تاجکستان کی پاکستان سے گندم اور چاول خریدنے میں بھی دلچسپی

تاجک وفد نے بتایاکہ گزشتہ موسم سرما میں شدید برفباری سے اشیائے خورونوش کی فراہمی پر دباؤپڑا ہے۔

ایک لاکھ ٹن گندم،5،5 ہزار ٹن چاول و مکئی، بنولا آئل اورکھاد بھی دی جائے، تاجک وزیرکی وفاقی وزیر تجارت سے ملاقات (فوٹو : ایکسپریس)

تاجکستان اور پاکستان نے دو طرفہ تجارت کوفروغ دینے کیلیے تکنیکی ماہرین کاجلد اجلاس بلانے پر اتفاق کیاہے، سینئروفاقی وزیر برائے تجارت مخدوم امین فہیم سے تاجکستان کے وزیر نور محمد احمدوف نے تاجک ایجنسی آن اسٹیٹ میٹریل ریزروز کے چیئرمین کے ہمراہ گزشتہ روز ملاقات کی، وفاقی سیکریٹری تجارت منیر قریشی،سیکریٹری صنعت، سیکریٹری وزارت تحفظ خوراک و تحقیق اور چیئرمین ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان، پاکستان میں تاجکستان کے سفیر اور دیگر متعقلہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔


ملاقات میں فریقین نے بہترین سیاسی اور سفارتی تعلقات کو سراہتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ دو طرفہ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کے فروغ کے لیے مل کر کام کرتے رہیں گے۔ تاجک وفد نے بتایاکہ گزشتہ موسم سرما میں شدید برفباری سے اشیائے خورونوش کی فراہمی پر دباؤپڑا ہے۔ انھوںنے درخواست کی کہ تاجکستان کو ایک لاکھ ٹن گندم،5 ہزار ٹن چاول،5 ہزار ٹن مکئی،بنولا آئل اورکھاد فراہم کی جائے۔ واضح رہے کہ وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی عالمی مارکیٹ سے 20 ڈالر فی ٹن کم قیمت پر تاجکستان کو 30 ہزار ٹن چینی کی برآمد کی منظوری دے چکی ہے۔

ملاقات میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ وزارت تجارت تاجک وفد کے ساتھ ان اشیاکے برآمد کنندگان کے ساتھ الگ اجلاس کا اہتمام کرے گی۔ رائس ایکسپورٹرزایسوسی ایشن کے نمائندے نے ملاقات میں بتایا کہ تاجکستان کی طلب کے مطابق 50 ہزار سے ایک لاکھ ٹن چاول فراہم کیے جا سکتے ہیں۔ تاجک وفد نے 5 ہزار ٹن اری 6 اور اری 9چاول کی خریداری میںدلچسپی کا اظہار کیا اور تجویزپیش کی کہ یہ چاول طورخم کی سرحد تک پہنچائے جائیں جہاں سے وہ اپنے خرچ پر ان کی ترسیل کا انتظام کریںگے۔ اس حوالے سے مزید تفصیلات طے کرنے کے لیے الگ اجلاس ہوگا،وزارت تجارت گندم، مکئی، آٹے اورچاول کے برآمدکنندگان کے ساتھ تاجک وفدکی ملاقاتوںکابھی اہتمام کرے گی تاکہ ان اشیاکی خریداری کی تعداد اور طریقہ کار وضع کیا جا سکے۔
Load Next Story