کاغذ کا ٹھیکہ امریکی کمپنی کودینے پرڈی جی پاسپورٹ طلب
اسلام آبادہائیکورٹ نے امیرحیدرہوتی کیخلاف سابق اہلیہ کی درخواست خارج کردی
اسلام آبادہائیکورٹ کے جسٹس شوکت عزیزصدیقی نے پاسپورٹ لیمنیشن پیپرکا ٹھیکہ امریکی کمپنی کو دینے کے خلاف درخواست پر ڈی جی پاسپورٹ کو آج طلب کرلیاہے۔
درخواست ریلائنس کمپنی نے سلمان اکرم راجاایڈووکیٹ کے توسط سے دائرکی تھی جس پر عدالت نے حکم امتناعی جاری کیاتھا۔ فاضل وکیل نے موقف اختیارکیاکہ لیمنیشن پیپرکی کوالٹی کے مرحلے میں درخواست گزار کمپنی کونمبرون دیاگیا لیکن ٹھیکہ دوسری کمپنی کو دیاگیا جو پیپرارولزکی خلاف ورزی ہے۔
دریں اثناء چیف جسٹس محمد انورکاسی نے خیبر پختونخوا کے سابق وزیراعلیٰ امیرحیدر ہوتی اور اسپیشل اسٹاف افسر عبدالمجیدکے خلاف مقدمہ درج کرنے سے متعلق ماتحت عدالت کے فیصلے کیخلاف اعظم خان ہوتی کی سابق اہلیہ شمیم اختر کی درخواست ابتدائی سماعت پر ہی خارج کردی۔
آن لائن کے مطابق جسٹس نورالحق این قریشی نے توہین عدالت کی درخواست پر نیشنل انجینئرنگ اینڈ سائنٹیفک کمیشن نیسکام کے ذیلی ادارے پروجیکٹ مینجمنٹ آرگنائزیشن پی ایم اوکے ڈی جی کو طلب کرلیاہے۔ درخواست گزار خوشحال خان نے موقف اختیارکیاکہ انھوں نے اپنی مستقلی کے لیے درخواست دائرکی تھی جس پر عدالت نے سائل کے خلاف کسی قسم کی محکمانہ کارروائی نہ کرنے کی ہدایت کی تھی لیکن یکم اپریل 2013ء کواسے برطرف کردیاگیا جوعدالتی حکم کی خلاف ورزی ہے۔
درخواست ریلائنس کمپنی نے سلمان اکرم راجاایڈووکیٹ کے توسط سے دائرکی تھی جس پر عدالت نے حکم امتناعی جاری کیاتھا۔ فاضل وکیل نے موقف اختیارکیاکہ لیمنیشن پیپرکی کوالٹی کے مرحلے میں درخواست گزار کمپنی کونمبرون دیاگیا لیکن ٹھیکہ دوسری کمپنی کو دیاگیا جو پیپرارولزکی خلاف ورزی ہے۔
دریں اثناء چیف جسٹس محمد انورکاسی نے خیبر پختونخوا کے سابق وزیراعلیٰ امیرحیدر ہوتی اور اسپیشل اسٹاف افسر عبدالمجیدکے خلاف مقدمہ درج کرنے سے متعلق ماتحت عدالت کے فیصلے کیخلاف اعظم خان ہوتی کی سابق اہلیہ شمیم اختر کی درخواست ابتدائی سماعت پر ہی خارج کردی۔
آن لائن کے مطابق جسٹس نورالحق این قریشی نے توہین عدالت کی درخواست پر نیشنل انجینئرنگ اینڈ سائنٹیفک کمیشن نیسکام کے ذیلی ادارے پروجیکٹ مینجمنٹ آرگنائزیشن پی ایم اوکے ڈی جی کو طلب کرلیاہے۔ درخواست گزار خوشحال خان نے موقف اختیارکیاکہ انھوں نے اپنی مستقلی کے لیے درخواست دائرکی تھی جس پر عدالت نے سائل کے خلاف کسی قسم کی محکمانہ کارروائی نہ کرنے کی ہدایت کی تھی لیکن یکم اپریل 2013ء کواسے برطرف کردیاگیا جوعدالتی حکم کی خلاف ورزی ہے۔