انسداد پولیومانیٹرنگ سیل بندعالمی اداروں کو تشویش
سیل پولیو مہم کی مانیٹرنگ کرتا تھا،3سال قبل صدر آصف زرداری نے قائم کیا تھا
پاکستان میں انسداد پولیومانیٹرنگ سیل بندکردیاگیا، انسداد پولیومانیٹرنگ سیل ملک بھر میں ہونیوالی پولیومہم کی مانیٹرنگ کرتا تھا،یہ سیل صدرمملکت آصف علی زرداری نے 3سال قبل قائم کیاتھا۔
تاکہ چاروں صوبوں میں چلائی جانیوالی پولیومہم کی کوریج کویقینی بنایاجاسکے اور پولیورضاکاروںکی ٹیمیں نہ پہنچنے کی شکایات بھی درج کرائی جاتی تھیں لیکن گزشتہ دنوں نگراں وزیر اعظم پاکستان میر ہزار خاں کھوسونے پاکستان میں انسداد پولیومہم مانیٹرنگ سیل کے سربراہ ڈاکٹر الطاف بوسن کواچانک ان کے عہدے سے ہٹادیا اورانھیں قومی ادارہ صحت اسلام آباد میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
نگراں وزیراعظم کی جانب سے ان کو تبادلے کیلیے 3 سطری خط میں فوری عہدے چھوڑنے کی ہدایت کی گئی ہے، تبادلے کے احکامات ڈاکٹرالطاف بوسن کومل گئے لیکن نگراں وزیراعظم نے پولیومانیٹرنگ سیل میں ان کی جگہ کسی اورافسرکی تعیناتی کے احکامات تاحال جاری نہیں کیے اورنہ ہی تبادلے کی کوئی وجہ بیان کی جس کے بعدپاکستان میں پولیومانیٹرنگ سیل کوبندکردیاگیا۔
حکومت پاکستان نے2سال قبل ڈاکٹرالطاف بوسن کو انسداد پولیو مانیٹرنگ سیل کاسربراہ مقررکیاتھا، نیشنل پروگرام ایمونائزیشن کے ڈاکٹر آصف بوسن 2011 سے اس سیل میں سربراہ کی حیثیت سے اپنے فرائض انجام دے رہے تھے اور2سال سے ان کے دور میں پولیو کیسوں کی تعداد میں نمایاں کمی بھی آئی تھی،ذرائع نے بتایاکہ پولیومانیٹرنگ سیل کے بند ہونے سے عالمی اداروں نے بھی حکومت پاکستان کواپنی تشویش سے آگاہ کردیا ہے ۔
تاکہ چاروں صوبوں میں چلائی جانیوالی پولیومہم کی کوریج کویقینی بنایاجاسکے اور پولیورضاکاروںکی ٹیمیں نہ پہنچنے کی شکایات بھی درج کرائی جاتی تھیں لیکن گزشتہ دنوں نگراں وزیر اعظم پاکستان میر ہزار خاں کھوسونے پاکستان میں انسداد پولیومہم مانیٹرنگ سیل کے سربراہ ڈاکٹر الطاف بوسن کواچانک ان کے عہدے سے ہٹادیا اورانھیں قومی ادارہ صحت اسلام آباد میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
نگراں وزیراعظم کی جانب سے ان کو تبادلے کیلیے 3 سطری خط میں فوری عہدے چھوڑنے کی ہدایت کی گئی ہے، تبادلے کے احکامات ڈاکٹرالطاف بوسن کومل گئے لیکن نگراں وزیراعظم نے پولیومانیٹرنگ سیل میں ان کی جگہ کسی اورافسرکی تعیناتی کے احکامات تاحال جاری نہیں کیے اورنہ ہی تبادلے کی کوئی وجہ بیان کی جس کے بعدپاکستان میں پولیومانیٹرنگ سیل کوبندکردیاگیا۔
حکومت پاکستان نے2سال قبل ڈاکٹرالطاف بوسن کو انسداد پولیو مانیٹرنگ سیل کاسربراہ مقررکیاتھا، نیشنل پروگرام ایمونائزیشن کے ڈاکٹر آصف بوسن 2011 سے اس سیل میں سربراہ کی حیثیت سے اپنے فرائض انجام دے رہے تھے اور2سال سے ان کے دور میں پولیو کیسوں کی تعداد میں نمایاں کمی بھی آئی تھی،ذرائع نے بتایاکہ پولیومانیٹرنگ سیل کے بند ہونے سے عالمی اداروں نے بھی حکومت پاکستان کواپنی تشویش سے آگاہ کردیا ہے ۔