کراچی این اے 250 کے 43 پولنگ اسٹیشنوں پرپولنگ ختم گنتی جاری
پولنگ کاعمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہا تاہم اس دوران ووٹرز ٹرن آؤٹ انتہائی کم رہا۔
KARACHI:
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 250 کے 43 اور سندھ اسمبلی کے دوحلقوں پی ایس 112 اورپی ایس 113 پردوبارہ پولنگ کا وقت ختم ہو گیا ہے جس کے بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے۔
پولنگ کاعمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہا تاہم اس دوران ووٹر میں 11 مئی کے مقابلے میں جوش و خروش خاصہ کم رہا جس کی بنیادی وجہ شہر کی بڑی سیاسی جماعتوں ایم کیو ایم، جماعت اسلامی اور پیپلز پارٹی کی جانب سے انتخابی عمل کا بائیکاٹ سمجھا جا رہا ہے، حلقے میں 86 ہزار316 ووٹراپنا حق رائے دہی استعمال کرنا تھا جس کے لئے ایک لاکھ75 ہزاربیلٹ پیپرزاوردیگرسامان فوج کی نگرانی میں پولنگ اسٹیشنز پر گزشتہ رات ہی پہنچا دیا گیا تھا۔ پریزائڈنگ افسر کے مطابق آج ہونے والی پولنگ میں ووٹرز ٹرن آؤٹ 40 فیصد رہا۔
الیکشن کمیشن نے تمام 43 پولنگ اسٹیشنوں کو انتہائی حساس قرار دیا اور سیکورٹی کے خصوصی انتظام کرتے ہوئے پولنگ اسٹیشن کے اندر اور باہر فوج، رینجرز اور پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا۔
واضح رہے کہ 11 مئی کو ہونے والے الیکشن میں حلقہ این اے250 میں عملہ وقت پر نہ پہنچنے کی وجہ سے پولنگ کا عمل مکمل نہیں ہوسکاتھا جس پر الیکشن کمیشن نے43 پولنگ اسٹیشن پر دوبارہ ووٹنگ کا فیصلہ کیا تھا، ایم کیوایم نے این اے 250 کے 43 پولنگ اسٹیشنوں پر ری پولنگ کا بائیکاٹ کردیا تھا جبکہ جماعت اسلامی پہلے ہی بائیکاٹ کرچکی ہے تاہم گزشتہ رات پیپلزپارٹی نے بھی الیکشن کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔
غیرحتمی اور غیر سرکاری نتائج
ایکسپریس نیوز کے مطابق این اے 250 کے پولنگ اسٹیشنز نمبر 100،97 اور 68 پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر عارف علوی کو اکثریت حاصل ہے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 250 کے 43 اور سندھ اسمبلی کے دوحلقوں پی ایس 112 اورپی ایس 113 پردوبارہ پولنگ کا وقت ختم ہو گیا ہے جس کے بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے۔
پولنگ کاعمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہا تاہم اس دوران ووٹر میں 11 مئی کے مقابلے میں جوش و خروش خاصہ کم رہا جس کی بنیادی وجہ شہر کی بڑی سیاسی جماعتوں ایم کیو ایم، جماعت اسلامی اور پیپلز پارٹی کی جانب سے انتخابی عمل کا بائیکاٹ سمجھا جا رہا ہے، حلقے میں 86 ہزار316 ووٹراپنا حق رائے دہی استعمال کرنا تھا جس کے لئے ایک لاکھ75 ہزاربیلٹ پیپرزاوردیگرسامان فوج کی نگرانی میں پولنگ اسٹیشنز پر گزشتہ رات ہی پہنچا دیا گیا تھا۔ پریزائڈنگ افسر کے مطابق آج ہونے والی پولنگ میں ووٹرز ٹرن آؤٹ 40 فیصد رہا۔
الیکشن کمیشن نے تمام 43 پولنگ اسٹیشنوں کو انتہائی حساس قرار دیا اور سیکورٹی کے خصوصی انتظام کرتے ہوئے پولنگ اسٹیشن کے اندر اور باہر فوج، رینجرز اور پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا۔
واضح رہے کہ 11 مئی کو ہونے والے الیکشن میں حلقہ این اے250 میں عملہ وقت پر نہ پہنچنے کی وجہ سے پولنگ کا عمل مکمل نہیں ہوسکاتھا جس پر الیکشن کمیشن نے43 پولنگ اسٹیشن پر دوبارہ ووٹنگ کا فیصلہ کیا تھا، ایم کیوایم نے این اے 250 کے 43 پولنگ اسٹیشنوں پر ری پولنگ کا بائیکاٹ کردیا تھا جبکہ جماعت اسلامی پہلے ہی بائیکاٹ کرچکی ہے تاہم گزشتہ رات پیپلزپارٹی نے بھی الیکشن کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔
غیرحتمی اور غیر سرکاری نتائج
ایکسپریس نیوز کے مطابق این اے 250 کے پولنگ اسٹیشنز نمبر 100،97 اور 68 پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر عارف علوی کو اکثریت حاصل ہے۔