 128 کے 6 پولنگ اسٹیشنوں پر دوبارہ پولنگ کرائی جائے کیونکہ گیارہ مئی کو ان پولنگ اسٹیشنز کے قریب بم دھماکے کے بعد 6 پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ کا عمل جاری نہیں رہ سکا تھا،اس فیصلے کے اعلان کے بعد متحدہ دینی محاذ کے رہنمائوں نے 5بجے کے قریب ملیر کورٹ کے سامنے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا اور دھرنے کے شرکا پرامن طور پر منشتر ہوگئے۔
متحدہ دینی محاذ کے تحت انتخابات میں دھاندلی کیخلاف نیشنل ہائی وے پر ملیرکورٹ کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا گیا ۔
جو شام پانچ بجے تک جاری رہا تاہم چیف الیکشن کمیشن کی جانب سے پی ایس 128 کے 6 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کے اعلان کے بعد دھرنا ختم کردیا گیا،احتجاجی دھرنے کے شرکاسے ڈاکٹرمحمد فیاض، مولانا محی الدین شاہ، مولانا طارق مسعود اور مولانا محمد زریں نے خطاب کیا، مقررین نے کہا کہ کراچی میں بدترین دھاندلی عوامی رائے کو قتل کرنے کے مترادف ہے دھاندلی کیلیے نت نئے طریقے اختیار کیے گئے۔
11مئی الیکشن میں ہونے والی دھاندلی نے تمام رکارڈ توڑ دیے،پی ایس 128کے نتائج راتوں رات تبدیل کرنے کی چیف الیکشن کمیشن تحقیقات کریں، دھاندلیوں کا نوٹس نہ لیا گیا تو عوام کا اعتماد انتخاب سے اٹھ جائے گا،انھوں نے کہاکہ بعض قوتیں متحدہ دینی محاذ کو سیاسی میدان سے باہر نکالنے کیلیے سر توڑ کوششیں کر رہی ہیں، متحدہ دینی محاذ کو دیوار سے لگانے کیلیے بیرونی قوتیں سرگرم عمل ہیں،انھوں نے کہاکہ پی ایس 128پر متحدہ دینی محاذ کے امیدوار علامہ اورنگزیب فاروقی 10ہزار ووٹوں کی برتری سے کامیاب ہورہے تھے۔
لیکن24گھنٹے کی پرسرار خاموشی اور تاخیر کے بعد ہماری فتح کو شکست میں تبدیل کردیا گیا جو متحدہ دینی محاذ کسی صورت تسلیم کرنے کیلیے تیار نہیں،انھوں نے کہاکہ ملک میں جب تک صاف و شفاف انتخابات نہیں ہوتے اس وقت تک تبدیلی اور خوشحالی کی امید نہیں رکھی جاسکتی، انھوں نے کہاکہ ریٹرننگ آفیسر کی جانب سے فیصلہ سنانے میں انتہائی عجلت سے کام لینا تشویشناک ہے۔
اہلسنت و الجماعت کے ایک اعلامیے کے مطابق اسلام آباد میں چیف الیکشن کمیشن نے علامہ اورنگزیب فاروقی کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت پر فیصلہ سنادیا ہے کہ پی ایس 128 کے 6 پولنگ اسٹیشنوں پر دوبارہ پولنگ کرائی جائے کیونکہ گیارہ مئی کو ان پولنگ اسٹیشنز کے قریب بم دھماکے کے بعد 6 پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ کا عمل جاری نہیں رہ سکا تھا،اس فیصلے کے اعلان کے بعد متحدہ دینی محاذ کے رہنمائوں نے 5بجے کے قریب ملیر کورٹ کے سامنے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا اور دھرنے کے شرکا پرامن طور پر منشتر ہوگئے۔