چیف جسٹس کی چوہدری نثار اور پاناما جے آئی ٹی سے متعلق ریمارکس کی تردید
میری مراد پاناما جے آئی ٹی نہیں بلکہ ڈان لیکس کی جے آئی ٹی تھی، چیف جسٹس
چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے چوہدری نثار اور پاناما جے آئی ٹی سے متعلق ریمارکس کی تردید کردی۔
گزشتہ روز جعلی بینک اکاؤنٹس کی سماعت ہوئی اور میڈیا میں چیف جسٹس سے یہ بیان منسوب کیا گیا کہ پاناما جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی اور ایم آئی کے اہلکاروں کو اس وقت کے وزیر داخلہ چوہدری نثار نے شامل کروایا تھا، تاہم آج ایک کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے وضاحت کی کہ کل میری چوہدری نثار کی جے آئی ٹی سے مراد پاناما جے آئی ٹی نہیں بلکہ ڈان لیکس کی جے آئی ٹی تھی، جبکہ پاناما جے آئی ٹی سپریم کورٹ نے ہی بنائی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: نوازشریف کیخلاف جے آئی ٹی کی تشکیل میں میرا کوئی کردار نہیں، چوہدری نثار
چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ گزشتہ روز خبر کو غلط چلایا گیا، غلط خبر چلنے پر ٹاک شوز ہوگئے، میری مراد ڈان لیکس کی جے آئی ٹی تھی، دی نیوز اورجنگ اخبار ہمیشہ ایسا ہی کرتے ہیں۔ چیف جسٹس نے صحافیوں سے پوچھا کہ میرے ریمارکس کو میڈیا نے درست انداز میں کیوں رپورٹ نہیں کیا؟۔ ایکسپریس نیوز کے رپورٹر نے جواب دیا کہ سر! ہم نے ڈان لیکس کے حوالے سے ہی خبر چلائی تھی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ دی نیوز اور جنگ اخبار میں آج بھی غلط خبر لگی ہے، کل میر ابراہیم کو لے آئیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاناما جے آئی ٹی میں ایجنسی والوں کو تڑکا لگانے کیلئے رکھا ہوگا، چیف جسٹس
اس موقع پر جنگ اخبار کے رپورٹر نے عدالت سے معافی مانگی تو چیف جسٹس نے کہا کہ یہ ٹھیک ہے تھپڑ مار کر پھر معافی مانگ لو، میڈیا کو بھی خود سے ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔ چیف جسٹس نے معذرت قبول کرتے ہوئے معاملہ نمٹادیا۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس سے منسوب غلط بیان نشر ہونے پر سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار نے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کے ریمارکس کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ نوازشریف کے خلاف بننے والی جے آئی ٹی میں ان کا کوئی کردار نہیں تھا۔
گزشتہ روز جعلی بینک اکاؤنٹس کی سماعت ہوئی اور میڈیا میں چیف جسٹس سے یہ بیان منسوب کیا گیا کہ پاناما جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی اور ایم آئی کے اہلکاروں کو اس وقت کے وزیر داخلہ چوہدری نثار نے شامل کروایا تھا، تاہم آج ایک کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے وضاحت کی کہ کل میری چوہدری نثار کی جے آئی ٹی سے مراد پاناما جے آئی ٹی نہیں بلکہ ڈان لیکس کی جے آئی ٹی تھی، جبکہ پاناما جے آئی ٹی سپریم کورٹ نے ہی بنائی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: نوازشریف کیخلاف جے آئی ٹی کی تشکیل میں میرا کوئی کردار نہیں، چوہدری نثار
چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ گزشتہ روز خبر کو غلط چلایا گیا، غلط خبر چلنے پر ٹاک شوز ہوگئے، میری مراد ڈان لیکس کی جے آئی ٹی تھی، دی نیوز اورجنگ اخبار ہمیشہ ایسا ہی کرتے ہیں۔ چیف جسٹس نے صحافیوں سے پوچھا کہ میرے ریمارکس کو میڈیا نے درست انداز میں کیوں رپورٹ نہیں کیا؟۔ ایکسپریس نیوز کے رپورٹر نے جواب دیا کہ سر! ہم نے ڈان لیکس کے حوالے سے ہی خبر چلائی تھی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ دی نیوز اور جنگ اخبار میں آج بھی غلط خبر لگی ہے، کل میر ابراہیم کو لے آئیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاناما جے آئی ٹی میں ایجنسی والوں کو تڑکا لگانے کیلئے رکھا ہوگا، چیف جسٹس
اس موقع پر جنگ اخبار کے رپورٹر نے عدالت سے معافی مانگی تو چیف جسٹس نے کہا کہ یہ ٹھیک ہے تھپڑ مار کر پھر معافی مانگ لو، میڈیا کو بھی خود سے ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔ چیف جسٹس نے معذرت قبول کرتے ہوئے معاملہ نمٹادیا۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس سے منسوب غلط بیان نشر ہونے پر سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار نے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کے ریمارکس کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ نوازشریف کے خلاف بننے والی جے آئی ٹی میں ان کا کوئی کردار نہیں تھا۔