عمران شاہ کو بچانے کیلیے پی ٹی آئی کی مقامی قیادت سرگرم
ایکسپریس نیوز نے عمران شاہ سے سے کئی سوالات کیے تاہم فردوس شمیم نے جواب دیا
پی ٹی آئی کے ایم پی اے کی جانب سے شہری پر سر عام تشدد کے معاملے پرقیادت نے چپ سادھ لی، مقامی قیادت عمران شاہ کو بے گناہ ثابت کرنے کے لیے سرگرم ہوگئی عمران علی شاہ کہتے ہیں کہ شوکازنوٹس کا جواب دے دیا ہے، تبدیلی یہ ہے کہ 5 گھنٹے میں معافی مانگ لی برطانوی شہریت چھوڑ چکا ہوں۔
تحریک انصاف کراچی کے صدر فردوس شمیم نقوی کہتے ہیں کہ معاملہ انضباطی کمیٹٰی کے پاس ہے کمیٹی جو تجاویز دے گی اس کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق 14 اگست کو کراچی کے علاقے کارساز کے قریب داؤد چوہان نامی سرکاری ملازم پر پی ٹی آئی کے ایم پی اے عمران علی شاہ کی جانب سے تشدد کیا گیا تھا معاملہ میڈیا پر نشر ہونے کے بعد پی ٹی آئی قیادت نے نوٹس لیا اور شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے مذکورہ ایم پی اے سے24گھنٹے میں جواب طلب کیا تھا تاہم عمران علی شاہ سے جواب لینے کے بجائے اسے مزید مہلت دے دی گئی اور معاملہ انضباطی کمیٹی کے سپرد کرکے ٹال دیا گیا۔
تشددکے معاملے پرتحریک انصاف کے شوکازنوٹس کے بارے میںایکسپریس نیوز نے گزشتہ روز سندھ اسمبلی اجلاس کے بعد ڈاکٹرعمران شاہ کا موقف جاننا چاہا تو کافی اصرار کرنے پر انھوں نے بتایا کہ نوٹس کا جواب دے دیا ہے۔ ڈاکٹر عمران شاہ نے برطانوی شہریت کے معاملے پر ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ وہ دہری شہریت چھوڑ چکے ہیں تاہم وہ برطانوی شہریت چھوڑنے کی تاریخ بتانے سے قاصر رہے اور معاملہ گول کردیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ عمران علی شاہ سندھ اسمبلی اجلاس میں پی ٹی آئی کراچی کے صدر فردوس شمیم نقوی کے ہمراہ آئے اور اجلاس میں شرکت کے بعد میڈیا سے بچنے کی غرض سے سندھ اسمبلی کے گیٹ نمبر3 سے روانہ ہورہے تھے سندھ اسمبلی کا گیٹ نمبر تین حکومتی اراکین کے لیے مختص ہے۔
تشدد کا نوٹس لینے والے فردوس شمیم نقوی اپنے ایم پی اے (عمران علی شاہ) کے ساتھ تھے۔ ایکسپریس نیوز نے عمران علی شاہ سے سے کئی سوالات کیے تاہم فردوس شمیم نقوی نے ہر سوال کا جواب دینے کی خودکوشش کی۔
ایکسپریس نیوز کے پوچھنے پر فردوس شمیم نقوی نے پہلے کہاکہ اسمبلی کی مصروفیت کے باعث عمران علی شاہ نے شوکاز نوٹس کا جواب نہیں دیا پھر یوٹرن لیا اور کہا کہ انھوں نے شوکاز نوٹس کا جواب دے دیا ہے اور اب فیصلہ انضباطی کمیٹی کرے گی، ڈسپلنری کمیٹی جو بھی تجاویز دے گی اس کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ عمران خان کے نئے پاکستان میں طاقتور اور کمزور کیلیے ایک ہی قانون ہوگا۔ دوسری جانب تحریک انصاف کی جانب سے جمعرات کی رات9 بجے جاری اعلامیے کے مطابق پی ٹی آئی کراچی کو ایم پی اے ڈاکٹر عمران شاہ کا جواب موصول ہوچکاہے جو ڈسپلنری کمیٹی کے سپرد کردیا گیا ہے عمران شاہ معاملے کے حتمی فیصلے تک ان کی بنیادی رکنیت معطل رہے گی۔
