سنجے دت کی سزامیں کمی کی جائے یامعاف کردیا جائےمہیش بھٹ
ان جیسے فنکارصدیوں میں پیداہوتے ہیں،وہ انڈسٹری کے اہم رکن ہیں،بھارتی فلم ڈائریکٹر
بھارتی فلم ڈائریکٹر مہیش بھٹ کا کہناہے کہ سنجے دت بھارتی فلم انڈسٹری کے اہم رکن ہیں۔
انھوں نے ہندوستان فلم انڈسٹری کو بے شمار ایسی فلموں سے نوازا ہے جن کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے یہ سوچنا لازم ہو جاتاہے کہ کس سین سے گفتگوکا آغاز کیاجائے۔ ان پر اس وقت جو کڑاوقت آن پڑاہے اس میں ساتھی فنکاروں اور دوستوں کو ان کا ساتھ نہیں چھوڑناچاہیے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے نمائندہ ایکسپریس سے ٹیلی فون پر ہندوستان سے گفتگوکے دوران کیا۔ ان کاکہنا تھاکہ ہم عدالتی فیصلے کا احترام کرتے ہیں مگر ہندوستان کی سرکار سے اپیل کرتے ہیں کہ ان کیساتھ تعاون برتا جائے۔
سنجے دت جیسے فنکار صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں۔ اگر ان کی سزا میں کمی کردی جاتی ہے یا انھیں معافی ہوجاتی ہے تو وہ اپنی صلاحیتوں کا بہتر طورپر استعمال کرسکیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں مہیش بھٹ کاکہنا تھاکہ میں سنجے اور ان کی فیملی کیساتھ ہوں۔ انھوں نے بتایاکہ سنجے ان دنوں فلم پی کے، پولیس گیری، انگلی اور زنجیر کی شوٹنگ میں مصروف تھے اوریہ تمام فلمیں عوام کو سینماکی جانب لے کر جانے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہیں۔
انھوں نے ہندوستان فلم انڈسٹری کو بے شمار ایسی فلموں سے نوازا ہے جن کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے یہ سوچنا لازم ہو جاتاہے کہ کس سین سے گفتگوکا آغاز کیاجائے۔ ان پر اس وقت جو کڑاوقت آن پڑاہے اس میں ساتھی فنکاروں اور دوستوں کو ان کا ساتھ نہیں چھوڑناچاہیے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے نمائندہ ایکسپریس سے ٹیلی فون پر ہندوستان سے گفتگوکے دوران کیا۔ ان کاکہنا تھاکہ ہم عدالتی فیصلے کا احترام کرتے ہیں مگر ہندوستان کی سرکار سے اپیل کرتے ہیں کہ ان کیساتھ تعاون برتا جائے۔
سنجے دت جیسے فنکار صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں۔ اگر ان کی سزا میں کمی کردی جاتی ہے یا انھیں معافی ہوجاتی ہے تو وہ اپنی صلاحیتوں کا بہتر طورپر استعمال کرسکیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں مہیش بھٹ کاکہنا تھاکہ میں سنجے اور ان کی فیملی کیساتھ ہوں۔ انھوں نے بتایاکہ سنجے ان دنوں فلم پی کے، پولیس گیری، انگلی اور زنجیر کی شوٹنگ میں مصروف تھے اوریہ تمام فلمیں عوام کو سینماکی جانب لے کر جانے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہیں۔