بیت المقدس فوج میں شمولیت پر یہودیوں کا احتجاج متعدد زخمی
مظاہرین نے پولیس پر بوتلیں اور پتھرائو کیا، پولیس کی جوابی کارروائی ، درجنوں زیر حراست۔
KARACHI:
ہزاروں کٹر قدامت پرست یہودیوں نے اپنی برادری کے ارکان کی اسرائیلی فوج میں شمولیت کے منصوبے کیخلاف احتجاج کیا ہے۔
بعض مظاہرین نے پولیس پر بوتلیں، پتھر اور دھوئیں کا ایک گرینیڈ پھینکا جس کے بعد کئی افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ جھڑپوں میں پولیس اور مظاہرین زخمی ہوئے ہیں۔ موجودہ اسرائیلی قانون کے مطابق اگر کٹر قدامت پرست یہودی مذہبی درس گاہوں میں زیرِ تعلیم ہوں تو وہ فوج میں بھرتی سے مستثنیٰ ہوتے ہیں۔
سیکولر یہودی اس استثنیٰ پر اعتراض کرتے ہیں اور انھیں بھرتی کرنے کا منصوبہ وضع کرنے پر کام ہو رہا ہے۔ اسرائیل میں 18 سال سے بڑی عمر کے افراد کے لیے فوج میں بھرتی لازمی ہے۔ مرد 3 برسوں تک اور عورتیں 2 برسوں تک فوج میں کام کرتی ہیں۔ تاہم بہت سے کٹر قدامت پرست یہودی اپنی بالغ عمر کا بیشتر حصہ مذہبی تعلیم میں گزارتے ہیں۔
ہزاروں کٹر قدامت پرست یہودیوں نے اپنی برادری کے ارکان کی اسرائیلی فوج میں شمولیت کے منصوبے کیخلاف احتجاج کیا ہے۔
بعض مظاہرین نے پولیس پر بوتلیں، پتھر اور دھوئیں کا ایک گرینیڈ پھینکا جس کے بعد کئی افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ جھڑپوں میں پولیس اور مظاہرین زخمی ہوئے ہیں۔ موجودہ اسرائیلی قانون کے مطابق اگر کٹر قدامت پرست یہودی مذہبی درس گاہوں میں زیرِ تعلیم ہوں تو وہ فوج میں بھرتی سے مستثنیٰ ہوتے ہیں۔
سیکولر یہودی اس استثنیٰ پر اعتراض کرتے ہیں اور انھیں بھرتی کرنے کا منصوبہ وضع کرنے پر کام ہو رہا ہے۔ اسرائیل میں 18 سال سے بڑی عمر کے افراد کے لیے فوج میں بھرتی لازمی ہے۔ مرد 3 برسوں تک اور عورتیں 2 برسوں تک فوج میں کام کرتی ہیں۔ تاہم بہت سے کٹر قدامت پرست یہودی اپنی بالغ عمر کا بیشتر حصہ مذہبی تعلیم میں گزارتے ہیں۔