کرپشن کے سمندر میں بڑی مچھلیوں کی تلاش جاری
ممبئی پولیس بھی ایکشن میں آ گئی،شری شانتھ اور بکی جیجوکے ہوٹل رومزسے لیپ ٹاپ، موبائل فون ودیگر چیزیں برآمد.
آئی پی ایل کرپشن کے سمندرمیں بڑی مچھلیوں کی تلاش جاری ہے۔
دہلی کے بعد ممبئی پولیس بھی ایکشن میں آ گئی،اس نے شری شانتھ اور بکی جیجو جناردن کے ہوٹل رومزسے لیپ ٹاپ،آئی پیڈز، موبائل فون، 72ہزار روپے نقد و دیگر چیزیں برآمد کر لیں، ٹیسٹ پیسرکی ڈائری سے اہم معلومات ملنے کا امکان ہے۔
دوسری جانب جھینپ مٹانے کیلیے کوشاں بھارتی بورڈ اسکینڈل کے شکار تینوں کرکٹرزکے حوالے سے اتوار کو اجلاس میں تبادلہ خیال کرے گا ، صدر این سری نواسن نے کہاکہ ملوث پلیئرز کیخلاف ہم بھی کرمنل کیس درج کرا سکتے ہیں، انھوں نے اصرار کیا کہ پوری انڈین پریمیئر لیگ کرپٹ نہیں ہے، ایونٹ چیئرمین راجیو شکلا کے مطابق دیگر مشکوک میچز کی بھی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ دریں اثناانگلش کرکٹ بورڈ نے راجستھان رائلز میں شامل اپنے پلیئر اویس شاہ سے پوچھ گچھ کا فیصلہ کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق آئی پی ایل کو کرپشن کا سمندر قرار دیا جا چکا اور پولیس اب کسی بڑے شکار کی تلاش میں ہے، اس کیلیے تحقیقات کا دائرہ کار روز بروز وسیع ہونے لگا، ہفتے کو پریس کانفرنس کے دوران ممبئی پولیس کے جوائنٹ کمشنر (کرائم) ہمانشو رائے نے بتایا کہ پیسر شری شانتھ اور انکے قریبی دوست بکی جیجو نے ایک ٹریول ایجنسی کی مدد سے ہوٹل میں دو الگ کمرے بک کرائے تھے،وہاں کے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج دیکھ کر پتا لگائینگے کہ ان سے ملاقات کیلیے کون کون آیا۔
انھوں نے کہا کہ کمروں سے لیپ ٹاپ، آئی پیڈز،موبائل فون، نقد رقم، ڈیٹا کارڈ اور شری شانتھ کی ملکیت ایک ڈائری بھی ملی،اس میں انگلش اور ملیالم میں نوٹس موجود تھے جس سے کئی نئے انکشافات ہو سکتے ہیں، جوائنٹ کمشنر نے کمروں میں لڑکیوں کی موجودگی اور اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں دیگر پلیئرز کے ملوث ہونے کے سوالات پر جواب دینے سے گریز کیا، ہیمانشو نے کہا کہ برآمد شدہ چیزوں کی چھان بین سے کیس پر مزید روشنی پڑیگی۔ دریں اثنا بڑا اسکینڈل سامنے آنے سے بھارتی بورڈ شرمندگی کا شکار ہے۔
صدر این سری نواسن نے کہا کہ اگر شری شانتھ، اجیت چنڈیلا اور انکت چھاون مجرم قرارپاتے ہیں تو ہمیں انھیں جیل بھیجنے پر کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہوگی، اگر اجازت ملی تو ہم بھی ان کیخلاف لیگل چارجز عائد کرینگے، انھوں نے ایک مرتبہ پھر آئی پی ایل کے شفاف ہونے کی دہائی دیتے ہوئے کہاکہ چند کرکٹرز خراب ہیں لیکن پورا ایونٹ کرپٹ نہیں ہے، میں اس تنازع کی مذمت کرتا ہوں، انھوں نے مزید کہا کہ گزشتہ دو دن سے ہر کوئی مجھ سے یہی پوچھ رہا ہے کہ اسکینڈل سے آئی پی ایل متاثر ہوئی اور اس کی ساکھ ختم ہوچکی۔
