میٹرک سائنس کےنتائج سرکاری اسکول پوزیشن لینے میں ناکام

کامیاب امیدواروں کی شرح72سے 63 فیصد پرآگئی،پہلی پوزیشن فاریہ، دوسری آمنہ اورتیسری جنید نے حاصل کی۔

رجسٹرڈ امیدواروں کی تعدادایک لاکھ59ہزار55 تھی،98834 امیدوار کامیاب رہے۔ فوٹو: فائل

ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نے (ایس ایس سی) پارٹ ٹو سائنس گروپ سالانہ امتحانات برائے سال2018 کے نتائج کا اعلان کردیا ہے تاہم امسال نتائج میں کوئی بھی سرکاری اسکول نمایاں پوزیشن حاصل کرنے میں ناکام رہا۔

ہومیو پیتھک کالج کے آڈیٹوریم میں میٹرک کے امتحانات کے اعلان کی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں سائنس گروپ، جنرل گروپ اور خصوصی طلبہ کی تینوں پوزیشن حاصل کرنے والوں میں شیلڈ اور اسناد بھی تقسیم کی گئیں تقریب میں پہلی بار سندھ بھر کے تعلیمی بورڈ کے چیئرمینوں نے خصوصی شرکت کی جبکہ چیئرمین میٹرک بورڈ پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین نے تقریب کی صدارت کی۔

سائنس گروپ میں رجسٹرڈ امیدواروں کی تعدادایک لاکھ 59ہزار 55 رہی جن میں سے ایک لاکھ 57 ہزار 45 امیدوار امتحان میں شریک ہوئے اور 98834 امیدوار کامیاب ہوئے، امتحانات میں مجموعی طور پرکامیابی کا تناسب 63 فیصد رہا، رجسٹرڈ امیدواروں میں87374 طلبہ اور71681 طالبات شامل ہیں، کامیاب ہونے والوں میں 16239 (10.31 فیصد) طالب علموں نے اے ون گریڈ ، 26486 (16.8فیصد) نے A گریڈ، 28630 (18.7فیصد) نے Bگریڈ، 21301 (13.52فیصد) نے C گریڈ، 5847 (3.71 فیصد) نے Dگریڈ اور 67 (0.04 فیصد) نے Eگریڈ حاصل کیا۔ امتحانی نتائج بورڈ کی ویب سائٹ www.bsek.edu.pk، ایس ایم ایس 8583 اور نئی سروس eDMC.pk پر تمام پیپرز کے نمبر حاصل کیے جا سکتے ہیں۔

جو محنت کرتے ہیں انھیں کامیابی کاپھل ضرورملتاہے، فاریہ

ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے (ایس ایس سی) پارٹ ٹو سائنس گروپ سالانہ امتحانات برائے سال 2018 میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والی طالبہ فاریہ آصف نے کہاکہ میری کامیابی کا سہرا والدین اور اساتذہ کے سر ہے، پہلی پوزیشن حاصل کرنے پر خوشی کی انتہا نہیں ہے پہلی پوزیشن کے حصول کے لیے زیادہ تر وقت پڑھائی میں صرف کیا اور تمام سرگرمیوں سے خود کو دور رکھا اور خوب دل لگا کر محنت کی جو لوگ محنت کرتے ہیں انھیں اس کا پھل بھی ضرور ملتا ہے فاریہ نے کہا کہ وہ اپنے خاندان کے دیگر افراد کی طرح چارٹرڈ اکائونٹنٹ بن کر نام کمانا چاہتی ہیں۔


دوسری پوزیشن حاصل کرنے والی طالبہ آمنہ اقبال نے کہاکہ سب کے سامنے جب میرے نام کا اعلان ہوا تو میری خوشی کی انتہا نہیں تھی نویں جماعت میں خوب محنت کی تھی لیکن پھر بھی پوزیشن حاصل نہیں کرسکی تھی لیکن اس سال تہیہ کیا تھا کہ اتنی محنت کرنی ہے کہ ٹاپ پوزیشن میں اپنا نام بنانا ہے۔

آمنہ نے مزیدکہاکہ امتحانات میں کامیاب ہونے والے طلبہ میں لڑکیوں کی تعداد اس لیے زیادہ ہے کہ لڑکیاں تندہی سے تعلیم حاصل کرتی ہیں جبکہ لڑکے دیگر سرگرمیوں میں زیادہ دلچسپی لیتے ہیں، پہلی اور دوسری پوزیشن میں دو نمبر کا فرق ہے اگلی بار زیادہ محنت کرکے پہلی پوزیشن حاصل کروں گی۔

تیسری پوزیشن حاصل کرنے والے محمد جنید نے کہاکہ آج کی کامیابی کو میں دوست احباب کے ساتھ مل کر مناؤں گا، مجھ سے زیادہ میرے والدین اور اساتذہ خوش ہیں مجھے امید نہیں تھی کہ میرا نام ٹاپ پوزیشن میں آئے گا، لیکن جب معلوم ہوا کہ میں پوزیشن ہولڈر ہوں ڈیڑھ لاکھ سے زائد طلبہ میں تیسری پوزیشن حاصل کرنا بھی اعزاز کی بات ہے۔

جنید نے کہاکہ لڑکے کم پڑھتے ہیں اور کھیلوں میں زیادہ حصہ لیتے ہیں شاید یہی وجہ کہ وہ پہلی پوزیشن حاصل نہیں کرپارہے۔

 
Load Next Story