ایسے لوگ ہیرو بنے ہوئے ہیں جن کے ماضی سے دنیا واقف ہے الطاف حسین
الطاف حسین کاخطاب، بعض کارکن مشتعل ہوگئے، رابطہ کمیٹی کے کچھ ارکان سے بدسلوکی
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ ایک عیار،مکار، فطین شخص نے آپ کے قائد پر الزامات لگائے ہیں، وہ شخص مجھے گالیاں دے رہا تھا اور رابطہ کمیٹی سن رہی تھی، ایسے لوگ ہیرو بنے ہوئے ہیں جن کے ماضی سے دنیا واقف ہے اور ہزاروں لڑکیوں کے ساتھ پتہ نہیں وہ کیا کیا کرچکے ہیں ۔
وہ اتوارکی علی الصباح نائن زیرو پر کارکنان سے ٹیلی فونک خطاب کررہے تھے۔ الطاف حسین نے کہا کہ مجھ پر الزامات کا سن کر کارکنا ن نائن زیرو پر جمع ہوگئے ، میں نہ رکن پارلیمنٹ بنا نہ کوئی عہدہ لیا، غیروں سے کیا شکوہ میری اپنی رابطہ کمیٹی نے مجھے بیانات دینے کی مشین سمجھ رکھاہے، میں نے ٹی وی دیکھا تومجھے پتاچلاکہ میراخطاب ہے۔ انھوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی رہنماء زہرہ شاہد حسین کے قتل کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائی جائیں۔ انھوں نے کہاکہ ایم کیو ایم پرامن جماعت ہے ، ہمارا کسی سے کوئی جھگڑا نہیں ہے، تاہم الزام لگانے والے پہلے حقیقت کاجائزہ لیں پھر الزام تراشی کریں ، ایم کیوایم کیخلاف پہلے بھی سازشیں ہوئیں لیکن سازشی عناصر خود ختم ہوگئے اور آج بھی ایم کیوایم قائم ہے کیونکہ یہ شہدا اور غریبوں کی جماعت ہے۔
الطاف حسین نے کہا ہے کہ میں نے کبھی کسی کی ذات کو نشانہ نہیں بنایا اور نہ کسی کے خلاف غلط زبان استعمال کی ہے مگر اس کے برعکس مجھے ہمیشہ تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور مجھ پر جھوٹے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ اس موقع پر نائن زیرو پر جمع ہونیووالے افراد کی جانب سے الطاف حسین کی حمایت میں فلک شگاف نعرے لگائے ۔ ایم کیوایم کے قائد نے کہا کہ وہ میڈیا والوں سے درخواست کرتے ہیں ایرے،غیرے نتھو خیرے کوہیروبنا کرنہ پیش کیاجائے۔ اس موقع پر قائد ایم کیوایم آبدیدہ ہوگئے۔ انھوں نے کارکنان سے کہاکہ وہ اپنی صفوں میں اتحاد رکھیں انشا اﷲفتح حق کی ہو گی۔ الطاف حسین کے خطاب کے دوران کارکنان مشتعل ہوگئے اور انھوں نے رابطہ کمیٹی کے رویے پر احتجاج کیا، بعضکارکنوں نے رابطہ کمیٹی کے کچھ اراکین کے ساتھ بدتمیزی کی اور انھیں زدوکوب کیا، اس دوران شدید بدنظمی دیکھنے میں آئی تاہم بعد میں نے رابطہ کمیٹی کے ارکان نے الطاف حسین سے معافی مانگ لی اور صورتحال کنٹرول میں آگئی۔
دریں اثنا متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب نائن زیر وپرجمع ہونے والے کارکنان میں سے چند عناصر کی جانب سے رابطہ کمیٹی کے اراکین اوردیگرشعبہ جات کے ذمے داروں اورساتھیوں کے ساتھ نازیبا حرکات اورتنظیمی نظم و ضبط کی سنگین خلاف ورزی کا سخت نوٹس لیاہے۔ قائد متحدہ نے کہاہے کہ جن عناصرنے یہ غیرتنظیمی حرکت کی ہے میں ان کے عمل کی سخت مذمت کرتاہوں۔ اپنے بیان میںالطاف حسین نے کہاکہ ان عناصر کی جانب سے رابطہ کمیٹی کے ارکان اوردیگرشعبہ جات کے ذمے داروں کے ساتھ جو بدکلامی اور افسوسناک عمل کیا گیا، اس پر میں اراکین رابطہ کمیٹی اور دیگر ساتھیوں کے دکھ میں برابر کا شریک ہوں ۔
الطاف حسین نے کہا کہ جن عناصر نے تنظیمی نظم وضبط کی سنگین خلاف ورزی اورنازیباحرکات کی ہیں، اگر وہ ایم کیوایم کے کارکن ہیںتو24 گھنٹوں میں نائن زیرو آکررابطہ کمیٹی کے نام معافی نامے لکھ کر جمع کرائیں ورنہ بصورت دیگرایسے افراد کا ایم کیوایم سے کوئی تعلق نہیں رہے گا۔ انھوں نے اس موقع پر بعض میڈیارپورٹرز اورکیمرہ مینوںکے ساتھ ہونیوالی حرکات پر بھی سخت افسوس کااظہارکیا اورانھیں یقین دلایا کہ جن عناصر نے ان کے ساتھ بدکلامی کی ہے، ان کے خلاف تنظیمی کارروائی کی جائے ۔
