روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام میانمار حکومت کا تحقیقات سے انکار
میانمارکے عالمی فوجداری عدالت کا رکن نہ ہونے پراس کے مطالبے کی حیثیت نہیں، وزیر خارجہ
میانمار کی حکومت نے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف فوج اور انتہا پسند بدھسٹوں کے غیر انسانی جرائم کی تحقیقات کیلیے بین الاقوامی فوجداری عدالت کا مطالبہ مسترد کردیا ہے۔
عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق میانمار کی حکومت کے مشیر اعلی اور وزیر خارجہ آنگ سان سوکی کے دفتر نے گزشتہ روز اعلان کیا ہے میانمار، بین الاقوامی فوجداری عدالت کا رکن نہیں ہے اس لیے اس کی نظر میں اس عدالت کے مطالبے کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔
واضح ر ہے کہ اقوام متحدہ میں بنگلادیش کے سفیر مسعود بن مومن نے بدھ کو بین الاقوامی فوجداری عدالت سے درخواست کی تھی کہ ایک قرار داد پاس کرکے، روہنگیا مسلمانوں کے حالات اور ان کے ساتھ ہونے والے وحشیانہ مظالم کی تحقیقات کے لیے ایک مدت کا تعین کیا جائے۔
عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق میانمار کی حکومت کے مشیر اعلی اور وزیر خارجہ آنگ سان سوکی کے دفتر نے گزشتہ روز اعلان کیا ہے میانمار، بین الاقوامی فوجداری عدالت کا رکن نہیں ہے اس لیے اس کی نظر میں اس عدالت کے مطالبے کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔
واضح ر ہے کہ اقوام متحدہ میں بنگلادیش کے سفیر مسعود بن مومن نے بدھ کو بین الاقوامی فوجداری عدالت سے درخواست کی تھی کہ ایک قرار داد پاس کرکے، روہنگیا مسلمانوں کے حالات اور ان کے ساتھ ہونے والے وحشیانہ مظالم کی تحقیقات کے لیے ایک مدت کا تعین کیا جائے۔