زہرہ شاہد قتل کیس میں کوئی پیشرفت نہ ہوسکی پولیس مقدمہ درج کرنے میں ناکام

تحریک انصاف سندھ کی سینئر نائب صدر زہرہ شاہد حسین کے قتل کی تفتیش میں پیش رفت نہیں ہوسکی ۔

فوٹو: فائل

تحریک انصاف سندھ کی سینئر نائب صدر زہرہ شاہد حسین کے قتل کی تفتیش میں پیش رفت نہیں ہوسکی ۔


پولیس کا کہنا ہے کہ غالب امکان ٹارگٹ کلنگ کا ہی ہے تاہم ڈکیتی میں مزاحمت کے پہلو پر بھی تفتیش کی جارہی ہے۔ واقعے کا مقدمہ اتوار کی رات تک درج نہیں ہوسکا۔ تفصیلات کے مطابق ہفتے کو گذری کے علاقے ڈیفنس فیز 4 میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے تحریک انصاف سندھ کی سینئر نائب صدر زہرہ شاہد حسین ہلاک ہوگئی تھیں۔ ایکسپریس کے رابطے پر ایس ایس پی سائوتھ ناصر آفتاب نے بتایا کہ ملزمان نے پرس اور موبائل فون چھیننے کے بعد فائرنگ کی۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے بتایا کہ غالب امکان یہی ہے کہ واقعہ ٹارگٹ کلنگ کا ہے تاہم ڈکیتی میں مزاحمت کے پہلو پر بھی تفتیش کی جارہی ہے۔

ایس ایچ او گذری نے ایکسپریس کو بتایا کہ پولیس نے جائے وقوعہ سے 30 بور پستول کا ایک خول اپنے قبضے میں لیا ہے جسے لیبارٹری بھیج دیا گیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ تدفین کے بعد بھی ورثا نے پولیس سے ایف آئی آر کے سلسلے میں کوئی رابطہ نہیں کیا۔ علاوہ ازیں جناح اسپتال کی ایم ایل او ڈاکٹر نسرین نے ایکسپریس کو بتایا کہ زہرہ شاہد کو ایک گولی چہرے پر ٹھوڑی کے نیچے لگی جوکہ جبڑے سے پار ہوگئی، دوسری گولی کمر میں لگی جس سے پھیپھڑے کو شدید نقصان پہنچا۔ ان کا کہنا تھا کہ خون بہت زیادہ بہہ جانے کے باعث وہ جانبر نہیں ہوسکیں۔انھوں نے مزید بتایا کہ زہرہ شاہد پر 3 فٹ سے بھی کم فاصلے سے فائرنگ کی گئی ۔
Load Next Story