ایم کیو ایم کا عمران خان کے الزامات کیخلاف دنیا بھر میں پرامن احتجاجی مظاہروں کا اعلان
ایم کیوایم نفرت کا جواب نفرت سے نہیں بلکہ اپنا جمہوری اور آئینی حق استعمال کرکے دے گی، فاروق ستار
ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے عمران خان کی جانب سے الطاف حسین پر لگائے جانے والے الزامات کے خلاف پاکستان سمیت دنیا بھر میں پرامن احتجاجی مظاہروں کا اعلان کردیا ہے۔
ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے رکن اور سابق ممبر قومی اسمبلی فاروق ستار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ زہرہ شاہد حسین کا قتل ایک سازش ہے، عمران خان نے قتل کے چند گھنٹوں میں ہی الطاف حسین پر الزام لگا دیا جس سے کارکنوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی تاہم ایم کیو ایم نفرت کا جواب نفرت سے نہیں بلکہ اپنا جمہوری اور آئینی حق استعمال کرتے ہوئے پرامن احتجاج کرے گی۔
فاروق ستار کا کہنا تھا کہ زہرہ شاہد گزشہ ایک ماہ سے تحریک انصاف میں فعال نہیں تھیں اور وہ این اے 250 ، پی ایس 112 اور 113 پر ٹکٹوں کی تقسیم سے تحفظات تھے، تحقیقاتی اداروں کو زہرہ شاہد کے قتل کی تحقیقات میں اس بات کو بھی دیکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ جماعتیں دہشت گردوں کی پشت پناہی کر رہی ہیں ، طالبان اور عمران خان کے تعلقات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں، عمران خان نے طالبان کے ساتھ مل کر دھاندلی کی۔
انہوں نے این اے 250 کے 43 پولنگ اسٹیشنز پر انتخابات کے انعقاد کو جھرلو الیکشن قرار دیتے ہوئے کہا کہ آج کسی بھی پولنگ اسٹیشن پر ووٹرز ٹرن آؤٹ 10 فیصد سے زائد نہیں تھا، ایم کیو ایم ،پیپلزپارٹی اور دیگر جماعتوں نے ہی الیکشن کا بائیکاٹ نہیں کیا بلکہ آج اہلیان ڈیفنس اور کلفٹن نے بھی الیکشن کا بائیکاٹ کرکے الطاف حسین سے اپنی محبت کا اظہار کردیا ہے۔
فاروق ستار نے کہا کہ 17 مئی کو جب ایم کیو ایم اراکین الیکشن کمیشن پہنچے تو ایسی اطلاعات تھیں کہ پورے این اے 250 پر دوبارہ پولنگ ہو گی تاہم یہ فیصلہ اچانک تبدیل کردیا گیا، انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن صاف اور شفاف انتخابات کروانے ميں بری طرح ناکام ہوا ہے۔
ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے رکن اور سابق ممبر قومی اسمبلی فاروق ستار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ زہرہ شاہد حسین کا قتل ایک سازش ہے، عمران خان نے قتل کے چند گھنٹوں میں ہی الطاف حسین پر الزام لگا دیا جس سے کارکنوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی تاہم ایم کیو ایم نفرت کا جواب نفرت سے نہیں بلکہ اپنا جمہوری اور آئینی حق استعمال کرتے ہوئے پرامن احتجاج کرے گی۔
فاروق ستار کا کہنا تھا کہ زہرہ شاہد گزشہ ایک ماہ سے تحریک انصاف میں فعال نہیں تھیں اور وہ این اے 250 ، پی ایس 112 اور 113 پر ٹکٹوں کی تقسیم سے تحفظات تھے، تحقیقاتی اداروں کو زہرہ شاہد کے قتل کی تحقیقات میں اس بات کو بھی دیکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ جماعتیں دہشت گردوں کی پشت پناہی کر رہی ہیں ، طالبان اور عمران خان کے تعلقات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں، عمران خان نے طالبان کے ساتھ مل کر دھاندلی کی۔
انہوں نے این اے 250 کے 43 پولنگ اسٹیشنز پر انتخابات کے انعقاد کو جھرلو الیکشن قرار دیتے ہوئے کہا کہ آج کسی بھی پولنگ اسٹیشن پر ووٹرز ٹرن آؤٹ 10 فیصد سے زائد نہیں تھا، ایم کیو ایم ،پیپلزپارٹی اور دیگر جماعتوں نے ہی الیکشن کا بائیکاٹ نہیں کیا بلکہ آج اہلیان ڈیفنس اور کلفٹن نے بھی الیکشن کا بائیکاٹ کرکے الطاف حسین سے اپنی محبت کا اظہار کردیا ہے۔
فاروق ستار نے کہا کہ 17 مئی کو جب ایم کیو ایم اراکین الیکشن کمیشن پہنچے تو ایسی اطلاعات تھیں کہ پورے این اے 250 پر دوبارہ پولنگ ہو گی تاہم یہ فیصلہ اچانک تبدیل کردیا گیا، انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن صاف اور شفاف انتخابات کروانے ميں بری طرح ناکام ہوا ہے۔