شدید گرمی میں طویل لوڈشیڈنگ 21 افراد ہلاک ملک بھر میں مظاہرے
بتی چوک میں شہری سراپا احتجاج، شیخوپورہ میں بل نذرآتش، اوکاڑہ، ڈی جی خان اور ملتان میں مظاہرے
CAIRO:
طویل لوڈشیڈنگ سے ملک بھر میں نظام زندگی مفلوج ہوگیا جبکہ شہری سڑکوں پر آگئے اور کئی مقامات پر دھرنے دیئے، دوسری جانب شدید گرمی کے باعث21افراد جاں بحق ہوگئے۔
اسپتالوں میں مریض نڈھال رہے، پانی بھی نایاب ہوگیا۔گزشتہ روز بجلی کا شارٹ فال 6ہزار میگاواٹ سے تجاوز کر گیا جس کے باعث دیہی علاقوں میںغیرعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 20 گھنٹے اور شہروں میں18 گھنٹے تک جا پہنچا، وزارت پانی و بجلی کے مطابق بجلی کی پیداوار9700 میگاواٹ جبکہ طلب 15400میگاواٹ سے زائد ہے۔ فرنس آئل کی کمی کے باعث متعدد پاور پلانٹس بند ہیں، وزارت پانی و بجلی کے مطابق وزارت پٹرولیم فرنس آئل فراہمی کے حوالے سے تعاون نہیں کر رہی جس کے باعث بجلی کا شارٹ فال مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔
تقسیم کار کمپنیوں کا کہنا ہے کہ نیشنل پاور کنٹرول سنٹر ازخود بجلی کی ترسیل اور طلب کنٹرول کر رہا ہے انہیں لوڈشیڈنگ کا کوئی شیڈول نہیں دیا گیا۔ لاہور بتی چوک میں اہلحدیث یوتھ فورس کے کارکنوں نے مظاہرہ کیا اور واپڈا کیخلاف نعرے بازی کی جبکہ گرمی کے باعث لوہاری گیٹ کے علاقہ میں سائیکل سوار محنت کش اقبال اور گلشن راوی میں نامعلوم شخص دم توڑ گئے، گوالمنڈی، چوبرجی، انارکلی، راوی روڈ، سمن آباد و دیگر علاقوں میں متعدد افراد بیہوش ہوگئے۔
شیخوپورہ میں کئی مقامات پر شہری سڑکوں پر آگئے اور احتجاجاً بجلی کے بل نذر آتش کر دیے، ملتان میں دہلی گیٹ کے دکانداروں نے ٹائروں کو آگ لگا کر روڈ کئی گھنٹے تک بلاک رکھی اور دھرنا دیا جبکہ واپڈا کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔ ڈیرہ غازیخان میں بھی خواتین اور بچوں نے ڈی سی او ہائوس کے سامنے مظاہرہ کیا اور سڑک بلاک کردی۔ ضلع سیالکوٹ میں چھوٹے صنعتی یونٹس بند کر دیئے گئے جس سے روزانہ اجرت پر کام کرنے والے ہزاروں افراد بے روزگار ہو گئے، بورے والا میں تاجر تنظیموں نے دھمکی دی کہ لوڈشیڈنگ کا خاتمہ نہ کیا گیا تو 22مئی کوضلع بھر میں ہڑتال کی جائیگی، لوڈشیڈنگ کے خلاف گزشتہ روز ملتان میں احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا۔کئی شہروں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 20گھنٹے تک پہنچ گیا۔
طویل لوڈشیڈنگ سے ملک بھر میں نظام زندگی مفلوج ہوگیا جبکہ شہری سڑکوں پر آگئے اور کئی مقامات پر دھرنے دیئے، دوسری جانب شدید گرمی کے باعث21افراد جاں بحق ہوگئے۔
اسپتالوں میں مریض نڈھال رہے، پانی بھی نایاب ہوگیا۔گزشتہ روز بجلی کا شارٹ فال 6ہزار میگاواٹ سے تجاوز کر گیا جس کے باعث دیہی علاقوں میںغیرعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 20 گھنٹے اور شہروں میں18 گھنٹے تک جا پہنچا، وزارت پانی و بجلی کے مطابق بجلی کی پیداوار9700 میگاواٹ جبکہ طلب 15400میگاواٹ سے زائد ہے۔ فرنس آئل کی کمی کے باعث متعدد پاور پلانٹس بند ہیں، وزارت پانی و بجلی کے مطابق وزارت پٹرولیم فرنس آئل فراہمی کے حوالے سے تعاون نہیں کر رہی جس کے باعث بجلی کا شارٹ فال مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔
تقسیم کار کمپنیوں کا کہنا ہے کہ نیشنل پاور کنٹرول سنٹر ازخود بجلی کی ترسیل اور طلب کنٹرول کر رہا ہے انہیں لوڈشیڈنگ کا کوئی شیڈول نہیں دیا گیا۔ لاہور بتی چوک میں اہلحدیث یوتھ فورس کے کارکنوں نے مظاہرہ کیا اور واپڈا کیخلاف نعرے بازی کی جبکہ گرمی کے باعث لوہاری گیٹ کے علاقہ میں سائیکل سوار محنت کش اقبال اور گلشن راوی میں نامعلوم شخص دم توڑ گئے، گوالمنڈی، چوبرجی، انارکلی، راوی روڈ، سمن آباد و دیگر علاقوں میں متعدد افراد بیہوش ہوگئے۔
شیخوپورہ میں کئی مقامات پر شہری سڑکوں پر آگئے اور احتجاجاً بجلی کے بل نذر آتش کر دیے، ملتان میں دہلی گیٹ کے دکانداروں نے ٹائروں کو آگ لگا کر روڈ کئی گھنٹے تک بلاک رکھی اور دھرنا دیا جبکہ واپڈا کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔ ڈیرہ غازیخان میں بھی خواتین اور بچوں نے ڈی سی او ہائوس کے سامنے مظاہرہ کیا اور سڑک بلاک کردی۔ ضلع سیالکوٹ میں چھوٹے صنعتی یونٹس بند کر دیئے گئے جس سے روزانہ اجرت پر کام کرنے والے ہزاروں افراد بے روزگار ہو گئے، بورے والا میں تاجر تنظیموں نے دھمکی دی کہ لوڈشیڈنگ کا خاتمہ نہ کیا گیا تو 22مئی کوضلع بھر میں ہڑتال کی جائیگی، لوڈشیڈنگ کے خلاف گزشتہ روز ملتان میں احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا۔کئی شہروں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 20گھنٹے تک پہنچ گیا۔