کراچی حصص مارکیٹ نئی تاریخ رقم پہلی بار 21000 پوائنٹس کی حد عبور

انتخابات کے بعد غیرملکیوں کی دلچسپی عروج پر پہنچ گئی، انرجی، پٹرولیم، سیمنٹ، بینکنگ و دیگر شعبوں میں مزید 2 کروڑ۔۔۔

کراچی اسٹاک ایکسچینج میں ٹریڈنگ کے دوران بروکر تازہ ترین شیئر پرائسز دیکھ رہا ہے، منگل کو کے ایس ای 100 انڈیکس پہلی بار 21000 پوائنٹس کی حد بھی عبور کر گیا۔ فوٹو : پی پی آئی

کراچی اسٹاک ایکس چینج میں منگل کوبھی تیزی کا تسلسل قائم رہا، غیرملکیوں سمیت دیگر شعبوں بڑھتی ہوئی خریداری سرگرمیوں کے سبب مارکیٹ کے سابقہ تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے اورملکی تاریخ میں پہلی بار انڈیکس 21000 کی نفسیاتی حد بھی عبور کرگیا جبکہ مارکیٹ کیپٹلائزیشن بھی تاریخ میں پہلی بار 51 کھرب روپے سے تجاوز کرگیا۔

کاروباری حجم کے اعداد و شمار بھی ایک سال کی بلندترین سطح تک پہنچ گئے جس کی مالیت بھی 3 سال 7 ماہ کی بلند سطح پرریکارڈ کی گئی، تیزی کے باعث51 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید81 ارب58 کروڑ95 لاکھ 72 ہزار954 روپے کا اضافہ ہوگیا، ملک میں نئی مضبوط حکومت کے قیام کے علاوہ توانائی بحران پر قابو پانے کی توقعات پر مارکیٹ میں کی جانے والی سرمایہ کاری کے سبب بعدازالیکشن انڈیکس میں اب تک مجموعی طور پر 900 پوائنٹس سے زائد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

نگراں حکومت کی ہدایت پربجلی کی لوڈشیڈنگ پر قابو پانے کی غرض سے مزید15 ارب روپے جاری ہونے کی خبروں نے منگل کو بھی سرمایہ کاروں کے حوصلے بلند کیے جنہوں نے مثبت توقعات پر انرجی، پٹرولیم کے علاوہ سیمنٹ، بینکوں، مواصلات سیکٹرمیں وسیع پیمانے پر سرمایہ کاری کی جس نے مارکیٹ کے مورال کو بلندی کی جانب گامزن کیا، مقامی اور ریٹیل انویسٹرزحصص کی ہولڈنگ نہ ہونے کے سبب مارکیٹ سے آؤٹ رہے، ٹریڈنگ کے دوران بینکوں و مالیاتی اداروں، این بی ایف سیز، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر2 کروڑ 92 لاکھ76 ہزار 424 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا بھی کیا گیا لیکن اس انخلا کے باوجود کاروبارکے تمام دورانیے میں مارکیٹ میں تیزی برقرار رہی۔




کیونکہ اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے2 کروڑ 60 لاکھ48 ہزار 172 ڈالر، مقامی کمپنیوں کی جانب سے4 لاکھ71 ہزار 365 ڈالر اور میوچل فنڈز کی جانب سے27 لاکھ56 ہزار887 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 353.86 پوائنٹس کے اضافے سے ریکارڈ 21168 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 321 پوائنٹس کے اضافے سے 16482.63 اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 772.81 پوائنٹس کے اضافے سے 36405.38 ہو گیا۔

کاروباری حجم پیر کی نسبت فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر44 کروڑ36 لاکھ39 ہزار 310 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 393 کمپنیوں کے حصص تک وسیع ہوا جن میں 200 کے بھاؤ میں اضافہ، 163 کے داموں میں کمی اور 30 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں رفحان میظ کے بھاؤ 229.60 روپے بڑھ کر 4900 روپے اور آئس لینڈ ٹیکسٹائل کے بھاؤ 33.21 روپے بڑھ کر 697.50 روپے ہوگئے جبکہ یونی لیور فوڈز کے بھاؤ 250 روپے کم ہو کر 4900 روپے اور باٹا پاکستان کے بھاؤ 65 روپے کم ہوکر1810 روپے ہو گئے۔

Recommended Stories

Load Next Story