ڈونلڈ ٹرمپ نسل پرست اور ان کا دماغی توازن بتدریج بگڑ رہا ہے
ایک میٹنگ کے دوران انھوں نے غصے میں کاغذ چبانا شروع کر دیے، کتاب میں انکشاف
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سابق مشیر اوماروسا نیومین نے ٹرمپ کو نسل پرستی کا قصور وار ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرمپ نسل پرست ہیں اور ان کا دماغی توازن بتدریج بگڑ رہا ہے، میں نے متعدد دفعہ انھیں سیاہ فام امریکیوں کے لیے''حبشی''کا لفظ استعمال کرتے دیکھا ہے، ایک میٹنگ میں انھوں نے غصے میں کاغذ چبانا شروع کردیے۔
امریکی صدر کی سابق نائب نے یہ انکشافات وائٹ ہائوس میں گزارے ہوئے دنوں پر مبنی اپنی کتاب ''Unhinged'' میں کیے ہیں۔ وائٹ ہائوس کی یادداشتوں پر مبنی تصنیف اوماروسا نیومین نے ٹرمپ کو نسل پرست ٹھہرایا ہے اور یہی نہیں بلکہ ٹرمپ کا دماغی توازن بھی بتدریج بگڑنے کا دعوی کیا ہے۔ انھوں نے ٹرمپ کو نسل پرست قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے متعدد بار انھیں سیاہ فام امریکیوں کے لیے''حبشی''کالفظ استعمال کرتے دیکھا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ٹرمپ نے اپنے مشیروں میں سے کیلیان کانوے کے فلپائنی شوہر کے لیے بھی کئی بار نسل پرستی پر مبنی الفاظ استعمال کیے۔ ٹرمپ کا ذہنی توازن بتدریج خراب ہونے کا دعوی کرتے ہوئے وہ لکھتی ہیںکہ ایک میٹنگ میں میں نے انھیں غصے کے عالم میں کاغذ چباتے ہوئے دیکھا۔
نیو مین نے کتاب میں مزید کہا ہے کہ دسمبر2017 میں انھیں ملازمت سے برخاست کرتے ہوئے زبان بند رکھنے کے عوض ماہانہ 15 ہزار ڈالر کی بھی پیشکش کی گئی لیکن انھوں نے اس پیشکش کو رد کردیا۔ ٹرمپ کی طرف سے نیومین کے خلاف سخت ردعمل کا اظہار کیا گیا ہے۔ نیومین کی باتوں کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے ٹرمپ نے ان کیلیے ''عوامی''کا لفظ استعمال کیا ہے۔
امریکی صدر کی سابق نائب نے یہ انکشافات وائٹ ہائوس میں گزارے ہوئے دنوں پر مبنی اپنی کتاب ''Unhinged'' میں کیے ہیں۔ وائٹ ہائوس کی یادداشتوں پر مبنی تصنیف اوماروسا نیومین نے ٹرمپ کو نسل پرست ٹھہرایا ہے اور یہی نہیں بلکہ ٹرمپ کا دماغی توازن بھی بتدریج بگڑنے کا دعوی کیا ہے۔ انھوں نے ٹرمپ کو نسل پرست قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے متعدد بار انھیں سیاہ فام امریکیوں کے لیے''حبشی''کالفظ استعمال کرتے دیکھا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ٹرمپ نے اپنے مشیروں میں سے کیلیان کانوے کے فلپائنی شوہر کے لیے بھی کئی بار نسل پرستی پر مبنی الفاظ استعمال کیے۔ ٹرمپ کا ذہنی توازن بتدریج خراب ہونے کا دعوی کرتے ہوئے وہ لکھتی ہیںکہ ایک میٹنگ میں میں نے انھیں غصے کے عالم میں کاغذ چباتے ہوئے دیکھا۔
نیو مین نے کتاب میں مزید کہا ہے کہ دسمبر2017 میں انھیں ملازمت سے برخاست کرتے ہوئے زبان بند رکھنے کے عوض ماہانہ 15 ہزار ڈالر کی بھی پیشکش کی گئی لیکن انھوں نے اس پیشکش کو رد کردیا۔ ٹرمپ کی طرف سے نیومین کے خلاف سخت ردعمل کا اظہار کیا گیا ہے۔ نیومین کی باتوں کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے ٹرمپ نے ان کیلیے ''عوامی''کا لفظ استعمال کیا ہے۔