اب کوئی دفاع نہیں کیا جاسکتا لیکن میں کہتا ہوں کہ یہ دنیا کا سب سے بڑا ایونٹ ہے اور ہمیں اس پر فخر ہونا چاہیے، انھوں نے مزیدکہا کہ ابھی کہانی کے دو رخ ہیں، اب یہ دہلی پولیس پر ہے کہ وہ ان تینوں کو شواہد کی بنیاد پر مجرم ثابت کرے، ہمارے ملک کے قانون میں جب تک آپ مجرم ثابت نہیں ہوتے بے گناہ تصور کیا جاتا ہے، پولیس نے کرکٹرز کو شبہ میں گرفتار کیا لیکن اب انھیں اپنے تمام الزامات کو ثابت کرنا ہو گا۔ آئی پی ایل چیئرمین راجیو شکلا نے کہا کہ اتوار کو چنئی میں بی سی سی آئی ورکنگ کمیٹی اجلاس میں اسپاٹ فکسرز کیلیے سزاؤں کا فیصلہ کیا جائیگا۔
انھوں نے کہا کہ بورڈ نے اپنے طور پر دیگر مشتبہ میچز کے بارے میں بھی تحقیقات شروع کردی ہیں، بعض پلیئرز کی مشتبہ کارکردگی کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ دوسری جانب انگلش بورڈ نے آئی پی ایل اسپاٹ فکسنگ کیس پر اپنے پلیئر اویس شاہ سے پوچھ گچھ کا فیصلہ کر لیا، وہ تنازع کا شکار ہونے والی راجستھان رائلز ٹیم کے ممبر ہیں، اگرچہ اس معاملے میں ان سے متعلق کوئی منفی بات سامنے نہیں آئی لیکن پھر بھی انگلش اینٹی کرپشن یونٹ کے سربراہ کرس واٹس ایونٹ کے اختتام پر اویس سے بات کرینگے، ان کا رائلز کے ساتھ یہ دوسرا سیزن ہے،ماضی میں مائیکل لمب اور دیمیتری مسکرنہاس بھی اس ٹیم کی نمائندگی کرچکے ہیں،ای سی بی ان سے بھی اس حوالے سے بات کرنے پر غور کررہا ہے۔
دہلی کے بعد ممبئی پولیس بھی ایکشن میں آ گئی،اس نے شری شانتھ اور بکی جیجو جناردن کے ہوٹل رومزسے لیپ ٹاپ،آئی پیڈز، موبائل فون، 72ہزار روپے نقد و دیگر چیزیں برآمد کر لیں، ٹیسٹ پیسرکی ڈائری سے اہم معلومات ملنے کا امکان ہے۔
دوسری جانب جھینپ مٹانے کیلیے کوشاں بھارتی بورڈ اسکینڈل کے شکار تینوں کرکٹرزکے حوالے سے اتوار کو اجلاس میں تبادلہ خیال کرے گا ، صدر این سری نواسن نے کہاکہ ملوث پلیئرز کیخلاف ہم بھی کرمنل کیس درج کرا سکتے ہیں، انھوں نے اصرار کیا کہ پوری انڈین پریمیئر لیگ کرپٹ نہیں ہے، ایونٹ چیئرمین راجیو شکلا کے مطابق دیگر مشکوک میچز کی بھی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ دریں اثناانگلش کرکٹ بورڈ نے راجستھان رائلز میں شامل اپنے پلیئر اویس شاہ سے پوچھ گچھ کا فیصلہ کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق آئی پی ایل کو کرپشن کا سمندر قرار دیا جا چکا اور پولیس اب کسی بڑے شکار کی تلاش میں ہے، اس کیلیے تحقیقات کا دائرہ کار روز بروز وسیع ہونے لگا، ہفتے کو پریس کانفرنس کے دوران ممبئی پولیس کے جوائنٹ کمشنر (کرائم) ہمانشو رائے نے بتایا کہ پیسر شری شانتھ اور انکے قریبی دوست بکی جیجو نے ایک ٹریول ایجنسی کی مدد سے ہوٹل میں دو الگ کمرے بک کرائے تھے،وہاں کے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج دیکھ کر پتا لگائینگے کہ ان سے ملاقات کیلیے کون کون آیا۔