میڈیا سیل کراچی سے جاری اپنے بیان میں تحریک انصاف کراچی کے صدر فردوس شمیم نقوی کا ایم پی اے ڈاکٹر عمران شاہ کیس کے حوالے سے کہناہے کہ ڈاکٹر عمران شاہ کے جواب کو ڈسپلنری کمیٹی کی چیئرپرسن جسٹس (ر) رعنا ذکی کے سپرد کر دیا ہے ، ڈسپلنری کمیٹی جو بھی تجاویز دے گی اس کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا۔
تحریک انصاف کراچی کے صدر فردوس شمیم نقوی کہتے ہیں کہ معاملہ انضباطی کمیٹٰی کے پاس ہے کمیٹی جو تجاویز دے گی اس کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق 14 اگست کو کراچی کے علاقے کارساز کے قریب داؤد چوہان نامی سرکاری ملازم پر پی ٹی آئی کے ایم پی اے عمران علی شاہ کی جانب سے تشدد کیا گیا تھا معاملہ میڈیا پر نشر ہونے کے بعد پی ٹی آئی قیادت نے نوٹس لیا اور شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے مذکورہ ایم پی اے سے24گھنٹے میں جواب طلب کیا تھا تاہم عمران علی شاہ سے جواب لینے کے بجائے اسے مزید مہلت دے دی گئی اور معاملہ انضباطی کمیٹی کے سپرد کرکے ٹال دیا گیا۔
تشددکے معاملے پرتحریک انصاف کے شوکازنوٹس کے بارے میںایکسپریس نیوز نے گزشتہ روز سندھ اسمبلی اجلاس کے بعد ڈاکٹرعمران شاہ کا موقف جاننا چاہا تو کافی اصرار کرنے پر انھوں نے بتایا کہ نوٹس کا جواب دے دیا ہے۔ ڈاکٹر عمران شاہ نے برطانوی شہریت کے معاملے پر ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ وہ دہری شہریت چھوڑ چکے ہیں تاہم وہ برطانوی شہریت چھوڑنے کی تاریخ بتانے سے قاصر رہے اور معاملہ گول کردیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ عمران علی شاہ سندھ اسمبلی اجلاس میں پی ٹی آئی کراچی کے صدر فردوس شمیم نقوی کے ہمراہ آئے اور اجلاس میں شرکت کے بعد میڈیا سے بچنے کی غرض سے سندھ اسمبلی کے گیٹ نمبر3 سے روانہ ہورہے تھے سندھ اسمبلی کا گیٹ نمبر تین حکومتی اراکین کے لیے مختص ہے۔
تشدد کا نوٹس لینے والے فردوس شمیم نقوی اپنے ایم پی اے (عمران علی شاہ) کے ساتھ تھے۔ ایکسپریس نیوز نے عمران علی شاہ سے سے کئی سوالات کیے تاہم فردوس شمیم نقوی نے ہر سوال کا جواب دینے کی خودکوشش کی۔
ایکسپریس نیوز کے پوچھنے پر فردوس شمیم نقوی نے پہلے کہاکہ اسمبلی کی مصروفیت کے باعث عمران علی شاہ نے شوکاز نوٹس کا جواب نہیں دیا پھر یوٹرن لیا اور کہا کہ انھوں نے شوکاز نوٹس کا جواب دے دیا ہے اور اب فیصلہ انضباطی کمیٹی کرے گی، ڈسپلنری کمیٹی جو بھی تجاویز دے گی اس کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ عمران خان کے نئے پاکستان میں طاقتور اور کمزور کیلیے ایک ہی قانون ہوگا۔ دوسری جانب تحریک انصاف کی جانب سے جمعرات کی رات9 بجے جاری اعلامیے کے مطابق پی ٹی آئی کراچی کو ایم پی اے ڈاکٹر عمران شاہ کا جواب موصول ہوچکاہے جو ڈسپلنری کمیٹی کے سپرد کردیا گیا ہے عمران شاہ معاملے کے حتمی فیصلے تک ان کی بنیادی رکنیت معطل رہے گی۔
میڈیا سیل کراچی سے جاری اپنے بیان میں تحریک انصاف کراچی کے صدر فردوس شمیم نقوی کا ایم پی اے ڈاکٹر عمران شاہ کیس کے حوالے سے کہناہے کہ ڈاکٹر عمران شاہ کے جواب کو ڈسپلنری کمیٹی کی چیئرپرسن جسٹس (ر) رعنا ذکی کے سپرد کر دیا ہے ، ڈسپلنری کمیٹی جو بھی تجاویز دے گی اس کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا۔