وہ اتوارکی علی الصباح نائن زیرو پر کارکنان سے ٹیلی فونک خطاب کررہے تھے۔ الطاف حسین نے کہا کہ مجھ پر الزامات کا سن کر کارکنا ن نائن زیرو پر جمع ہوگئے ، میں نہ رکن پارلیمنٹ بنا نہ کوئی عہدہ لیا، غیروں سے کیا شکوہ میری اپنی رابطہ کمیٹی نے مجھے بیانات دینے کی مشین سمجھ رکھاہے، میں نے ٹی وی دیکھا تومجھے پتاچلاکہ میراخطاب ہے۔ انھوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی رہنماء زہرہ شاہد حسین کے قتل کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائی جائیں۔ انھوں نے کہاکہ ایم کیو ایم پرامن جماعت ہے ، ہمارا کسی سے کوئی جھگڑا نہیں ہے، تاہم الزام لگانے والے پہلے حقیقت کاجائزہ لیں پھر الزام تراشی کریں ، ایم کیوایم کیخلاف پہلے بھی سازشیں ہوئیں لیکن سازشی عناصر خود ختم ہوگئے اور آج بھی ایم کیوایم قائم ہے کیونکہ یہ شہدا اور غریبوں کی جماعت ہے۔
الطاف حسین نے کہا ہے کہ میں نے کبھی کسی کی ذات کو نشانہ نہیں بنایا اور نہ کسی کے خلاف غلط زبان استعمال کی ہے مگر اس کے برعکس مجھے ہمیشہ تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور مجھ پر جھوٹے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ اس موقع پر نائن زیرو پر جمع ہونیووالے افراد کی جانب سے الطاف حسین کی حمایت میں فلک شگاف نعرے لگائے ۔ ایم کیوایم کے قائد نے کہا کہ وہ میڈیا والوں سے درخواست کرتے ہیں ایرے،غیرے نتھو خیرے کوہیروبنا کرنہ پیش کیاجائے۔ اس موقع پر قائد ایم کیوایم آبدیدہ ہوگئے۔ انھوں نے کارکنان سے کہاکہ وہ اپنی صفوں میں اتحاد رکھیں انشا اﷲفتح حق کی ہو گی۔ الطاف حسین کے خطاب کے دوران کارکنان مشتعل ہوگئے اور انھوں نے رابطہ کمیٹی کے رویے پر احتجاج کیا، بعضکارکنوں نے رابطہ کمیٹی کے کچھ اراکین کے ساتھ بدتمیزی کی اور انھیں زدوکوب کیا، اس دوران شدید بدنظمی دیکھنے میں آئی تاہم بعد میں نے رابطہ کمیٹی کے ارکان نے الطاف حسین سے معافی مانگ لی اور صورتحال کنٹرول میں آگئی۔
دریں اثنا متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب نائن زیر وپرجمع ہونے والے کارکنان میں سے چند عناصر کی جانب سے رابطہ کمیٹی کے اراکین اوردیگرشعبہ جات کے ذمے داروں اورساتھیوں کے ساتھ نازیبا حرکات اورتنظیمی نظم و ضبط کی سنگین خلاف ورزی کا سخت نوٹس لیاہے۔ قائد متحدہ نے کہاہے کہ جن عناصرنے یہ غیرتنظیمی حرکت کی ہے میں ان کے عمل کی سخت مذمت کرتاہوں۔ اپنے بیان میںالطاف حسین نے کہاکہ ان عناصر کی جانب سے رابطہ کمیٹی کے ارکان اوردیگرشعبہ جات کے ذمے داروں کے ساتھ جو بدکلامی اور افسوسناک عمل کیا گیا، اس پر میں اراکین رابطہ کمیٹی اور دیگر ساتھیوں کے دکھ میں برابر کا شریک ہوں ۔
الطاف حسین نے کہا کہ جن عناصر نے تنظیمی نظم وضبط کی سنگین خلاف ورزی اورنازیباحرکات کی ہیں، اگر وہ ایم کیوایم کے کارکن ہیںتو24 گھنٹوں میں نائن زیرو آکررابطہ کمیٹی کے نام معافی نامے لکھ کر جمع کرائیں ورنہ بصورت دیگرایسے افراد کا ایم کیوایم سے کوئی تعلق نہیں رہے گا۔ انھوں نے اس موقع پر بعض میڈیارپورٹرز اورکیمرہ مینوںکے ساتھ ہونیوالی حرکات پر بھی سخت افسوس کااظہارکیا اورانھیں یقین دلایا کہ جن عناصر نے ان کے ساتھ بدکلامی کی ہے، ان کے خلاف تنظیمی کارروائی کی جائے ۔