انھوں نے کہا کہ کمروں سے لیپ ٹاپ، آئی پیڈز،موبائل فون، نقد رقم، ڈیٹا کارڈ اور شری شانتھ کی ملکیت ایک ڈائری بھی ملی،اس میں انگلش اور ملیالم میں نوٹس موجود تھے جس سے کئی نئے انکشافات ہو سکتے ہیں، جوائنٹ کمشنر نے کمروں میں لڑکیوں کی موجودگی اور اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں دیگر پلیئرز کے ملوث ہونے کے سوالات پر جواب دینے سے گریز کیا، ہیمانشو نے کہا کہ برآمد شدہ چیزوں کی چھان بین سے کیس پر مزید روشنی پڑیگی۔ دریں اثنا بڑا اسکینڈل سامنے آنے سے بھارتی بورڈ شرمندگی کا شکار ہے۔
صدر این سری نواسن نے کہا کہ اگر شری شانتھ، اجیت چنڈیلا اور انکت چھاون مجرم قرارپاتے ہیں تو ہمیں انھیں جیل بھیجنے پر کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہوگی، اگر اجازت ملی تو ہم بھی ان کیخلاف لیگل چارجز عائد کرینگے، انھوں نے ایک مرتبہ پھر آئی پی ایل کے شفاف ہونے کی دہائی دیتے ہوئے کہاکہ چند کرکٹرز خراب ہیں لیکن پورا ایونٹ کرپٹ نہیں ہے، میں اس تنازع کی مذمت کرتا ہوں، انھوں نے مزید کہا کہ گزشتہ دو دن سے ہر کوئی مجھ سے یہی پوچھ رہا ہے کہ اسکینڈل سے آئی پی ایل متاثر ہوئی اور اس کی ساکھ ختم ہوچکی۔
اب کوئی دفاع نہیں کیا جاسکتا لیکن میں کہتا ہوں کہ یہ دنیا کا سب سے بڑا ایونٹ ہے اور ہمیں اس پر فخر ہونا چاہیے، انھوں نے مزیدکہا کہ ابھی کہانی کے دو رخ ہیں، اب یہ دہلی پولیس پر ہے کہ وہ ان تینوں کو شواہد کی بنیاد پر مجرم ثابت کرے، ہمارے ملک کے قانون میں جب تک آپ مجرم ثابت نہیں ہوتے بے گناہ تصور کیا جاتا ہے، پولیس نے کرکٹرز کو شبہ میں گرفتار کیا لیکن اب انھیں اپنے تمام الزامات کو ثابت کرنا ہو گا۔ آئی پی ایل چیئرمین راجیو شکلا نے کہا کہ اتوار کو چنئی میں بی سی سی آئی ورکنگ کمیٹی اجلاس میں اسپاٹ فکسرز کیلیے سزاؤں کا فیصلہ کیا جائیگا۔
انھوں نے کہا کہ بورڈ نے اپنے طور پر دیگر مشتبہ میچز کے بارے میں بھی تحقیقات شروع کردی ہیں، بعض پلیئرز کی مشتبہ کارکردگی کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ دوسری جانب انگلش بورڈ نے آئی پی ایل اسپاٹ فکسنگ کیس پر اپنے پلیئر اویس شاہ سے پوچھ گچھ کا فیصلہ کر لیا، وہ تنازع کا شکار ہونے والی راجستھان رائلز ٹیم کے ممبر ہیں، اگرچہ اس معاملے میں ان سے متعلق کوئی منفی بات سامنے نہیں آئی لیکن پھر بھی انگلش اینٹی کرپشن یونٹ کے سربراہ کرس واٹس ایونٹ کے اختتام پر اویس سے بات کرینگے، ان کا رائلز کے ساتھ یہ دوسرا سیزن ہے،ماضی میں مائیکل لمب اور دیمیتری مسکرنہاس بھی اس ٹیم کی نمائندگی کرچکے ہیں،ای سی بی ان سے بھی اس حوالے سے بات کرنے پر غور کررہا ہے۔