پی ٹی آئی دھاندلی اور ایم کیو ایم کیخلاف جارحانہ پالیسی اپنائیگی

چیف جسٹس سے انتخابات میں عدلیہ کے کردار کی تحقیقات کرانے میں نہایت سنجیدہ

کیمرون کوخط لکھنے پرغور، زہرا کے قتل سے قبل ایم کیو ایم کی دھمکیوں سے آگاہ کرینگے فوٹو: فائل

تحریک انصاف نے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلیوں اور ایم کیو ایم کیخلاف جارحانہ پالیسی اختیار کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے،آئندہ دنوں میں احتجاج شدت اور وسعت اختیار کر جائے گا۔

پارٹی کے چیئرمین عمران خان نے ان معاملات پردنیا بھر میں موجود پاکستانی برادری کو 'آن بورڈ 'لینے کی ہدایت کردی ہے ۔ انھوں نے اپنے وڈیو پیغام میں دھاندلی میں ماتحت عدلیہ کے ملوث ہونے کی بات کر کے اشارہ دیا ہے کہ تحریک انصاف چیف جسٹس آف پاکستان سے انتخابات میں عدلیہ کے کردار کی تحقیقات کرانے میں نہایت سنجیدہ ہے ۔ذرائع کے مطابق کراچی میں زہرا شاہد حسین کے قتل پر عمران شدید برہم ہیں اور انہوں نے ''زیرو ٹالیرنس''کی پالیسی اپناتے ہوئے ایم کیو ایم کے ساتھ فیصلہ کن معرکہ کیلئے برطانوی حکومت پر دباؤ بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔


وہ برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈکیمرون کوخط لکھنے پربھی غور کر رہے ہیں،جس میں زہراحسین کے قتل سے قبل ایم کیو ایم کی پی ٹی آئی کے کارکنوں اور صحافیوں کودی گئی دھمکیوں سے برطانوی ہائی کمشنر ایڈم تھامسن کو آگاہ کرنے کاذکرکیاجائے گا ۔خط میں چند سال قبل سکاٹ لینڈ یارڈ کو الطاف حسین کیخلاف دیئے گئے ثبوتوں کابھی تذکرہ کیاجائے گا۔ذرائع کے مطابق عمران خان نے جہانگیر ترین، شاہ محمود قریشی، جاوید ہاشمی،حامد خان اسد عمرسمیت دیگرقائدین سے طویل مشاورت کے بعد بھرپور احتجاجی تحریک کا فیصلہ کیا ہے۔

انھوں نے چیف جسٹس آف پاکستان اور چیف الیکشن کمشنر سے جن حلقوں میں ابتدائی تحقیق کا مطالبہ کیا ہے، ان میں این اے 122 ،این اے154 ،این اے157 ،این اے125 ،این اے110 ،این اے239 شامل ہیں۔شوکت خانم ہسپتال میں زیرعلاج عمران نے اتوارکوبھی ساتھیوں سے مشاورت جاری رکھی، اس کے علاوہ خیبر پختونخواہ میں حکومت سازی کے معاملے پر بھی پیشرفت ہوتی رہی۔معلوم ہوا ہے کہ مختلف ممالک بالخصوص یورپی ممالک اور جاپان خیبر پختونخواہ میں تحریک انصاف کی حکومت کے ساتھ مل کر نئے ترقیاتی منصوبے شروع کرنے میں سنجیدہ ہیں ۔ذرائع کے مطابق گزشتہ روزجب عمران خان کو اطلاع ملی کہ صدرآصف زرداری لاہور پہنچ چکے ہیں اور وہ عیادت کیلئے آنا چاہتے ہیں تو عمران کا کہنا تھا کہ وہ میرے پاس آکر کیا کریں گے؟

Recommended Stories

Load Next Story