اسپاٹ فکسنگ کیسبھارتی کرکٹ بورڈ کا کھلاڑیوں کے خلاف فوری کارروائی سے گریز

سٹےبازوں پر بی سی سی آئی کا کوئی کنٹرول نہیں ہےاور نہ ہی ان کےکسی بھی عمل کا آئی پی ایل ذمے دار ہے, سری نواسن.

سٹےبازوں پر بی سی سی آئی کا کوئی کنٹرول نہیں ہےاور نہ ہی ان کےکسی بھی عمل کا آئی پی ایل ذمے دار ہے, سری نواسن. فوٹو: رائٹرز

بھارتی کرکٹ بورڈ نے آئی پی ایل کے دوران اسپاٹ فکسنگ میں ملوث تین بھارتی کھلاڑیوں کے خلاف سخت ترین کاروائی کا عندیہ دیتے ہوئے ان پر تاحیات پابندی کا امکان ظاہر کیا ہے۔

نئی دہلی پولیس کی جانب سے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل سامنے لانے کے بعد چنئی میں بھارتی کرکٹ بورڈ کے صدر این سری نواسن کی سربراہی میں بی سی سی آئی کا اجلاس ہوا جس میں آئی پی ایل فرنچائز راجستھان رائلز کی انتظامیہ نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں کرکٹ کرپشن کی روک تھام کے لئےمختلف امور پرغور کیا گیا۔


اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ کے دوران سری نواسن کا کہنا تھا کہ اسپاٹ فکسنگ کے معاملے کی تحقیقات کے لئے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو اپنی رپورٹ ہی بی سی سی آئی کو پیش کرے گا، انضباتی کمیٹی کی رپورٹ اور تحقیقات کی روشنی میں ان کھلاڑیوں کے بارے میں فیصلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی پولیس اسپاٹ فکسنگ کے واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے اور بی سی سی آئی ان کے ساتھ مکمل تعاون کرے گی۔

سری نواسن کا کہنا تھا کہ سٹے بازوں پر بی سی سی آئی کا کوئی کنٹرول نہیں ہے اور نہ ہی ان کے کسی بھی عمل کا آئی پی ایل ذمے دار ہے تاہم کھلاڑیوں کو کسی بھی طرح کھلی چھٹی نہیں دی جاسکتی، راجستھان رائلز اسپاٹ فکسنگ کے کھلاڑیوں کے خلاف معاہدے کی خلاف ورزی کا مقدمہ بھی درج کرائے گی۔ آئی پی ایل میں مبینہ سٹے بازی پر نظر رکھنے کے لیے نئے قوانین واضح کیے جائیں گے۔ اب سے ہر آئی پی ایل ٹیم کا اینٹی کرپشن اسپیشل یونٹ افسر ہوگا اور کسی بھی کھلاڑی سے وہی رابطہ کرے گا۔
Load Next Story