افغانستان میں طالبان کا فوجی اڈے پر قبضہ17 اہلکارہلاک40 کو یرغمال بنالیا

15 فوجی زخمی بھی ہوئے، متعدد اہلکار بچ نکلنے میں کامیاب ہوگئے

افغان حکام کے مطابق غزی شہر میں اب تک کی لڑائی میں 100 افغان اہلکار، 200 جنگجو اور 20 عام شہری جاں بحق ہوچکے ہیں، فوٹو: فائل

طالبان نے افغان صوبہ فریاب کے ضلع گورمخ میں ایک بڑے فوجی اڈے پر قبضہ کرکے درجنوں فوجیوں کو یرغمال بنالیا جب کہ طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا اس حوالے سے دعویٰ سامنے آیا ہے۔

افغان حکام کے مطابق فوجی اڈے پر طالبان کے حملے میں 17 فوجی جاں بحق اور 15زخمی بھی ہوئے ہیں، فوجی اڈے پر قبضے کیلیے طالبان اور حکومتی فورسز کے درمیان چند روز تک شدید جھڑپیں ہوئیں۔ لڑائی میں 30 جنگجوؤں کی ہلاکت کی بھی اطلاع ہے۔ اے ایف پی کے مطابق حملے کے وقت فوجی اڈے میں 140 کے قریب افغان فوجی موجود تھے۔ متعدد فوجی بھاگنے میں کامیاب ہوگئے۔


ذرائع کے مطابق طالبان نے 40 فوجیوں کو یرغمال بنا لیا۔ صوبے فریاب کی صوبائی کونسل کے سربراہ طاہر رحمانی کے مطابق طالبان نے فوجی اڈے پر موجود متعدد ٹینکوں کے علاوہ گولہ باردو بھی اپنے قبضے میں لے لیا ہے، فوجی اڈے کے زیادہ تر حصے میں سرکاری فورسز داخل نہیں ہو پا رہی ہیں۔ دوسری طرف غزنی شہر میں طالبان اور فورسز میں شدید لڑائی جاری ہے۔ رہائشیوں کے مطابق جو لوگ طالبان کی مدد نہیں کررہے انھیں جنگجو قتل کررہے ہیں۔ نیٹ نیوز کے مطابق غزنی شہر کے زیادہ تر حصے پر افغان فورسز کا کنٹرول برقرار ہے۔ افغان حکام کے مطابق اب تک کی لڑائی میں 100 افغان اہلکار، 200 جنگجو اور 20 عام شہری جاں بحق ہوچکے ہیں۔

طالبان کا دعویٰ ہے کہ اب تک 266 افغان فوجی ہلاک ہوچکے ہیں۔ علاوہ ازیں صوبہ ہلمند میں بم حملے کی زد میں آکر ایک امریکی فوجی ہلاک ہو گیا۔ ہلمند میں گشت پر مامور اہلکاروں کو دیسی ساختہ بم سے نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں امریکہ کے خصوصی آپریشنز فورسز کا ایک اہلکار ہلاک ہو گیا جس کی شناخت 36 سالہ سارجنٹ ریمنڈ ریرو گل کے نام سے ہوئی ہے جو امریکی ریاست ہوائی کا رہائشی تھا۔
Load Next Story