ہم نئے اتحادی بنا سکتے ہیں امریکی دھمکیوں سے نہیں ڈرتے ترک صدر
واشنگٹن کو شرم آنی چاہیے وہ ایک پادری کی خاطر نیٹو اتحادی سے تعلقات خراب کر رہا ہے، رجب طیب اردوان
ترک صدر رجب طیب اردوان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اسٹیل اور ایلومینیم پر محصول دگنا کرنے پر امریکا کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر اس نے اپنے رجحانات کو تبدیل نہ کیا تو ان کا ملک نئے اتحادی اور دوست تلاش کر سکتا ہے۔
صدر اردوان کے امریکی اخبار نیویارک ٹائمز میں شائع ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا جب تک اپنے یک طرفہ اور غیر مہذب رجحانات کو ترک نہیں کرتا تو ترکی اپنے لیے نئے دوستوں اور اتحادیوں کو دیکھے گا، صدر اردوان نے امریکا سے اپنی رنجش کے بارے میں مزید کہا کہ وہ (امریکا) شام میں کرد فورسز کو مسلح کر رہا ہے اور مذہبی مبلغ فتح اللہ گولن کو حوالے کرنے میں ناکام رہا ہے، انھوں نے کہا کہ امریکا کی طرف سے امریکی پادری اینڈریو برنسن کے معاملے پر کشیدگی کو ہوا دی جا رہی ہے۔
اردوان نے کہا کہ وہ امریکی دھمکیوں میں نہیں آئیں گے، اونیے شہر میں عوامی خطاب سے انھوں نے کہا کہ امریکا اور ترکی کے تعلقات خطرے میں پڑ سکتے ہیں، اردوان نے کہا کہ امریکا کو شرم آنا چاہیے کہ وہ ایک پادری کی خاطر نیٹو اتحادی ملک سے تعلقات خراب کر رہا ہے، امریکی پادری کو ترکی میں دہشت گردی کے مقدمے کا سامنا ہے۔
ترک وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکا کو معلوم ہونا چاہیے کہ اس قسم کی پابندیاں اور دباؤ کے نتیجے میں اتحادیوں کے ساتھ تعلقات کو نقصان ہو گا، ترکی توقع کرتا ہے کہ دیگر ممبر ممالک بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کریں گے۔
دوسری جانب صدر ٹرمپ کے ٹویٹ کے تھوڑی دیر بعد صدر اردوان نے روسی صدر سے فون پر بات کی ہے، کریملن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے اقتصادی اور تجارتی تعلقات پر بات کی۔
صدر اردوان کے امریکی اخبار نیویارک ٹائمز میں شائع ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا جب تک اپنے یک طرفہ اور غیر مہذب رجحانات کو ترک نہیں کرتا تو ترکی اپنے لیے نئے دوستوں اور اتحادیوں کو دیکھے گا، صدر اردوان نے امریکا سے اپنی رنجش کے بارے میں مزید کہا کہ وہ (امریکا) شام میں کرد فورسز کو مسلح کر رہا ہے اور مذہبی مبلغ فتح اللہ گولن کو حوالے کرنے میں ناکام رہا ہے، انھوں نے کہا کہ امریکا کی طرف سے امریکی پادری اینڈریو برنسن کے معاملے پر کشیدگی کو ہوا دی جا رہی ہے۔
اردوان نے کہا کہ وہ امریکی دھمکیوں میں نہیں آئیں گے، اونیے شہر میں عوامی خطاب سے انھوں نے کہا کہ امریکا اور ترکی کے تعلقات خطرے میں پڑ سکتے ہیں، اردوان نے کہا کہ امریکا کو شرم آنا چاہیے کہ وہ ایک پادری کی خاطر نیٹو اتحادی ملک سے تعلقات خراب کر رہا ہے، امریکی پادری کو ترکی میں دہشت گردی کے مقدمے کا سامنا ہے۔
ترک وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکا کو معلوم ہونا چاہیے کہ اس قسم کی پابندیاں اور دباؤ کے نتیجے میں اتحادیوں کے ساتھ تعلقات کو نقصان ہو گا، ترکی توقع کرتا ہے کہ دیگر ممبر ممالک بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کریں گے۔
دوسری جانب صدر ٹرمپ کے ٹویٹ کے تھوڑی دیر بعد صدر اردوان نے روسی صدر سے فون پر بات کی ہے، کریملن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے اقتصادی اور تجارتی تعلقات پر بات کی۔